ملعون رکن اسمبلی راجہ سنگھ کو ہائی کورٹ سے مشروط ضمانت منظور

ریاستی خبریں

ملعون رکن اسمبلی راجہ سنگھ کو ہائی کورٹ سے مشروط ضمانت منظور

حیدرآباد: 09۔نومبر(سحرنیوزڈاٹ کام)

بی جے پی کے رکن اسمبلی حلقہ گوشہ محل حیدرآباد ٹی۔راجہ سنگھ کی بالآخر آج ریاستی ہائی کورٹ نےمشروط ضمانت منظور کی ہے۔ضمانت کے ساتھ راجہ سنگھ پر ہائی کورٹ نے شرط عائد کی ہے کہ مستقبل میں وہ کوئی اکسانےوالے بیانات نہیں دیں گے۔معززجسٹس ابھیشیک ریڈی اور جسٹس جووادی سری دیوی پرمشتمل ہائی کورٹ ڈویژن بنچ نے چندسخت شرائط عائد کرتے ہوئے ان کی ضمانت منظور کی ہےجس میں جیل سے رہائی کے بعد پریس کانفرنس،ریالیوں اور جلوسوں پر امتناع اور خطاب پر پابندی شامل ہیں۔ 

ساتھ ہی ہائی کورٹ نے اپنی ضمانت پر راجہ سنگھ کو پابند بنایا ہے کہ وہ کسی بھی مذہب کے خلاف توہین آمیز بیانات نہیں دیں گے۔تلنگانہ ہائی کورٹ سے ضمانت کے بعد رکن اسمبلی راجہ سنگھ کو آج 40 دنوں کی قید کے بعد راحت ملی ہے۔جو پی ڈی ایکٹ کے تحت جیل میں قید تھے۔ملعون بی جے پی رکن اسمبلی حلقہ گوشہ محل،حیدرآباد ٹی۔راجہ سنگھ جوکہ 25 اگست سے پی ڈی ایکٹ Preventive Detentionکےتحت حیدرآباد کی چیرلہ پلی جیل میں قید ہے۔اب راجہ سنگھ کو ضمانت حاصل ہونے کے بعد بی جے پی کا اپنا موقف واضح کرنے کا امکان ہے۔!

راجہ سنگھ جنہیں بی جے پی نے پارٹی سےمعطل کرتےہوئےوجہ نمائی نوٹس جاری کی تھی کوگرفتارکرنےکےبعد حیدرآباد سٹی پولیس کی جانب سے جاری کردہ پریس نوٹ میں بتایا گیاتھاکہ ٹی۔راجہ سنگھ لودھ،عرف راجوسنگھ،عرف راجہ سنگھ،فرزند ٹی۔ناگل سنگھ،ایم ایل اےحلقہ اسمبلی گوشہ محل جوکہ منگل ہاٹ پولیس اسٹیشن،ویسٹ زون حیدرآباد کا روڈی شیٹربھی ہے کو ایکٹ نمبر1 ،1986ء پی ڈی ایکٹ کےتحت 25 اگست 2022 کو کمشنر سٹی پولیس حیدرآباد کے حکم پر حراست میں لیتے ہوئے نظر بند کردیا گیاہے۔

حیدرآباد سٹی پولیس کی جانب سےجاری کردہ تفصیلات کےمطابق نظربند ٹی۔راجہ سنگھ لودھ عادتاً اشتعال انگیزی اور اشتعال انگیز تقاریرکے ذریعہ طبقات کے درمیان پھوٹ ڈالتے رہے ہیں جس سے عوامی انتشار پیدا ہوتا ہے۔

دراصل ایم ایل اے گوشہ محل راجہ سنگھ نے 22 اگست 2022 کو”شری رام چینل،تلنگانہ”(اب یہ ویڈیو ڈیلیٹ کردیا گیا ہے) پر ایک جارحانہ اور اشتعال انگیز ویڈیو پوسٹ کیاتھا۔جس کاعنوان تھا”فاروقی کے آقا کا یہ اتہاس سنئے”جس میں پیغمبراسلام محمدﷺ کے خلاف اہانت آمیز ریمارک کیے گئے تھے۔بعدازاں یہ ویڈیو سوشل میڈیا کے تقریباً پلیٹ فارمز پر وائرل کروایا گیاتھا۔

جس کے بعد حیدرآباد سمیت پوری ریاست تلنگانہ اور ملک کے مختلف شہروں میں مسلمانوں نےشدید احتجاج کرتے ہوئے اس کے خلاف ایک درجن سے زائد اضلاع میں اس کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی گئی تھیں۔جسے دیکھتے ہوئے حیدرآباد پولیس نے اس کو گرفتار کرکے پی ڈی ایکٹ کے تحت جیل بھیج دیا تھا۔

حیدرآباد کےمختلف پولیس اسٹیشنوں میں راجہ سنگھ کےخلاف 2004ء سے 18 فرقہ وارانہ معاملات سمیت 101 مجرمانہ مقدمات میں ملوث بتایا گیا ہے۔اہانت رسولﷺ کے واقعہ کے بعد مزید ایک درجن ایف آئی آر درج ہوئی ہیں۔!!

اس کے بعد سے ان کے چند حامی اور بیوی مسلسل کوشش میں تھے کہ راجہ سنگھ کےخلاف لگائےگئے پی ڈی ایکٹ کوبرخاست کرتےہوئے ان کو رہائی دی جائے۔

جس پر پی ڈی ایکٹ کاجائزہ لینے والی ایڈوائزری بورڈ نے گزشتہ دنوں راجہ سنگھ کی درخواست پرسماعت کی۔بورڈ نےراجہ سنگھ کےخلاف پولیس کی جانب سے درج پی ڈی ایکٹ کو درست اقدام قرار دیتے ہوئے اس کی تائید کی۔

پی ڈی ایکٹ PDACT# ایڈوائزری بورڈ کےچیئرمین بھاسکرراؤ اور دو دیگرججوں نےتحقیقات کیں۔حیدرآباد سٹی پولیس نےایڈوائزری بورڈ کوحالات اور واقعات سےواقف کرواتےہوئےراجہ سنگھ کےخلاف کئی شواہد پیش کیے۔اور رکن اسمبلی راجہ سنگھ کےخلاف پی ڈی ایکٹ کے اندراج اور گرفتاری کی وجوہات مدلل طورپر پیش کیں۔حیدرآباد سٹی پولیس نے ایڈوائزری بورڈ کوبتایاکہ راجہ سنگھ کےخلاف پہلے ہی 100 سے زائد کیس درج ہیں۔

جس کے بعد ایڈوائزری بورڈ نےراجہ سنگھ کی بیوی اوشابائی کی جانب سے اس کےشوہر کے خلاف پی ڈی ایکٹ کو منسوخ کرنے کی درخواست کو مسترد کردیا۔

قبل ازیں پی ڈی ایکٹ ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس 29 ستمبر کو منعقد کیا گیاتھا۔چیرلہ پلی جیل میں قید راجہ سنگھ نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ اس اجلاس میں شرکت کی۔راجہ سنگھ نے کمیٹی سے درخواست کی تھی کہ ان کے خلاف درج پی ڈی ایکٹ کو برخاست جائے۔

اس معاملہ سےمتعلق تفصیلات اس لنک پر "

ایم ایل اے و منگل ہاٹ پولیس اسٹیشن کا روڈی شیٹر راجہ سنگھ متعدد اشتعال انگیز بیانات کے خلاف پی ڈی ایکٹ کے تحت نظربند : حیدرآباد سٹی پولیس کا بیان

 

 

حیدرآباد: رکن اسمبلی راجہ سنگھ بالآخر گرفتار،طبی معائنہ کے لیے گاندھی ہسپتال پھر پی ڈی ایکٹ کے تحت جیل منتقل

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے