میگسیسے ایوارڈ یافتہ نامور صحافی رویش کمار بھی این ڈی ٹی وی سےمستعفی

سوشل میڈیا وائرل قومی خبریں

جھوٹ والے کہیں سے کہیں بڑھ گئے
اور میں تھا کہ سچ بولتا رہ گیا

میگسیسے ایوارڈ یافتہ نامور صحافی
رویش کمار بھی این ڈی ٹی وی سے مستعفی

نئی دہلی: 30۔نومبر
(سحرنیوز ڈاٹ کام/سوشل میڈیا ڈیسک)

کل 29 نومبر کو نیو دہلی ٹیلی ویثرن لمیٹڈ(این ڈی ٹی وی NDTV#)کے چیئرمین پرانو رائے اور ان کی اہلیہ و مینجنگ ڈائرکٹر رادھیکارائے کی جانب سے آر آر پی آر ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ(آر آر پی آر ایچ) بورڈ کے ڈائریکٹرز کے طور پر استعفوں کے بعد آج بین الاقوامی شہرت کے حامل ریمن میگسیسے ایوارڈ یافتہ نامور صحافی رویش کمار نے بھی اپنا استعفیٰ پیش کردیا ہے۔
( ویڈیو ایک منٹ )

اب جبکہ این ڈی ٹی وی کو دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں دوسرے نمبر پر موجود گوتم اڈانی کے اڈانی گروپ کی جانب سےحاصل کرلیا جانا طئے مانا جارہا ہے تو رویش کمار کا استعفیٰ میڈیا اور سوشل میڈیا پرموضوع بحث بن گیا ہے۔این ڈی ٹی وی چیئر پرسن سپرنا سنگھ نےمبینہ طور پر چینل کے ملازمین کو آج 30 نومبر کو ایک ای میل روانہ کرتے ہوئے رویش کمار کے استعفیٰ کی اطلاع دی ہے۔

47 سالہ رویش کمار،بہارکے جٹوار پور،مشرقی چمپارن کے ایک عام گھرانے میں پیداہوئے۔رویش کمار کی شبیہ روزآنہ رات کو اپنے پرائم ٹائم شو کے ذریعہ نرم،مخصوص وعام لب ولہجہ میں سوالات،عوامی مسائل بالخصوص ملازمت پیشہ طبقہ،اقلیتوں،دلتوں،مظلوموں،طلبہ اور بیروزگارنوجوانوں کی آواز اٹھانے والے اور ہمیشہ بے باک اور سلگتے مسائل پر کھل کر اور غیر جانبدار طریقہ سے بولنے والے صحافی کی حیثیت سے رہی ہے۔

گودی میڈیا/واٹس ایپ یونیورسٹی اور”واٹس ایپ انکل”جیسے الفاظ کےموجد بھی رویش کمار ہیں۔جنہوں نے نہ صرف این ڈی ٹی وی بلکہ ملک اور دیگر ممالک بشمول یونیورسٹیز میں خطاب کے ذریعہ بھی حکومتوں کی خامیوں اور عوام کی لاپرواہی اور خاموشی پر بار بار بولتے رہتے ہیں۔

نامور صحافی و مصنف رویش کمارنے این ڈی ٹی وی کےذریعہ ہم لوگ،دیش کی بات،رویش کی رپورٹ اور پرائم ٹائم کے علاوہ کسی انتخابی نتیجہ کے دن،دن بھر ٹی وی پر بیٹھ کر تجزیہ کرنے کا اپنا ایک انوکھا ریکارڈ رکھتے ہیں۔اور یہی چیز انہیں ملک کے دیگر صحافیوں کے مقابلہ میں ایک الگ اور منفرد پہچان ادا کرتی ہے۔

” نامور صحافی ونود دُوا کے انتقال پر رویش کمار ” ( ویڈیو 4 منٹ )

رویش کمارنے لویولا ہائی اسکول،پٹنہ سےہائی اسکول کے بعد دہلی یونیورسٹی اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونیکیشن (IIMC#) سے اپنی تعلیم مکمل کی۔بعدازاں رویش کمار 1996ء میں این ڈی ٹی وی میں شامل ہوئے۔شروعات میں ان کاکام ڈاک سےموصولہ خطوط کی چھٹائی تک محدود رہا۔

بعدازاں وہ باقاعدہ رپورٹنگ کرنے لگے۔پھر گراؤنڈ رپورٹنگ اور پرائم ٹائم کے ذریعہ انہوں نے اپنی ایک خصوصی پہچان بنالی جس کے لیے وہ گھنتوں ریسرچ کرتے کیا تھے۔ بالآخر رویش کمار نے اپنے کام کے ذریعہ ترقی کی منازل طئےکرتے ہوئے این ڈی ٹی وی کے سینئر ایگزیکٹیو ایڈیٹر کے عہدہ تک ترقی کی۔آج این ڈی ٹی وی سے ان کے استعفیٰ کے بعد ان کا این ڈی ٹی وی سے 26 سالہ جذباتی رشتہ ختم ہوا۔!!

ایوارڈز :
رویش کمار نے اپنی بہترین و اعلیٰ صحافت کے ذریعہ کئی ایوارڈز حاصل کیے۔2016 میں انہیں ممبئی پریس کی جانب سے جرنلسٹ آف دی ایئر کا ایوارڈ حاصل ہوا۔جبکہ 2017 میں رویش کمار نے کلدیپ نیئر جرنلزم ایوارڈ اور پہلا گؤری لنکیش ایوارڈ فار جرنلزم حاصل کیا۔

اس سے قبل 2014ء میں رویش کمار کو انڈین نیوز ٹیلی ویژن کی جانب بیسٹ نیوز اینکر کا ایوارڈ دیا گیا تھا۔رویش کمار نے 2013 اور 2017 میں دو مرتبہ ملک کا قابل فخر رام ناتھ گوئنکا یوارڈبھی حاصل کیا۔

مارچ 2019ء میں فلپائن میں رویش کمار کو باوقار ریمن میگسیسے ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔

رویش کمار نے فلپائن میں منعقدہ میگسیسے ایوارڈ فنکشن سے اپنےخطاب میں کہاتھاکہ”ہر جنگ جیتنے کےلیےنہیں لڑی جاتی ہے۔ کچھ جنگیں صرف اس لیے لڑی جاتی ہیں کہ دنیا کو بتایا جاسکے کہ کوئی ہے جو لڑ رہا ہے۔

” ( ویڈیو : 19 سیکنڈ )

چند سال قبل ایک ٹی وی چینل کےخصوصی پروگرام میں جب رویش کمار سے پوچھا گیاتھاکہ اگر ان کی ملازمت چلی گئی تو وہ کیا کریں گے؟ تو ان کا فوری جواب تھا کہ "جہاں جگہ ملے گی وہاں سے بولوں گا یا کسی چوراہے پرکھڑا ہوکر اخبار پڑھ کر سناؤں گا۔”

رویش کمار کو ان کے چھبتے ہوئےسوالات برداشت نہ کرنے والے پسند نہیں کرتے۔یہی وجہ رہی کہ رویش کمار کوبارہا مرتبہ جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی ملتی رہیں اور چند سال قبل جان بوجھ کر ان کا موبائل نمبرسوشل میڈیا پر عام کردیا گیا تھا۔سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز  پر انہیں گالیاں لکھنا اور ان کا مذاق اڑانا ایک عام بات ہے۔تاہم رویش کمار ان سب کے باؤجودمسلسل اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

” ماہ اگست میں این ڈی ٹی وی کے سینئر صحافی کمال خان کے انتقال پر رویش کمار کا اظہار تعزیت ” (ویڈیو 16 منٹ )

موجودہ ضمیر فروشی کے دؤر میں بھی رویش کمارجیسے صحافی کو چاہنے اور انہیں پسندکرنے والوں کا بھی ایک بہت بڑا طبقہ دیش اور دنیا بھر میں موجود ہے۔ان کے مخالفین تک ان کی اس صحافتی دیانتداری کو پسند کرتے ہیں۔جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ رویش کمار کو فیس بک پر 2.7 ملین، ٹوئٹر پر 2.8 ملین،انسٹاگرام پر 3.8 ملین سوشل میڈیا صارفین فالو کرتے ہیں۔پھر بھی رویش کمار خود کو زیرو ٹی آر پی جرنلسٹ کہا کرتے ہیں۔ Zero TRP Journalist# رویش کمار ہمیشہ ناظرین سے کہتے تھے کہ نفرت کے زہر سے بچنے کے لیے نیوز چینلز دیکھنا چھوڑدیں اور اپنے بچوں کو اس زہر سے محفوظ رکھنے کے لیے ٹی وی کو اٹھاکر اپنے گھر کے باہر پھینک دیں۔

ماہ اگست میں جب اڈانی گروپ کی جانب سے این ڈی ٹی وی کے شیئرز کی خریدی کا معاملہ سامنے آیا تھا تورویش کمار ماہ ستمبر/اکتوبر سے ہی اپنے یوٹیوب چینل پر ویڈیوز پیش کرنے لگ گئے تھے۔اس وقت سے ہی مانا جارہا تھاکہ رویش کمار جلد ہی این ڈی ٹی وی چھوڑسکتے ہیں!اور دیگر صحافیوں اجیت انجم، ابھیسر شرما،ساکشی جوشی،نوین کمار اور دیگر کی طرح یوٹیوب،فیس بک کے علاوہ دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعہ اپنے مداحوں سے جڑ سکتے ہیں۔

” موجودہ میڈیا کی حالت پر رویش کمار کا اظہار خیال ” ( ویڈیو 6 منٹ )

وہیں بہت پہلے ہی سے رویش کمار کے نام پر زائداز ایک درجن نامعلوم افراد نے یوٹیوب چینلس بناکر پیسہ کماناشروع کردیاتھا۔بعد ازاں گزشتہ ماہ رویش کمار نے خود فیس بک پر اپنے یوٹیوب چینل کا لنک دیتے ہوئے واضح کیاتھا کہ صرف یہ ایک آفیشل یوٹیوب چینل ان کا ہے۔باقی سب جعلی ہیں۔

رویش کمار کے اس آفیشل یوٹیوب چینل(جس کی لنک یہاں پیش ہے،جس کو کلک کرکے آپ اس چینل کو دیکھ سکتے ہیں) کو اب تک 7 لاکھ 35 ہزار سےزائد افرادسبسکرائب کرچکے ہیں۔جبکہ ان کے استعفیٰ کی خبرعام ہونےسے قبل تک ان کے اس یوٹیوب چینل کو 7 لاکھ 2 ہزار افراد سبسکرائب کررہے تھے۔وہیں یہ تعداد کل تک 6 لاکھ 37 ہزار تھی۔!!

https://www.youtube.com/@ravishkumar.official/videos

اپنے اس یوٹیوب چینل پر باقاعدہ انہوں نے اپیل کی تھی کہ جتنے بھی لوگوں نے ان کےنام سے یوٹیوب چینلس بنائے ہیں وہ بند کردیں۔تاہم کئی چینل اب بھی جاری ہیں۔وہیں رویش کمار فینس کے نام سے سوشل میڈیا پر کئی گروپس کے بھی لاکھوں فالوورز موجود ہیں۔

” فلم رائٹر ، گیت کار اور شاعر جاوید اختر سے رویش کمار کی بات چیت ” ( ویڈیو 5 منٹ )

” رویش کمار مذہبی منافرت اور موجودہ میڈیا کے رول پر اظہار خیال کرتے ہوئے ” (ویڈیو : 7 منٹ )

جب جون 2017ء میں این ڈی ٹی وی کے سربراہ پرانوئے رائے کا ساتھ دینے کے لیے صحافی اور لوگ پریس کلب دہلی میں جمع ہوئے تھے۔تو میڈیا سےبات کرتےہوئے رویش کمار نےکہا تھا کہ”ایسے ڈر کا کیا کروگے صاحب! جس سے تم خود ہی ڈرے ہوئے ہو۔جس وقت تمہیں اپنے طاقتور ہونے پر غرور ہو رہا ہوگا اسی وقت تم ایک کمزور صحافی کے بارے میں سوچ رہے ہوں گے۔”

موجودہ میڈیا اینکرز کی شاہانہ زندگی اور میڈیا کی حالت کے درمیان رویش کمار کی صحافت پر مشہور شاعر وسیم بریلوی کا یہ شعر صادق آتا ہے۔

جھوٹ والے کہیں سے کہیں بڑھ گئے 
اور میں تھا کہ سچ بولتا رہ گیا 

پرانو رائے اور رادھیکا رائے این ڈی ٹی وی بورڈ سےمستعفی

 

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے