یونیورسٹی آف حیدرآباد کی طالبہ پر جنسی زیادتی
ملزم پروفیسر روی رنجن گرفتار اور خدمات سے معطل
حیدرآباد: 03۔ڈسمبر(سحرنیوزڈاٹ کام)
#Students of #Hyderabad Central University took to protest on the campus over allegations that a professor who was trying to #SexuallyAssault a woman #student of foreign National. Allegedly he offered her alcohol and beat her when she resisted his attempt.#UoH #HCU #Foreigner pic.twitter.com/jqa91niCRU
— Surya Reddy (@jsuryareddy) December 3, 2022
میڈیا اطلاعات میں بتایا جارہا ہے کہ گزشتہ رات 8 بجے ہندی کے چند اسباق فراہم کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے پروفیسر روی رنجن اپنی کار میں اس لڑکی کو اپنے مکان لے گئے,,اس طالبہ کو زبردستی شراب نوشی پرمجبور کیا اور اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کی اور اس کے ساتھ مار پیٹ بھی کی۔تاہم اس طالبہ نےمزاحمت کے ذریعہ خود کوپروفیسر کےچنگل سے بچالیا۔جس کےبعد پروفیسر روی رنجن نےاس طالبہ کو دوبارہ اپنی کار کے ذریعہ یونیورسٹی لاکر چھوڑ دیا۔!! تاہم پولیس تحقیقات کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آسکتے ہیں۔