بہار میں ریل کا انجن،لوہے کا پُل،موبائل ٹاور اور دو کلومیٹر سڑک کی چوری کے بعد
اب دو کلومیٹر طویل ریل کی پٹریاں چوری، آر پی ایف کے دو ملازمین معطل
پٹنہ : 07۔فروری (سحرنیوزڈاٹ کام/ایجنسیز)
مکانات،دُکانات اور مذہبی مقامات سے چوری،مختلف گاڑیوں اور اشیاء کی چوری عام بات ہیں۔لیکن ریاست بہار میں چوروں نے ناقابل یقین چوری کی وارداتوں کے ذریعہ چوری کے تمام ریکارڈز کو توڑ کر رکھ دیا ہے۔اندرون تین ماہ بہار کےمختلف مقامات پر ریل انجن کی چوری،لوہے کے پل کی چوری،موبائل ٹاور کی چوری اور ایک گاؤں کی دو کلومیٹر سڑک کی چوری کامعاملہ تازہ ہی تھا کہ اب اسی بہار کے سمستی پور میں دو کلومیٹر طویل ریل کی پٹریاں (ریلوے ٹریک) چوری کرنے کا ناقابل یقین اورسنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔
ریلوےعہدیداروں نے میڈیا کو بتایا کہ بہار کے سمستی پور ضلع میں تقریباً 2 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک(ریل کی پٹریاں) چوری کرلی گئی ہیں۔یہ ریلوے ٹریک لوہت شوگر مل کو پنڈول ریلوے اسٹیشن سےجوڑنے کےلیے استعمال ہوتی تھی۔رپورٹس کے مطابق گزشتہ چند سالوں سے اس شوگر مل کے بند ہونے کے باعث ریلوے لائن بھی بند تھی اور اس ریل ٹریک پر ریل کی آمدورفت بھی نہیں تھی۔
اس عجیب و غریب چوری کے معاملہ میں ریلوے پروٹیکشن فورس (RPF) کے دو ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے۔رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ آر پی ایف کے یہ ملازمین بھی اس جرم میں ملوث تھے۔!!
اطلاعات کےمطابق چونکہ اس ریلوے ٹریک پر کوئی نقل و حرکت نہیں تھی،چوروں نے ریل کی پٹریاں چوری کرلیں اور اسے اسکریپ ڈیلروں (پرانے سامان والوں) کو فروخت کردیا۔بہار میں ریلوے کےلوہے کی چوری عام بات ہے۔لیکن یہ شاید پہلا واقعہ ہےکہ چوروں نےدیدہ دلیری کا مظاہرہ کرتے ہوئے 2 کلومیٹر طویل ریل کی پٹریاں ہی چوری کرلیں۔اس معاملہ میں آر پی ایف کی جانب سے ایک کیس درج رجسٹر کرکے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال ڈسمبر میں بہار کے پٹنہ میں خوو کوموبائل کمپنی کےعہدیدار اور ملازم ظاہر کرنےوالے لوگوں کے ایک گروپ نے 19 لاکھ روپے کا موبائل ٹاور چوری کرلیا تھا۔گجرات ٹیلی لنک پرائیویٹ لمیٹڈ (جی ٹی پی ایل) کمپنی کا موبائل ٹاور پٹنہ کے گردانی باغ علاقے میں یار پور راجپوتانہ کالونی میں واقع للن سنگھ نامی شخص کے گھر کی چھت پر نصب کیا گیا تھا۔للن سنگھ کے مطابق،لوگوں کا ایک گروپ ان کے پاس آیا اور کہا کہ کمپنی کو بہت زیادہ نقصان ہو رہا ہے۔اس لیے انہوں نے موبائل ٹاور کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔للن سنگھ نے ان کی شناخت کی جانچ پڑتال کے بغیر اتفاق کرلیا کہ وہ اپنا موبائل ٹاور نکال لیں۔
ان چوروں کی دیدہ دلیری یہ کہ مکان مالک کی اجازت کے بعد 25 افراد نے تین دن تک لگاتار چوبیس گھنٹے کام کرتے رہے اور گیس کٹر مشین کے ذریعہ موبائل ٹاور کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا۔آخر کار وہ اس ٹاور کے آہنی ٹکڑوں کو ٹرک میں لاد کر چل دئیے۔میڈیا اطلاعات کےمطابق چوری شدہ موبائل ٹاور کی مالیت 19 لاکھ روپے تھی اور یہ تقریباً 15 سال قبل للن سنگھ کے مکان کی چھت پر نصب کیا گیا تھا۔
بہار میں یہ واقعہ اسی طرح کےایک اور واقعہ کےبعد پیش آیاتھاجہاں چند ماہ قبل ساسارام ضلع میں 500 ٹن وزنی لوہے کا ایک 60 فٹ طویل پل چوری کرلیا گیا تھا۔اس وقت ان چوروں نے وہاں کے عوام کو بتایا تھا کہ ان کا تعلق محکمہ آبی وسائل سے ہے۔
اسی طرح 25 نومبر کو بہار کے بیگو سرائےضلع کےریلوے یارڈ سے ریلوے کا انجن چرانے کا ایک گینگ نےمنصوبہ بنایا اور ریلوے یارڈ تک سرنگ کھود دی۔مرمت کی غرض سے لائےگئے ایک ریل انجن کے وقفہ وقفہ سےالگ الگ ٹکڑے کیے گئے۔انجن کے پہیوں کو تک الگ الگ کردیا گیا۔بعدازاں ریل کےانجن کا سارا سامان چوری کرلیا گیاتھا۔
رہلوے انتظامیہ نے ریل کے انجن کی چوری کی شکایت برونی پولیس اسٹیشن میں درج کروائی تھی۔اس کے بعدمظفر نگر پولیس نے تحقیقات کا آغاز کرتےہوئے تین افراد کو گرفتار کرلیاتھا۔تفتیش میں انہوں نے قبول کیا کہ ریل کے انجن کو ٹکڑوں میں تبدیل کرتے ہوئے سرنگ کے ذریعہ بیاگوں میں رکھ کرمنتقل کیا گیا۔ان تینوں کی نشاندہی پرپولیس نے مظفر پورضلع کے پربھات نگر علاقہ کے ایک اسکریپ ڈیلر کے پاس سے 13 بیاگوں میں رکھے گئے ریل انجن کے ٹکڑے ضبط کرلیے تھے۔تاہم اس وقت اسکریپ ڈیلر مفرور بتایا گیا تھا۔
جبکہ ماہ نومبر میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا۔جس میں دیکھا گیا تھا کہ بہار کے ایک گاؤں سے ایک ہی رات میں دو کلومیٹر طویل گاؤں کی سڑک ہی چوری ہوگئی تھی۔یہ واقعہ بہار کے بانکا ضلع کے نوادہ۔کھرونی پنچایت کےکھروونی کا تھا۔جو کہ 29 نومبر کو پیش آیا تھا۔
اس وقت میڈیا اطلاعات کے مطابق گاؤں اور آس پاس رہنے والے لوگ رات کو سوئے تھےصبح پتہ چلا کہ ان کے گاؤں کو بیرونی دنیا سے ملانےوالی واحد سڑک غائب ہوگئی ہے۔وہ یہ جان کر حیران رہ گئے کہ 2 کلومیٹر لمبے رقبے کی اس سڑک پرکھیت کی طرح فصل بوئی گئی ہے۔ یہ سڑک کھراؤنی سے خدام پور جاتی ہے۔
انڈیا ٹائمز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیاتھا کہ دراصل چند غنڈوں نے راتوں رات سڑک کو زرعی زمین میں تبدیل کرنےکے لیے ٹریکٹر اور ہل کا استعمال کیا اور سڑک پر ہل چلاکر اس زمین میں گندم کی فصل بودی۔جب مقامی لوگوں نے اس پر اعتراض کیا تو بدمعاشوں نے ان پر حملہ کیا اور دھمکیاں دیں۔بعدازاں پولیس نے اس معاملہ کارروائی کی تھی۔
اب بہار کے سمستی پور ضلع میں دو کلومیٹر طویل ریل کی پٹریاں چوری کرلیے جانے کا معاملہ سوشل میڈیا پر موضوع بحث بنا ہوا ہے۔
समस्तीपुर: दो किलोमीटर रेलवे पटरी चुराकर गायब हो गए चोर, रेलवे प्रशासन में मच गया हड़कंप। मामले में कार्रवाई करते हुए रेलवे मंडल ने दो कर्मचारियों को किया सस्पेंड।#Samastipur #Railway | @Sukanya_Anchor pic.twitter.com/EMtkXfMYGg
— Bihar Tak (@BiharTakChannel) February 6, 2023
” یہ بھی پڑھیں "