ککرمتوں کی طرح اُگ آئے یوٹیوب چینلوں کے خلاف ہوگی کارروائی!، بی جے پی ایم پی کے ٹوئٹ پر آزاد صحافی برہم

سوشل میڈیا وائرل قومی خبریں

ککرمتوں کی طرح اُگ آئے یوٹیوب چینلوں کے خلاف ہوگی کارروائی!!
بی جے پی ایم پی کے ٹوئٹ پر آزاد صحافی برہم، ٹوئٹ کو دھمکی آمیز قرار دیا
رویش کمار کے یوٹیوب چینل نے سبسکرائبرز اور ویوز کے حصول کا ریکارڈ توڑ دیا

نئی دہلی:02۔ڈسمبر
(سحرنیوزڈاٹ کام/سوشل میڈیا ڈیسک)

اب جبکہ گزشتہ چند سال سےمختلف طریقوں سےحکومت سےسوالات کرنے اورعوامی مسائل کو اجاگرکرنے والےصحافیوں کاحقہ پانی بند کرنے اور انہیں مختلف طریقوں سے ہراساں کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔گودی میڈیا کو سر پر بٹھالیا گیا،جوبے لگام ہوکر روزآنہ ہر مسئلہ میں ایک مخصوص طبقہ کے لوگوں کو گھسیٹنے کا کام انتہائی وفاداری کے ساتھ نبھارہاہے۔جن کی ہر دوسری سرخی اور ڈیبیٹ بناء ‘ جہاد ‘ نامی لفظ کے بن ہی نہیں سکتی، اور ان کے لیےمسلمان آسان نشانہ بن گئے ہیں۔کوئی روک ٹوک نہیں،کوئی ذمہ داری کا احساس نہیں اور ایسوں کے خلاف کوئی کارروائی بھی نہیں۔!!جو کہ مذہبی منافرت کے ذریعہ ملک کو نقصان پہنچاچکے ہیں اور اب بھی لگاتار اسی کام میں دن رات مصروف ہیں۔

کئی مشہور چینلوں سے جڑے ہوئے سینئر صحافیوں نے اپنی ملازمتیں چھوڑ کر اپنا خود کا یوٹیوب چینل بنالیا اور اب وہ ان کے ذریعہ عوامی ترجمانی کرتے ہوئے سوالات پوچھنے میں مصروف ہیں۔جن میں اجیت انجم،ابھیسار شرما،ساکشی جوشی،نوین کمار،شیام میرا سنگھ کےعلاوہ کئی دیگر صحافی شامل ہیں۔

ان تمام کو غیر جانبدار صحافت پر یقین رکھنے اور پسند والے کروڑہا لوگ یوٹیوب،فیس بک،ٹوئٹر اور انسٹاگرام پر فالو کرتے ہیں اور روزآنہ کسی نہ کسی موضوع پر بنائے گئے ان کے ویڈیوز دیکھتے ہیں۔اگر یہ کہا جائے تو بیجا نہ ہوگا کہ گودی میڈیا سے زیادہ اب عوام ایسے ہی صحافیوں کو پسند کرنے لگے ہیں۔اور سبسکرپشن کے ذریعہ ماہانہ ان کی مالی امداد بھی کرتے ہیں۔وہیں کروڑہا افراد نے گودی میڈیا چینلوں کو سوشل میڈیا پر سبسکرائب،لائیک اور فالو کرنا بھی چھوڑ دیا ہے۔!!

یہ کہا جائے تو بیجا نہ ہوگا کہ ان کے یوٹیوب چینلز اب گودی میڈیا سے زیادہ مقبول ہوتے جارہے ہیں۔ایسے میں 30 نومبر کونامورمیگسیسے ایوارڈ یافتہ ” رویش کمار "نے بھی این ڈی ٹی وی سے استعفیٰ دے دیا۔جس کے بعد سے بین الاقوامی اور قومی سطح پر بحث چھڑگئی ہے۔حتیٰ کہ بی بی سی نیوز جیسے ادارہ نے بھی اس نیوز کو اہمیت کے ساتھ پیش کیا۔بڑی تعداد میں سوشل میڈیا صارفین ان کےاس فیصلہ کی ستائش کررہے ہیں۔وہیں گودی میڈیا کےچند ضمیر فروش اور ان کےمخالفین سوشل میڈیا پر رویش کمار کامذاق اڑانے کی کوشش میں اپنے ٹوئٹس پرہونے والے کمنٹس کےذریعہ خود کو مزید ذلیل کروارہے ہیں۔یہاں سب سےقابل غور بات یہ بھی ہے کہ رویش کمار کا استعفیٰ کل سے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر ٹرینڈنگ میں ہےلیکن اس بات پر کوئی بات نہیں ہورہی کہ دنیاکے دوسرے بڑے دؤلتمندشخص نے این ڈی ٹی وی خریدلیا ہے۔!!

ایسے میں رویش کمار نےکل یکم ڈسمبر کی صبح اپنے”رویش کمار آفیشل” یوٹیوب چینل پر ایک 24 منٹ کا ویڈیو پیش کرتے ہوئےتصدیق کی تھی کہ انہوں نے این ڈی ٹی وی کو چھوڑدیا ہے۔اس ویڈیو میں رویش کمار نے انتہائی جذباتی انداز میں ناظرین سے مخاطب ہوتے ہوئے مختلف باتیں کہیں جو کہ متاثر کن تھیں۔

دیکھتے دیکھتے ان کا یہ ویڈیو سوشل میڈیا کے تمام پلیٹ فارمز پر وائرل ہوگیا۔اجیت انجم،ابھیسار شرما،ساکشی جوشی،نوین کمار کے علاوہ دیگر کئی صحافیوں نے رویش کمار پر خصوصی ویڈیوز بناتے ہوئے اعلان کیاکہ اس وقت وہ رویش کمار کے ساتھ ہیں۔سینئر صحافی اجیت انجم نے اپنے خصوصی ویڈیو میں رویش کمار کو قابل رشک صحافی قرار دیتے ہوئے رویش کمار کی زبان،ان کا انداز،ان کی رپورٹ اور ان کے کام کی جم کر ستائش کی۔

دوسری جانب رویش کمار کے آفیشل یوٹیوب چینل کو گزشتہ ماہ سے چہارشنبہ کی رات تک 7 لاکھ 35 ہزار صارفین نےسبسکرائب کیا تھا۔جب انہوں نے کل جمعرات یکم ڈسمبر کی صبح 9 بجے اپنا ویڈیو اپ لوڈ کیا اس وقت تک ان کے چینل کو 8 لاکھ 54 ہزار افراد نے سبسکرائب کیا تھا۔
جبکہ آج جمعہ 2 ڈسمبر کی رات 30-11بجے تک رویش کمار کےاس آفیشل یوٹیوب چینل کو ایک کروڑ 89 لاکھ سوشل میڈیاصارفین نےسبسکرائب کرلیا ہے۔کہا جارہا ہے کہ یہ ایک ریکارڈ ہے کہ کسی صحافی کا یہ پہلا یوٹیوب چینل بن گیاجسے ایک ہی دن میں ایک کروڑ سے زائد افراد نے سبسکرائب کیا ہو۔!! کیونکہ یوٹیوب پر سب سے مشکل کام سبسکرائبرز حاصل کرنا ہوتا ہے اور اتنی بڑی تعداد میں سبسکرائبرز حاصل کرنے میں مہینوں اورسال لگ جاتے ہیں۔

"رویش کمار نے اپنے اس ویڈیو کو آج اپنے مصدقہ فیس بک پیج پر بھی پوسٹ کیاہے۔جسے اب تک 2 لاکھ 13 ہزار صارفین نے دیکھا،60 ہزار نے لائیک کیا ہے اور اس ویڈیو پر 4،400 کمنٹس کیے گئے ہیں۔

رویش کمار کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایاجاسکتا ہے کہ کل یکم ڈسمبر کی صبح انہوں نے یوٹیوب چینل پرجو اپنا ویڈیو اپ لوڈ کیا تھا اس ویڈیو کو بھی آج رات 30-11 بجے تک 47 لاکھ سے زائدصارفین نےدیکھا ہے۔6 لاکھ 43 ہزار نے لائیک کیاہے اور دس لاکھ سے زائد صارفین نے رویش کمار سےیگانگت کے اظہار پرمشتمل کمنٹس کیےہیں۔جبکہ اس ویڈیو کو دیگر پلیٹ فارمز پر بھی بڑی تعداد میں شیئر کیا گیا ہے۔

اسی دؤران بی جے پی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر نشیکانت دوبے جن کا جھارکھنڈ سےتعلق ہے نے گزشتہ رات ہندی میں کیےگئے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ” بلاک سے لے کر دارالحکومت (دہلی) تک کسی قانونی اجازت کے بغیر ککرمتوں کی طرح اُگ آئے یوٹیوب چینلوں کے لیے جلد ہی قانون بنانےکےمتعلق لوک سبھا میں مرکزی وزیر نے میرے استفسار پر تیقن دیا ہے۔”میں یہ بات صرف جانکاری کے لیے بتا رہا ہوں۔”

بی جے پی ایم پی کے اس ٹوئٹ پر آزاد صحافیوں نے تنقید کی اور ویڈیوز بناکر احتجاج کرتے ہوئے اس ٹوئٹ کے لہجے کویوٹیوب پر سرگرم آزاد صحافیوں کو دھمکائے جانے کا الزام عائد کیا ہے۔!!

بی جے پی کے ایم پی ڈاکٹر نشیکانت دوبے کے اس ٹوئٹ کے خلاف صحافی اجیت انجم کا ویڈیو "

 

ان آزاد صحافیوں کا الزام ہے کہ بی جے پی اورحکومت چاہتی ہے کہ اس ملک کے تمام صحافی ایک ہی پنڈال میں جمع ہوں یا پھر اسی ایک کنویں کا پانی پئیں جس میں جی حضوری کی افیون ملادی گئی ہے۔!!

" بی جے پی کے ایم پی کے ٹوئٹ پر صحافی نوین کمار کا ویڈیو "

 

رویش کمار کے استعفیٰ سے متعلق تفصیلی رپورٹ اور ان کےمختلف ویڈیوز سحر نیوز ڈاٹ کام کی اس لنک پر ” 

پرانو رائے اور رادھیکا رائے این ڈی ٹی وی بورڈ سےمستعفی

 

2 thoughts on “ککرمتوں کی طرح اُگ آئے یوٹیوب چینلوں کے خلاف ہوگی کارروائی!، بی جے پی ایم پی کے ٹوئٹ پر آزاد صحافی برہم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے