نتیش کمار نے چیف منسٹر اور تیجسوی یادو نے ڈپٹی چیف منسٹر بہار کی حیثیت سے حلف لیا
پٹنہ:10۔اگست(سحرنیوزڈاٹ کام/ایجنسیز)
نتیش کمار نے آج ریاست بہار کے چیف منسٹر کی حیثیت سے آٹھویں مرتبہ اپنے عہدہ کا حلف لیا۔ریاستی گورنر فگو چوہان نےانہیں راج بھون میں حلف دلایا ۔جبکہ ڈپٹی چیف منسٹر کی حیثیت سے سابق چیف منسٹر لالو پرساد یادو کے فرزند و بہار اسمبلی کی سب سے بڑی پارٹی راشٹریہ جنتادل (آرجے ڈی ) لیڈر تیجسوی پرساد یادو نے اپنے عہدہ کا حلف لیا۔
اپنے عہدہ کا حلف لینے کے بعد چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دیڑھ دو ماہ سے بی جے پی نے جو کھیل کھیلا تھا اس سے سب واقف ہیں۔اسی لیے انہیں یہ فیصلہ کرناپڑا۔میڈیا کے اس سوال پر کہ کیا وہ 2024 کے پارلیمانی انتخابات میں وزیراعظم کے عہدہ کے دعویدار رہیں گے تو انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ "جو 2014 میں آئے تھے وہ رہیں گے یا نہیں رہیں گے کہنا مشکل ہے!!بظاہر ان کا اشارہ وزیراعظم نریندر مودی اور بی جے پی کی جانب تھا!!
Nitish Kumar takes oath as Bihar CM for 8th time, after he announced a new "grand alliance" with Tejashwi Yadav's RJD & other opposition parties pic.twitter.com/btHWJURsul
— ANI (@ANI) August 10, 2022
یاد رہے کہ کل 9 اگست کو بی جے پی قیادت والی این ڈی اے میں شامل نتیش کمار نے بی جے پی سے اپنا اتحاد ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے راج بھون پہنچ کر ریاستی گورنر فگ چوہان کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا تھا۔بعدازاں نتیش کمار کوراشٹریہ جنتادل(آرجے ڈی ) کانگریس سمیت جملہ 164 ارکان اسمبلی کی تائید کا اعلان کیا گیا تھا۔
243 رکنی بہار اسمبلی میں لالو پرساد یادو کی راشٹریہ جنتادل سب سے بڑی اپوزیشن ہے جس کے 79 ارکان ہیں،جبکہ نتیش کمار کی جنتادل یونائیٹڈ (جے ڈی یو)کے 45،کانگریس کے 19،سی پی آئی(ایم ایل )کے 12،سی پی آئی کے 2،سی پی آئی ایم کے2،ہم کے 4،کل ہندمجلس اتحادالسلمین کے ایک اور ایک آزاد ارکان اسمبلی ہیں۔جبکہ بہار اسمبلی میں بی جے پی کے 77 ارکان اسمبلی موجود ہیں۔
Patna | RJD leader Tejashwi Yadav takes oath as Deputy CM of Bihar pic.twitter.com/mvhweGd1zt
— ANI (@ANI) August 10, 2022
اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینے کے بعد نتیش کمار نے الزام عائد کیا تھاکہ بی جے پی نےبارہا مرتبہ انہیں تنہاکردینے کےلیے ان کے خلاف سازشیں کیں اور ان کے ساتھ توہین آمیز برتاؤ کیا گیا۔انہوں نےالزام عائد کیا کہ ان کی پارٹی جنتادل یونائیٹیڈ (جے ڈی یو ) کو توڑنے کی بی جے پی نے سازش رچی تھی۔وہیں جنتادل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے قائدین کا الزام ہے کہ بی جے پی نے بہار میں بھی مہاراشٹرا کی طرح آر سی پی سنگھ کو ایکناتھ شنڈے بنانے کی سازش تیار کی تھی اور انہیں چیف منسٹر بہار کے عہدہ پر براجمان کرنے کا منصوبہ تیار کیا تھا!!۔
استعفیٰ سے قبل نتیش کمار نے اپنی پارٹی جے ڈی یو کے ارکان پارلیمان،ارکان اسمبلی اور پارٹی قائدین کےساتھ ایک اجلاس منعقد کیا تھا جس میں انہوں نے کہا کہ 2020ء سے ہی بی جے پی ان کے ساتھ ہمیشہ توہین آمیز برتاؤ کرتی آئی ہے۔اور ان کی پارٹی جے ڈی یو کوختم کرنے کا منصوبہ بنایاجارہا ہے۔اور اگر اب بھی ہم نہیں جاگے تو پارٹی کو شدید نقصان ہوگا۔
میڈیااطلاعات کےمطابق اس اجلاس میں ایک مرکزی وزیر کی جانب سے جے ڈی یو کےارکان اسمبلی کوخریدنے کے لیے فی کس 6 کروڑ روپئے کا آفر دیا گیاتھا اور نتیش کمارکے پاس اس کے آڈیو ریکارڈز موجود ہیں جنہیں اس اجلاس میں سنایا گیا۔تاہم اس مرکزی وزیرکے نام کا انکشاف نہیں کیا ہے۔ایسی اطلاعات بھی زیر گشت ہیں کہ ان آڈیوز کو جاری کیا جانے والا ہے!!۔
راشٹریہ جنتادل قائد تیجسوی یادو نے آج دوسری مرتبہ ڈپٹی چیف منسٹر بہار کی حیثیت سے اپنے عہدہ کا حلف لیا ہے۔قبل ازیں وہ 2015 کے اسمبلی انتخابات میں نتیش کمار کی قیادت میں مہاگٹھ بندھن کے دؤر اقتدار میں بھی ڈپٹی چیف منسٹر بنے تھے تاہم یہ اتحاد زیادہ دن نہیں چل پایا۔2017 میں تیجسوی یادو پر کرپشن کے الزامات کے بعد نتیش کمار نے بی جے پی کی تائید حاصل کرتے ہوئے اپنا قبضہ برقرار رکھا تھا۔
وہیں 2020 میں ہوئے بہار اسمبلی انتخابات میں تیجسوی یادو چیف منسٹر کے چہرہ کے طور پر ابھرے تھے۔کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں پر مشتمل مہاگٹھ بندھن نے ان انتخابات میں بہار کی 243 نشستوں میں سے 110 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ اقتدار حاصل کرنے کے لیے 124 ارکان کی ضرورت ہے۔اس وقت تنہا تیجسوی یادو کی آر جے ڈی نے 75 اسمبلی حلقوں میں کامیابی حاصل کی تھی۔