وائی ایس شرمیلا اپنے والد کے نقش قدم پر
چیوڑلہ سے ہی ایک سالہ پدیاترا کے آغاز کا اعلان
تلنگانہ کے 90 اسمبلی حلقوں میں پیدل یاترا کریں گی
حیدرآباد :21۔ستمبر(سحرنیوزڈاٹ کام)
تلنگانہ میں وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی کے قیام،جلسوں اورمختلف اؤقات میں احتجاج اور دھرنوں کے بعد صدر تلنگانہ وائی ایس آر پارٹی وائی ایس شرمیلا نے اپنے آنجہانی والد وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ضلع رنگاریڈی کے چیوڑلہ اسمبلی حلقہ سے ہی اپنی پدیاترا ” وائی ایس پرجا پرستھانم ” کا اعلان کردیا ہے۔
جاریہ سال 9 فروری کو وائی ایس شرمیلا نے کھل کراشارہ دے دیا تھا کہ وہ تلنگانہ میں ایک نئی سیاسی جماعت قائم کریں گی بعدازاں 10 اپریل کو انہوں نے کھمم میں ایک جلسہ عام منعقد کیا تھا پھر انہوں نے اپنے والد وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے یوم پیدائش کے دن 8 جولائی کو سارے تجسس ختم کرتے ہوئے رائے درگ کے ایک خانگی فنکشن ہال میں منعقدہ ایک تقریب میں اپنی والدہ وائی ایس وجیہ اماں کے ساتھ اپنی نئی سیاسی جماعت وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی YSRTP# کے نام،جھنڈہ اور پارٹی کے ایجنڈے کا اعلان کیا تھا۔

وائی ایس شرمیلا بارہا مرتبہ کہہ چکی ہیں کہ وہ تلنگانہ کی بہو ہیں اور اپنے والد کے خوابوں کی تکمیل کی غرض سے سیاسی جماعت قائم کریں گی تاکہ ریاست کے تمام طبقات کے ساتھ انصاف ہو اور ان کے خوابوں کی تکمیل ہو۔اپنی پارٹی کے قیام کے بعد سے وائی ایس شرمیلا ہر ہفتہ بیروزگاری کے مسئلہ پر حکومت کے خلاف بھوک ہڑتال منعقد کرتی آرہی ہیں۔
چیوڑلہ سے وائی ایس شرمیلا کی پدیاترا کے آغاز کے لیے انتظامات شروع کردئیے گئے ہیں۔کل 20 ستمبر کو صدر وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی وائی ایس شرمیلا نے اپنی اس پدیاترا کے پروگرام کا اعلان کردیا ہے۔
وائی ایس شرمیلا ضلع رنگاریڈی کے حلقہ پارلیمان وحلقہ اسمبلی چیوڑلہ سے 20 اکتوبر کو اپنی پدیاترا کا آغاز کریں گی اور اس ایک سالہ پدیاترا کا اختتام بھی چیوڑلہ میں ہی ہوگا۔
وائی ایس شرمیلا کی یہ پدیاترا گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کے حدود کو چھوڑکر ریاست کے 90 اسمبلی حلقہ جات کا احاطہ کرے گی وائی ایس شرمیلا نے کہا ہے کہ اس پدیاترا کے دؤران وقفہ نہیں ہوگا ایک سال تک لگاتار وہ اپنی اس پدیاترا کو جاری کرتے ہوئے اس پدیاترا کا اختتام بھی چیوڑلہ میں ہی کریں گی۔
وائی ایس شرمیلا نے کہا کہ وہ اپنی اس پدیاترا کے دؤران روزآنہ 12 تا 15 کلومیٹر پیدل چلیں گی۔انہوں نے کہا کہ جب تک ریاست تلنگانہ میں بیروزگاری کا مسئلہ ختم نہیں ہوگا تب تک ان کی پدیاترا جاری رہے گی اور اس پدیاترا کے برانڈ ایمبیسیڈر ان کے والد آنجہانی وائی ایس آر ہوں گے۔
یاد رہے کہ ان کے والد وائی ایس راج شیکھر ریڈی نے کانگریس کے اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے 2003ء میں اس وقت کی تلگودیشم حکومت کی ناکامیوں اور خامیوں سے عوام کو واقف کروانے کی غرض سے سخت موسم گرما کے دؤران چیوڑلہ سے ہی اپنی پدیاترا کا آغاز کیا تھا اور اس پدیاترا کے دؤران اس وقت کی متحدہ ریاست آندھراپردیش کے کئی اضلاع کا 1475 کلومیٹر کا فاصلہ پیدل طئے کرتے ہوئے کسانوں اور عوام سے راست ملاقات کی تھی۔

جس کے بعد 2004ء میں منعقدہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے 294 اسمبلی حلقوں میں سے 185 نشستوں پر کامیابی درج کرواتے ہوئے نوسالہ تلگودیشم حکومت اور چیف منسٹر این۔چندرا بابو نائیڈو کو اقتدار سے بے دخل کیا تھا بعد ازاں وائی ایس راج شیکھر ریڈی متحدہ ریاست آندھراپردیش کے چیف منسٹر بن گئے تھے اور ساتھ ہی ریاست میں موجود 42 لوک سبھا حلقوں میں سے 33 حلقوں پر قبضہ کرلیا تھا اور یہی تعداد اس وقت مرکز میں یوپی اے حکومت کی طاقت ثابت ہوئی تھی۔
بعدازاں مئی 2009ء کے عام انتخابات میں کانگریس نے متحدہ ریاست آندھرا پردیش میں تنہا مقابلہ کرتے ہوئے 156 اسمبلی نشستیں حاصل کیں اور وائی ایس آر دوبارہ وزیراعلیٰ بن گئے تاہم 2 ستمبر 2009ء کو نلا ملا کے گھنے جنگلات میں ہیلی کاپٹر حادثہ میں وزیراعلیٰ آندھرا پردیش ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی کی موت واقع ہوگئی۔
صدر تلنگانہ وائی ایس آر پارٹی وائی ایس شرمیلا کا الزام ہے کہ ریاست میں موجود تمام سیاسی جماعتیں درپردہ ٹی آر ایس پارٹی کے ساتھ ہیں اور وائی ایس آر پارٹی ہی ٹی آر ایس پارٹی کے لیے ایک اپوزیشن پارٹی ہے!!
یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ وائی ایس شرمیلا "مرو پرجا پرستھانم”کے نام سے اپنے آنجہانی والد وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے 18 اکتوبر 2012ء کو ایڑپولا پایا،ضلع کڑپہ سے اپنی 3000 کلومیٹر پیدل یاترا کا آغاز کیا تھا اور کامیابی کے ساتھ اس پدیاترا کا اختتام 4 اگست 2014 ء کو اِچھاپورم میں عمل میں آیا تھا۔وائی ایس شرمیلا نے اس پدیاترا کے دوران آندھراپردیش کے 14 اضلاع کا احاطہ کیا تھا۔
…………. ** …………
” میں کیوں تلنگانہ میں نئی سیاسی پارٹی قائم نہیں کرسکتی؟ : وائی ایس شرمیلا ”
مکمل تفصیلات "سحرنیوز ڈاٹ کام” اس لنک پر پڑھی جاسکتی ہیں۔
میں کیوں تلنگانہ میں نئی سیاسی پارٹی قائم نہیں کرسکتی ؟ وائی ایس شرمیلا