اب ٹوئٹر،عارفہ خانم شیروانی اور سوارابھاسکر کے خلاف بھی دہلی پولیس میں شکایت

قومی خبریں

اب ٹوئٹر،عارفہ خانم شیروانی اور سوارابھاسکر کے خلاف بھی دہلی پولیس میں شکایت 

نئی دہلی:17۔جون(سحرنیوزڈاٹ کام/ایجنسیز)

دو دن قبل اترپردیش کے غازی آباد ضلع کے لونی پولیس اسٹیشن میں بشمول ٹوئٹر 8 افراد کے خلاف مذہبی نفرت پھیلانے کے الزام کے تحت ایک ایف آئی آر درج کی گئی تھی جن میں صحافی اور کانگریسی قائدین شامل ہیں،
بلند شہر کے ساکن عبدالصمدصوفی نامی ایک بزرگ کی جانب سے الزامات عائد کیے گئے تھے کہ 5 جون کو چند نامعلوم افراد نے ان کے ساتھ زبردستی مارپیٹ کی،ان کی داڑھی نوچی اور انہیں جئے شری رام اور وندے ماترم کے نعرے لگانے پر مجبور کیا گیا۔واقعہ سے متعلق اور بزرگ کے بیان پر مشتمل ویڈیوس سوشیل میڈیا پر وائرل ہوئے تھے۔
اس سلسلہ میں اتر پردیش پولیس نے مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ٹوئٹر ،معروف صحافی رعنا ایوب،صبانقوی،آن لائن نیوز پلیٹ فارم دی وائر،فیاکٹ چیکنگ دی آلٹ کے معاون فاؤنڈرمحمد زبیر،کانگریسی قائدین سلمان نظامی،شمع محمد اور مشکور عثمانی کےخلاف ٹوئٹر پر بناء تصدیق ان ویڈیوس/فوٹوز کو پھیلانے اور مذمتی ٹوئٹ کرتے ہوئے مذہبی منافرت پھیلانے کے الزامات کے تحت آئی پی سی کی دفعات153،152A، 295A، 505، 120B، اور34 کے تحت ایف آئی آر درج کرلی ہے۔
Picture/Poster Courtesy : Bar And Bench

اس سلسلہ میں یوپی پولیس کا دعویٰ ہے کہ بزرگ شخص کے ساتھ پیش آئے واقعہ میں 6 ملزمین شامل ہیں جن میں دونوں طبقات کے نوجوان ہیں کیونکہ عبدالصمدصوفی کی جانب سے رقم لیکر دی گئی تعویذکے بے اثر ہونے پر برہم نوجوانوں نے انہیں پیٹا ہے اور اس معاملہ سے کوئی مذہبی تعلق نہیں ہے جیسا کہ سوشیل میڈیا بالخصوص ٹوئٹر پر ویڈیوس اور ٹوئٹس کے ذریعہ اتر پردیش میں مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

دوسری جانب عبدالصمد صوفی کے فرزند ببلو صوفی کا الزام ہے کہ اتر پردیش پولیس اس معاملہ کو دوسرا رخ دے رہی ہے جبکہ انکے والد یا ان کا خاندان تعویز فروخت کرنے والا ایسا کوئی کام نہیں کرتا اور وہ پیشہ سے کارپینٹر ہیں انہوں نے کہا کہ اس معاملہ کی شکایت 6 جون کو ہی لونی پولیس اسٹیشن میں درج کروادی گئی تھی اور الزام عائد کیا کہ پولیس اس معاملہ کو چھپارہی ہے اور مطالبہ کیا کہ اس معاملہ کی تحقیقات انجام دی جائیں تو حقائق واضح ہونگے۔

عارفہ خانم شیروانی اور سوارا بھاسکر

اسی معاملہ میں آج دارالحکومت دہلی میں معروف صحافی و نیوز اینکرعارفہ خانم شیروانی،بالی ووڈ اداکارہ سوارابھاسکر،ٹویٹر انڈیا کے سربراہ منیش مہیشوری آصف خان اور دیگر کے خلاف امیت آچاریہ ایڈوکیٹ کی جانب سے دہلی کے تلک مارگ پولیس اسٹیشن میںشکایت درج کروائی گئی ہےپولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملہ میں تحقیقات کی جارہی ہیں۔کیونکہ اداکارہ سوارابھاسکر نے پولیس اور عبدالصمد صوفی کے بیانات پر سوال اٹھائے تھے۔

 

دوسری جانب فیاکٹ چیکر آلٹ نیوز کے فاؤنڈر پرتیک سنہا نے اپنے ٹوئٹ میں سوال اٹھایا ہے کہ ٹائمز ناؤ نے اس خبر کو انکے معاون محمد زبیر کی جانب سے ٹوئٹ کیے جانے سے کئی منٹ قبل ٹوئٹ کی تھی تو پھر اس نیوز چینل کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں؟

 

پرتیک سنہا نے اپنے ٹوئٹ میں الزام عائد کیا ہے محمد زبیر کو نشانہ بنایا گیا ہے اور آلٹ نیوز کی ٹیم محمد زبیر کے ساتھ ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے