سابق چیف منسٹر اتر پردیش اکھلیش یادو عارف اور سارس کے گاؤں پہنچ گئے، دونوں کی دوستی کی زبردست ستائش

سوشل میڈیا وائرل قومی خبریں

سابق چیف منسٹر اتر پردیش اکھلیش یادو عارف اور سارس کے گاؤں پہنچ گئے
دونوں کی دوستی اور عارف کے جذبہ انسانیت کی جم کر ستائش کی
300 سے زیادہ میڈیا نے کوریج کیا،سوشل میڈیا پر کئی ملین لوگوں نے ویڈیوز دیکھے

حیدرآباد: 06۔مارچ
(سحرنیوز ڈاٹ کام/ سوشل میڈیا ڈیسک)

ریاست اتر پردیش کے ضلع امیٹھی کے گوری گنج تحصیل، جامو بلاک کے تحت موجود” منڈکا گاؤں”کےمحمد عارف اور ان کا دوست سارس پرندہ گذشتہ ایک ہفتہ سے سوشل میڈیا، قومی و بین الاقوامی میڈیا کی سرخیوں میں ہے۔صرف محمدعارف کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر سارس اور عارف کےویڈیوز کو اب تک کئی ملین سوشل میڈیا صارفین نے دیکھا ہے اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔

محمد عارف کےمطابق دو ہفتہ قبل ان کے ایک ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سے آج تک وہ 300 سے زائد قومی، ریاستی اور بین الاقوامی میڈیا کے نمائندے کوریج کے لیے گاؤں پہنچ کر ان سے رجوع ہوچکے ہیں اور ہنوز یہ سلسلہ جاری ہے۔جبکہ مختلف مقامات سے عوام کی بڑی تعداد بھی اس سارس اور عارف کی دوستی کےمناظر دیکھنے گاؤں اور عارف کےکھیت پہنچ رہے ہیں۔جن میں خواتین اور نوجوانوں کے علاوہ بچے بھی شامل ہیں۔

اسی دؤران کل 5 مارچ کی شام سابق چیف منسٹر اتر پردیش و سماج وادی پارٹی صدر اکھلیش یادو سارس اور اس کے دوست محمد عارف سے ملاقات کرنے اور ان کی اس عجیب و غریب دوستی کو دیکھنے کی غرض سے عارف کے مکان واقعہ منڈکا گاؤں پہنچ گئے۔انہوں نے عارف سے ملاقات کی اور ان کے پرندہ دوست سارس کو دیکھا۔اس موقع پر عارف کے اشاروں پر سارس نے ان کے سامنے متاثر کن کرتب کیے جسے دیکھ کر اکھلیش یادونے حیرت کا اظہار کیا۔اور محمدعارف سے سارس کے متعلق مکمل تفصیلات حاصل کیں۔

اس موقع پر میڈیا سے بات کرتےہوئے سابق چیف منسٹر اتر پردیش و اپوزیشن قائد اتر پردیش اسمبلی اکھلیش یادو نے بتایا کہ وہ امیٹھی ضلع کے محمد عارف اور اس سارس سےمتعلق تفصیلی رپورٹ بی بی سی پر دیکھ حیران رہ گئے اور عارف کو مبارکباد دینے کی غرض سے ہی ان کے گاؤں پہنچے۔اکھلیش یادو نے عارف اور سارس کی اس دوستی کی زبردست ستائش کرتےہوئےمحمد عارف کو مبارکباد دی کہ انہوں نے انسانی ہمدردی کی مثال پیش کرتےہوئے ایک سال قبل کھیت میں زخمی پڑے ہوئے اس سارس کو اٹھاکر اپنے گھر لایا اور دیڑھ ماہ تک اس کا علاج و معالجہ کیا۔اس کے بعد سے سارس اپنے اس محسن کے ساتھ ہی ایک دوست کی طرح رہنے لگ گیا۔انہوں نے کہا کہ ایسا شاذ و نادر ہی دیکھا جاتا ہے۔

سابق چیف منسٹر اتر پردیش و سماج وادی پارٹی صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ سارس پرندہ کا ایک انسان کا دوست بننا بہت بڑی بات ہے۔اکھلیش یادو نے عارف کو ایک مثال قرار دیتے ہوئے اتر پردیش کے عوام کو پیغام دیا کہ جن لوگوں کو وائلڈ لائف سے لگاؤ ہے،جانوروں اور پرندوں سےانسیت ہے ان لوگوں کےلیے عارف نے ایک پیغام دیا ہے کہ ہم ان جانوروں اور پرندوں کی نسلوں کو بچائیں۔

اکھلیش یادو نے انکشاف کیاکہ جس طرح مور ملک کا قومی پرندہ ہے اسی طرح سارس اتر پردیش کا ریاستی پرندہ ہے۔انہوں نے کہاکہ ان کے علاقہ میں سارس پرندوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔جسے بچانے کی غرض سے ان کے دور حکومت میں گاؤ ں گاؤں سارس متر کے نام سےتنظیمیں بنائی گئیں، پرندوں سے محبت رکھنے اور انہیں بچانے والوں کی مالی مدد بھی کی جاتی تھی اور باقاعدہ سارس بچاؤ مہم شروع کرتے ہوئے سارس پرندوں کا تحفظ کیا گیا تھا۔

سابق چیف منسٹر اتر پردیش اکھلیش یادو نے بتایا کہ انہوں سارس کنزرویشن کا بھی اہتمام کیا تھا جس میں 11 ملکوں کے نمائندوں نے شرکت کی تھی جو کہ بہت بڑی بات تھی۔ساتھ ہی چمبل کے کنارے موجود پرندوں کو بچانے کے لیے برڈز BirdsFestival# فیسٹیول بھی کروایا گیاتھا۔برطانیہ کے برڈز فیسٹیول کےمنتظمین کے تعاون سے تین سال اتر پردیش میں برڈز فیسٹول کا اہتمام کیا گیا تھااور اس کے لیے اتر پردیش میں ایک ریسرچ کنزرویشن سوسائٹی اور سنٹر بھی بنانے کا کام شروع ہوا تھا اور وہ کام موجودہ حکومت میں ادھورے ہیں۔

 

” سحر نیوز ڈاٹ کام پر محمد عارف اور سارس پرندہ کی اس دوستی کے متعلق 24 فروری اور 4 مارچ کو ویڈیوز کے ساتھ خصوصی رپورٹس پیش کی گئی تھیں۔ان لنکس کو کلک کرکے تفصیلات پڑھی کی جاسکتی ہیں۔”

اتر پردیش کے امیٹھی میں عارف اور سارس پرندہ کی عجیب دوستی، عوام حیران، ویڈیو وائرل

 

اتر پردیش کے امیٹھی میں عارف اور سارس پرندہ کی عجیب دوستی، عوام حیران، ویڈیو وائرل

محمد عارف اور سارس کے اس ویڈیو کو انسٹاگرام پر 17 ملین سے زائد لوگوں نے دیکھا ہے۔"

 

 اس ویڈیو کو انسٹاگرام پر ساڑھے تین ملین سے زائد لوگوں نے دیکھا ہے۔"

” ان دو ویڈیوز کو 13 ملین سے زائد سوشل میڈیا صارفین نے دیکھا ہے۔ "

 

 

” اس ویڈیو کو زائد از 4 ملین صارفین نے دیکھا ہے۔ "

” اس ویڈیو کو زائد از 6 ملین صارفین نے دیکھا ہے۔ "

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے