تلنگانہ اور آندھراپردیش میں طلبہ کی خودکشی کے واقعات پر نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن برہم
اندرون 6 ہفتے واقعات کی روک تھام کے لیے کیے جارہے اقدامات پر رپورٹ دی جائے
نئی دہلی :14۔اگست(سحرنیوزڈاٹ کام/ایجنسیز)
ریاست تلنگانہ اور آندھراپردیش میں جاری طلبہ کی خودکشیوں کے واقعات کے خلاف کوئی موثر اقدامات نہ کیے جانے پر آج نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آرسی) نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
سپریم کورٹ کے ایک وکیل نے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن میں شکایت درج کروائی تھی کہ طلبہ ذہنی دباؤ میں اضافہ کی وجہ سے خودکشی جیسے انتہائی اقدام پر مجبور ہورہے ہیں۔جس پر نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے اس برہمی کا اظہار کیا ہے۔
نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے گزشتہ سال ڈسمبر میں تلنگانہ اور آندھراپردیش ریاستوں کے چیف سیکریٹریز کو ہدایت دی تھی کہ دونوں ریاستوں میں طلبہ کی خودکشیوں کے واقعات کی تفصیلات فراہم کی جائیں تاہم ان خودکشی کے واقعات کی روک تھام کی غرض سے ان دونوں ریاستوں کی حکومتوں کی جانب سے کیے جانے والے سائنسی یا دیگر اقدامات پرمشتمل رپورٹ نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن میں داخل نہ کیے جانے پر بھی این ایچ آر سی کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا گیا ہے۔
اور نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے دونوں ریاستوں کے چیف سیکریٹریز کو ہدایت دی ہے کہ اس سلسلہ میں اندرون 6 ہفتہ مکمل رپورٹ داخل کی جائے ۔ساتھ ہی یہ انتباہ بھی دیا کہ اس مدت کے دؤران اگر رپورٹ داخل نہیں کی جاتی ہے تو پھر دونوں چیف سیکریٹریز کونیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے سامنے پیش ہونا ہوگا۔
نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے کہا کہ 2019ء کے ریکارڈس کے مطابق تلنگانہ اور آندھراپردیش میں 426 افراد نے خودکشی کی ہے۔اور ریاست تلنگانہ میں ایک ہی ہفتہ میں 22 طلبہ کی جانب سے خودکشی کرنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔ نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے کہا کہ آندھرا پردیش میں 393 طلبہ نے خودکشی کرتے ہوئے اپنی قیمتی جانیں ضائع کی ہیں۔
نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے کہا کہ ان خودکشی کے واقعات کو روکنے کے لیے موجودہ اقدامات ناکافی ہیں۔
وہیں دوسری جانب نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے فوڈ گیارنٹی اسکیم پر غور و خوص کی غرض سے اپنے ارکان کے ساتھ ایک جائزہ اجلاس بھی منعقد کیاجس کی صدارت رکن نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن راجیو جین نے کی اور جس میں کہا گیا کہ غذاء پر سب کا قانونی حق ہےاور ساتھ ہی اسے انسانی حقوق کے طورپر بھی دیکھا جانا ضروری ہے۔
اس جائزہ اجلاس میں ملک میں بچوں ،حاملہ خواتین اور ماؤں کو پہنچنے والی تغذیہ بخش غذاؤں کے متعلق تفصیلات حاصل کی گئیں ۔ متعلقہ عہدیداروں نے بتایا کہ اس اجلاس میں نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے ارکان نے کورونا وباء کے دؤران ملک میں ون نیشن ،ون راشن کارڈ پر عمل آوری کے متعلق بھی جائزہ لیا۔