بھوپال کے ڈی بی مال کے عملہ کی جانب سے نماز کی ادائیگی پر تنازعہ
بجرنگ دل کے ارکان نے ہنومان چالیسیہ پڑھا،پولیس کی مداخلت
کھلے اور عوامی مقامات پر نماز کی ادائیگی کی مخالفت کی آگ اب مدھیہ پردیش کے دارالحکومت جھیلوں کےشہربھوپال تک پہنچ گئی ہے۔جہاں کل ہفتہ کی شام شہر کے ہوشنگ آباد روڈ پر،مہارانہ پرتاپ نگر میں موجود ملک کے 13ویں بڑے”ڈی بی سٹی مال” DB CITY MALL# کے گراونڈ فلور پر اس مال کےعملہ کے چند ارکان ایک سنسان اور خالی مقام پر نماز ادا کررہےتھے کہ بجرنگ دل کارکن فوری وہاں پہنچ گئے اور اس پر شدید اعتراض کیا اور اس کے خلاف ڈی بی سٹی مال کے کھلے مقام پر فرش پربیٹھ کر ہنومان چالیسیہ پڑھا۔اس واقعہ کےویڈیوزسوشل میڈیا بشمول ٹوئٹر اورانسٹاگرام پر وائرل ہوگئے۔
سوشل میڈیا پروائرل اس واقعہ کےویڈیوز میں دیکھا جاسکتاہے کہ بجرنگ دل کےچند قائدین اور کارکن ڈی بی مال کی اس جگہ پرجاتے ہیں جہاں عملے کے چندمسلمان ارکان نماز ادا کر رہے ہیں۔احتجاج کرنے والابجرنگ دل کا گروپ کہتا ہےکہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ یہ سب کچھ باقاعدگی سے ہو رہا ہے۔جس پر ڈی مال کا ایک شخص جو بظاہر سیکیورٹی گارڈ محسوس ہوتاہے،انہیں سمجھانے کی کوشش کرتے ہوئے انہیں بتاتا ہے کہ یہ کونے میں ایک جگہ ہے جہاں ہندو عملہ بھی اپنی مذہبی رسومات ادا کرتا ہے۔
لیکن بضد بجرنگ دل کے لوگ کہتے ہیں کہ نماز چھپ چھپ کر پڑھی جارہی ہے۔یہ لوگ نماز کی ادائیگی کی تصاویر اور ویڈیوز لے کر مال کے درمیان میں ایک ایسکلیٹر کے قریب فرش پر بیٹھ جاتے ہیں اور جئے شری رام کے نعروں کے ساتھ ہنومان چالیسیہ پڑھنا شروع کردیتے ہیں۔
اس معاملہ میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس مسٹر راجیش بھدوریا نے میڈیا سے کہا کہ اس واقعہ کی اطلاع پر فوری مقامی پولیس ڈی بی مال پہنچ گئی اور فریقین کے ساتھ خوش اسلوبی سے اس معاملہ کو حل کرلیا۔انہوں نے بتایا کہ بعدازاں مال کے انتظامیہ نے وہاں کسی بھی مذہبی سرگرمی کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا۔اور ایک ایڈوائزری جاری کی ہے کہ مال کے احاطے کے اندرکسی کو بھی مذہبی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اطلاعات میں بتایا گیاہے کہ ڈی بی مال کے عملے نے نماز کی ادائیگی کے لیے سنسان جگہ کے ایک کونے کو استعمال کیا۔کیونکہ قریب میں موجود مسجد جاکر نماز کی ادائیگی کے لیے زائداز ایک کلومیٹر کا فاصلہ طئے کرنا پڑتا ہے۔اس سے انہیں اپنی ڈیوٹی انجام دینے کے اوقات میں کمی کرنی پڑتی ہے اور مسجد جانے اور آنے میں وقت بھی صرف ہوتا ہے۔
بعدازاں مظاہرین کی قیادت کررہے بجرنگ دل لیڈر ابھیجیت سنگھ راجپوت نے کہا کہ ہمیں گزشتہ ایک ماہ سے یہ اطلاع حاصل ہورہی تھی کہ چند لوگ ڈی بی مال میں نماز پڑھتے ہیں۔تو آج ہم وہاں پہنچے اور نماز پڑھنے والے 10 سے 12 لوگوں کو پکڑ لیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ڈی بی مال کے سیکورٹی سپروائزروں سے بات کی اور انہیں متنبہ کیا کہ وہ اس نماز کے سلسلہ کوبند کردیں ورنہ بجرنگ دل کے ارکان بھی ڈی بی مال میں باقاعدہ ہنومان چالیسہ اور دیگر مذہبی رسومات ادا کریں گے۔


