وقارآباد ضلع : تانڈور میں فلمی طرز کا واقعہ، خاتون کو چکمہ دے کر نامعلوم شاطر کار میں موجود ایک لاکھ 29 ہزار روپئے لے کر فرار

جرائم و حادثات ریاستی خبریں ضلعی خبریں

وقارآباد ضلع : تانڈور میں فلمی طرز کا واقعہ، خاتون کو چکمہ دے کر
نامعلوم شاطر کار میں موجود ایک لاکھ 29 ہزار روپئے لے کر فرار

وقارآباد/تانڈور: 12۔مارچ
(سحر نیوز ڈاٹ کام)

وقارآباد ضلع کے تانڈور میں دو ماہ قبل مقفل مکانات میں سرقہ کے ذریعہ لاکھوں روپئے مالیتی سونا  اڑانے کا معاملہ ابھی حل نہیں ہوا تھا کہ آج فلمی انداز میں ایک نامعلوم شاطر پنکچرہونے والی کار میں اپنی کمسن بچی کےساتھ بیٹھی ہوئی خاتون کو دھوکہ دیتےہوئے کار میں موجودایک لاکھ 29 ہزار روپئے پر مشتمل بیاگ لے کر فرار ہوگیا۔یہ رقم ایک بینک میں سونا رہن رکھ کر خاتون کی ماں کے علاج کے لیے بطور قرض حاصل کی گئی تھی۔

آج شام دیر گئے تانڈور ٹاؤن میں پیش آئے اس واقعہ کی تفصیلات متاثرہ جوڑے راجو اور شاردا کے مطابق وہ بھمرس پیٹ منڈل کے برہانپور تانڈہ کے ساکن ہیں۔ شاردا کی ماں جو کہ نمس ہسپتال حیدرآباد میں زیر علاج ہیں کے علاج کےلیے اپنے سونا کے زیورات رہن رکھواکر قرض حاصل کرنے کی غرض سے راجو اور شاردا اپنی کمسن بچی کے ساتھ بذریعہ کار آج تانڈور پہنچے تھے۔

راجو اور شاردا  نے تانڈور میں موجود بینک آف بروڈہ  میں اپنےسونا کے زیورات رہن رکھ کر بطور قرض ایک لاکھ 30 ہزار روپئے حاصل کیےجس میں سے ایک ہزار روپئے خرچ ہونے کے بعد ایک لاکھ 29 ہزار روپئے ایک بیاگ میں رکھ کر کار میں رکھے تھے۔ شام دیر گئے اس جوڑے نے میٹرو ہوٹل میں کھانا کھایا اور کار میں سوار ہوکر برہانپور تانڈہ واپس جانے کے لیے روانہ ہوئے تھے کہ ایچ بی کامپلیکس کے قریب ایک نامعلوم شخص نے انہیں بتایا کہ ان کی کار کا ٹائر پنکچر ہوا ہے۔

جس پر شوہر راجو کار کا ٹائر کھول کر، اپنی بیوی شاردا اور کمسن بچی کو کار میں بٹھاکر ٹائر پنکچر بنانے کی غرض سے روانہ ہوئے تو وہاں موجود ایک نامعلوم شاطر کار کے قریب پہنچا اور کار میں بیٹھی شاردا سے کہا کہ کار کا ایک ٹائر نہ ہونے کے باعث کار  کےگرنے کا خطرہ  ہے اس لیے وہ  اپنی بچی کو لے کر فوری کار کے باہر آجائیں۔

جس پر شاردا  اپنی کمسن بچی کو لے کر کار سے باہر نکل  رہی تھیں کہ وہ شاطر کار میں موجود رقم کا بیاگ لے کر وہاں سے فرار ہوگیا جس کا احساس تک شاردا کو نہیں ہوا۔شاردا  جب اپنی بچی کے  ساتھ کار کے باہر آئیں اور کار  میں سے رقم کا بیاگ لینا چاہا تو وہاں بیاگ موجود نہیں تھا۔

اس وقت شاردا نے شور مچایا لیکن کسی نے اس جانب توجہ نہیں دی۔ شاردا نے بتایا کہ اس بیاگ میں دیگر دستاویزات اور شناختی کارڈس بھی موجود تھے۔جب راجو کار کے پاس پہنچے تو شاردا نے ان کو سارے واقعہ سے واقف کر وایا۔جس کے بعد انہوں نے تانڈور پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کر وائی۔

ماں کے علاج کے لیے سونا رہن رکھ کر حاصل کی گئی اس رقم کی چوری سے یہ جوڑا مایوس ہوگیا۔تانڈور پولیس ایک شکایت درج کرنے کے بعد مختلف زاویوں اور قریبی مقامات کے سی سی ٹی وی کیمروں کےفوٹیج کا مشاہدہ کرنے میں مصروف ہےکہ کس شاطر نے اس مصروف علاقہ میں ایسی واردات انجام دی ہے۔!!

اس واقعہ کی اطلاع عام ہوتے ہی تانڈور میں حیرت اور سنسنی کی لہر دؤڑگئی کہ جرائم سے پاک تانڈور میں اب ایسی وارداتیں کیوں پیش آرہی ہیں۔؟ اور ان وارداتوں میں ملوث سارقوں کی فوری گرفتاری ضروری ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے