بمبئی ہائیکورٹ نےمعروف صحافی رعنا ایوب کو چار ہفتوں کے لیےضمانت قبل ازوقت گرفتاری منظور کی
ممبئی :21۔جون(سحرنیوزڈاٹ کام/ایجنسیز)
بمبئی ہائیکورٹ نے آج پیر کے دن معروف صحافی رعنا ایوب کے خلاف اتر پردیش کے غازی آباد پولیس کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر کے معاملہ میں گرفتاری اور منتقلی کے خلاف چارہفتوں کے لیے ضمانت قبل ازوقت گرفتاری (Anti cipatory Bail) منظور کی ہے۔

یاد رہے کہ چند دن قبل اترپردیش کے ایک بزرگ عبدالصمد صوفی پر حملہ سے متعلق ٹوئٹ کیے جانے پر اتر پردیش پولیس نے بشمول رعنا ایوب،مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ٹوئٹر ،صحافیوں صبانقوی ،فیاکٹ چیکنگ دی آلٹ نیوزکے معاون فاؤنڈرمحمد زبیر ،آن لائن نیوز پلیٹ فارم دی وائر،کانگریسی قائدین سلمان نظامی،شمع محمد اور مشکور عثمانی کےخلاف ٹوئٹر پر بناء تصدیق ان ویڈیوس/فوٹوز کو پھیلاتے ہوئے مذہبی منافرت پھیلانے کے الزامات کے تحت آئی پی سی کی دفعات 153،152A، 295A، 505، 120B، اور34 کے تحت ایف آئی آر درج کرلیا ہے اور ان کی کبھی بھی گرفتاری اور اتر پردیش منتقلی کا امکان ہے!
بمبئی ہائیکورٹ کی سنگل بنچ کے معزز جسٹس پی ڈی نائیک نے رعنا ایوب کی جانب سے داخل کردہ درخواست پرسماعت کرتے ہوئے اپنے حکم میں کہا ہے کہ رعنا ایوب کو چار ہفتوں تک تحفظ فراہم کیا جاسکتا ہے تاکہ وہ مناسب طورپر پولیس سے رجوع ہوسکیں۔
اور ساتھ ہی معزز جسٹس نے کہا کہ ان چار ہفتوں کے دؤران اگر رعنا ایوب کو گرفتار کیا جاتا ہے تو انہیں 25,000 روپئے شخصی مچلکہ پر ایک یا دو ضمانتوں کے ساتھ رہا کیا جانا چاہئے۔
Bombay High Court grants Rana Ayyub protection from arrest for four weeks#RanaAyyub @RanaAyyub #BombayHC #BombayHighCourt
Read Full STORY: https://t.co/vroyqBQbDe pic.twitter.com/TDtFDqkRna
— Bar and Bench (@barandbench) June 21, 2021
رعنا ایوب کے وکیل مہر دیسائی نے عدالت کو بتایا کہ رعنا ایوب بین الاقوامی شہرت کی حامل ایک جانی پہچانی صحافی ہیں اور وہ اس شعبہ میں متعدد ایوارڈس حاصل کرچکی ہیں۔
رعنا ایوب کے وکیل نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ جب اترپردیش والے بزرگ کے معاملہ میں متضاد بیانات سامنے آئے تو انہوں نے اپنا ٹوئٹ ڈیلیٹ بھی کردیا تھا۔

رعنا ایوب کے وکیل مہر دیسائی نے عدالت کو بتایا کہ حال ہی میں رعنا ایوب نے اپنے ریڑھ کی ہڈی کا آپریشن کروایا ہے اس لیے یوپی کی عدالت سے رجوع ہونے میں انہیں تین تا چار ہفتوں کا وقت درکار ہوگا۔اور ایف آئی آر میں درج دفعات کے تحت تمام جرائم کی سزا تین سال سے کم قید کی ہیں۔
معزز جسٹس مہر دیسائی نے مشاہدہ کیا کہ درخواست گزار صرف عدالت تک پہنچنے کیلئے درکار وقت کے لیے تحفظ طلب کررہا ہےلہذا درخواست کی اہلیت پر ضمانت قبل از وقت گرفتاری کی منظوری دے دی۔
رعنا ایوب نے اترپردیش پولیس کی جانب سے 18 جون کو بشمول ان کے دیگر سات صحافیوں اور کانگریسی قائدین کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے دو دن بعد بمبئی ہائیکورٹ سے ضمانت قبل ازوقت گرفتار ی کے لیے رجوع ہوئی تھیں۔
………………………………..
اترپردیش کے ضلع غازی آباد میں درج ایف آئی آر اور صحافی و نیوز اینکر عارفہ خانم شیروانی،فلم اداکارہ سوارا بھاسکر اور دیگرکے خلاف بھی دہلی پولیس میں درج کروائی گئی شکایت / واقعہ کی مکمل تفصیلات ” سحر نیوز ڈاٹ کام ” کی اس لنک پر پڑھی جاسکتی ہے:-
اب ٹوئٹر،عارفہ خانم شیروانی اور سوارابھاسکر کے خلاف بھی دہلی پولیس میں شکایت