ٹوئٹر انڈیا کے مینجنگ ڈائرکٹر منیش مہیشوری کا تبادلہ،امریکہ میں نئی ذمہ داری
نئی دہلی:13۔اگست(سحرنیوزڈاٹ کام)
مرکزی حکومت کی جانب سے جدید آئی ٹی قواعد کی تدوین کے بعد سے سوشیل میڈیا کی مشہور مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر انڈیا اور ہندوستانی حکومت کے درمیان رسہ کشی کا سلسلہ جاری تھا۔
اسی دؤران ماہ جون میں ٹوئٹر پر غازی آباد کے ایک مسلم بزرگ شخص کا ویڈیو ٹوئٹ کیے جانے پر بشمول چند صحافیوں کے مینجنگ ڈائرکٹر ٹوئٹر انڈیا منیش مہیشوری کے خلاف بھی جدید آئی ٹی قواعد کی خلاف ورزی پر اترپردیش میں کیس کا اندراج اور نوٹسوں کی اجرائی کے بعد انہوں نے بنگلور ہائی کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کی تھی۔

آج مینجنگ ڈائرکٹر ٹوئٹر انڈیا منیش مہیشوری کا اچانک تبادلہ عمل میں لایا گیا ہے۔اس سلسلہ میں صدر ٹوئٹر جاپان ،ساؤتھ کوریا ،ایشیاء پیسفک ڈویثرن (جپاک) یو سسا موٹو نے اپنے ٹوئٹ میں منیش مہیشوری کو ٹیاگ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” ہمارے ہندوستانی کاروبار کی دو سال تک بہترین لیڈر شپ کا شکریہ اور امریکہ میں نئے عہدہ کے لیے مبارکباد "۔منیش مہیشوری اب امریکہ میں بین الاقوامی آپریشن ریونیو اسٹراٹیجی انچارج کی ذمہ داری نبھائیں گے۔
Thank you to @manishm for your leadership of our Indian business over the past 2+ years. Congrats on your new US-based role in charge of revenue strategy and operations for new markets worldwide. Excited to see you lead this important growth opportunity for Twitter.
— yu-san (@yusasamoto) August 13, 2021
ٹوئٹر انڈیا نے 25 جون کو اس وقت کے مرکزی وزیر آئی ٹی روی شنکر پرساد کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی ایک گھنٹہ کے لیے بلاک کردیا تھا۔
جبکہ 7 اگست کو ٹوئٹر کی جانب سے اچانک سابق صدر کل ہند کانگریس کمیٹی و رکن پارلیمان راہول گاندھی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ عارضی طورپر لاک کردیا گیا۔پھر گزشتہ تین دنوں کے دوران کانگریس پارٹی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سمیت کانگریس کے کئی اہم 30 سے زائد سینئر قائدین کے ٹوئٹر اکاؤنٹس بھی ٹوئٹر نے یہ کہتے ہوئے لاک کردئیے ہیں کہ ان اکاؤنٹس کی جانب سے ٹوئٹر کے قواعد کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
جس کے خلاف کانگریسی قائدین ، کانگریس کے ہمدردوں ، ریاستی یونٹس کے صدور اور ذمہ داران کے علاوہ چند صحافیوں اور سماجی جہد کار ٹوئٹر پر سخت تنقید کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے الزام عائد کر رہے ہیں کہ وہ بی جے پی حکومت سے ڈرکر اور ان کی ہدایت پر اپوزیشن جماعت کانگریس کی آواز کو ٹوئٹر پر دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔
جبکہ صدر نیشنل یوتھ کانگریس بی وی سرینواس نے اپنے مصدقہ ٹوئٹر اکاؤنٹ سے اپنا نام ہٹاکر راہول گاندھی کا نام اور تصویر لگادی کل سے کئی ٹوئٹر اکاؤنٹس راہول گاندھی کے نام میں تبدیل کیے جارہے ہیں اور پروفائل پکچر بھی راہول گاندھی کی ہی لگائی جارہی ہے۔
اسی دؤران آج راہول گاندھی نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ان کی آواز کو ٹوئٹر پر دبانے کی کوشش کی جارہی ہے اور ٹوئٹر حکومت کے دباؤ میں کام کررہا ہے انہوں نے اپنے ویڈیو میں کہا کہ اب ٹوئٹر سے ہٹ کر وہ اپنی آواز عام آدمی تک پہنچائیں گے۔
راہول گاندھی کی جانب سے انسٹاگرام پر پوسٹ کیا گیا ویڈیو جسے بڑے پیمانے پر ٹوئٹر پر شیئر کیا گیا ہے:-
I support what Rahul Gandhi ji is communicating here. Ultimately should our democracy & politics be influenced by a foreign-owned company whose aim is to maximize profit?
As Indian's are we comfortable with the idea of social media bowing down to diktats & pressure! pic.twitter.com/OlcV1PSgEF— Tehseen Poonawalla Official 🇮🇳 (@tehseenp) August 13, 2021
راہول گاندھی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کو لاک کیے جانے پرمشتمل سحرنیوزڈاٹ کام کی تفصیلی رپورٹ اس لنک پر پڑھی جاسکتی ہے:-
اترپردیش میں ٹوئٹر اور صحافیوں کے خلاف درج کیس کی تفصیلی رپورٹ یہاں پڑھی جاسکتی ہے:-
اب ٹوئٹر،عارفہ خانم شیروانی اور سوارابھاسکر کے خلاف بھی دہلی پولیس میں شکایت