واٹس ایپ پرمفت 30 جی بی انٹرنیٹ ڈاٹا ری چارج کے وائرل شدہ میسیج سے ہوشیار،مفت کے لالچ میں جعلسازوں اور ہیکرز کے شکار نہ ہوں

سوشل میڈیا وائرل قومی خبریں

واٹس ایپ پر "مفت 30 جی بی انٹرنیٹ ڈاٹا ری چارج آفر”کے وائرل شدہ میسیج سے ہوشیار
مفت کے لالچ میں جعلسازوں اور ہیکرز کے شکار نہ ہوں

حیدرآباد:11۔اگست(سحرنیوز/سوشل میڈیا ڈیسک)

یوم آزادی سے قبل گزشتہ تین دنوں سےسوشل میڈیا بالخصوص واٹس ایپ پر نجی طورپر اور زیادہ تر”واٹس ایپ گروپس میں”ایک میسیج دھڑا دھڑ وائرل ہورہا ہے۔واٹس ایپ کےچند صارفین اس جھوٹے اور بے بنیاد میسیج پر آنکھ بندکرکے یقین کرتے ہوئے اس میسیج کو کئی گروپس میں دن بھر فارورڈنگ اور پوسٹنگ میں مصروف ہیں۔وہیں چند صارفین انتہائی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس میسیج کونجی طور پر اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کو بھی بھیج رہے ہیں۔

اس میسیج کا عنوان ہے 30 GB FREE DATA AZAADI OFFER  اس میں بشمول ائیرٹیل،جئیو اور دیگر موبائل نیٹ ورکس کے نام لکھتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ ان نیٹ ورکس سے مفت 30 جی بی ڈاٹا حاصل کرنے کے لیے ان لنکس کو کلک کریں۔ہر نیٹ ورک کے لیے علحدہ علحدہ لنک دی گئی ہے۔اس میں سات نیٹ ورکس کے ساتھ دیگر نیٹ ورکس کے نام پر ایک لنک اور مزید تفصیلات حاصل کرنے کے لیے ایک اور لنک دی گئی ہے۔اس طرح اس وائرل شدہ واٹس ایپ میسیج میں جملہ 9 لنکس دئیے گئے ہیں۔

 

اس جھوٹے اور بے بنیاد وائرل شدہ میسیج میں یہ نہیں لکھا گیا ہے کہ کون اس طرح مفت میں 30 جی بی ڈاٹا فراہم کررہا ہے اور کیوں؟ اور کیا یہ ممکن ہے؟بناء سوچے سمجھے اور اس پر غور کیے زیادہ تر واٹس ایپ صارفین غیر ذمہ داری کامظاہرہ کرتےہوئے اس میسیج کو وائرل کرنے میں مصروف ہیں۔جبکہ انہیں خود ان لنکس کو کلک کرنے سے مفت میں ڈاٹا بھی حاصل نہیں ہورہا ہے۔شاید یہ بھی ممکن ہے کہ انہیں ایسا لالچ دیا گیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ گروپس میں اس میسیج کو فارورڈ یا شیئر کرنے سے ہی انہیں مفت ڈاٹا حاصل ہوگا؟۔

جبکہ روزآنہ سائبر جرائم میں اضافہ کی اطلاعات عام ہیں۔لالچ میں سوشل میڈیا صارفین مختلف طریقوں سے جعلسازوں کا شکار ہوکر اپنے لاکھوں روپیوں سے محروم ہورہے ہیں۔پھر بھی لالچ میں ایسے پیغامات پر یقین کرلینا انتہائی افسوسناک ہی کہا جاسکتا ہے۔

وہیں زیادہ تر لوگ واٹس ایپ گروپس میں ایسے لنکس شیئر/فارورڈ کرتے ہوئے گروپ کے دیگر سادہ لوح ارکان کو بھی مصیبت میں ڈال دیتے ہیں۔ایسے ہیاکرس کے یا اسپام Spam# میسیج صارف کے موبائل فون سے چمٹ جاتے ہیں اور آٹو میٹک گروپس میں شیئر ہوتے رہتے ہیں۔ایسے صارف فوری طور پر اپنی گوگل سیٹنگ میں جاکر "ہسٹری کو صاف کردیں Clear History# "۔

محکمہ پولیس اور سائبر کرائم کی جانب سے روزآنہ متنبہ کیا جاتا ہے کہ سادہ ایس ایم ایس یا واٹس ایپ کے ذریعہ آنے والی کسی بھی مشتبہ لنک کو کلک نہ کیا جائے۔جس کے ذریعہ ملازمت/انوسٹمنٹ /انعام کی رقم/مفت آئی فون حاصل کرلینے یاپھر لون حاصل کرنےکے لالچ پرمشتمل پیغامات کے ساتھ ایک لنک دی جاتی ہے۔

دراصل یہ ہیکرز اور جعلساز ہوتے ہیں جونہی آپ ایس ایم ایس کے ذریعہ آنے والے یا واٹس ایپ پر وائرل اس مفت 30 جی بی ڈاٹا کے میسیج کے ساتھ موجود لنک یا دیگر کسی بھی لالچ پرمشتمل لنکس کو کلک کریں گے تو آپ کے بینک اکاؤنٹ سے رقم اڑالی جائے گی یا پھر آپ کے موبائل فون میں موجود سارا ریکارڈ ہیاک کرلیا جائے گا۔یاپھر کوئی ایساخفیہ ایپ آپ کے موبائل فون میں انسٹال ہوجائے گاجس کےذریعہ آپ کی مکمل نگرانی ممکن ہوگی!!

اور ایسے خفیہ ایپ موبائل فون میں دیگر ایپ App# کی طرح نظر بھی نہیں آتے۔چند دنوں سےمستقل ایسی شکایات عام ہیں کہ ہر تیسرے فرد کو اس قسم کے SMS#موصول ہورہے ہیں۔خود کواگر ان جعلسازوں اور ہیکرز سے محفوظ رکھنا ہو تو واٹس ایپ پر آنے والے ایسے فیک میسیج اور سادہ ایس ایم ایس کو فوری طور پر ڈیلیٹ کردینا ہی بہتر ہوتا ہے۔

موبائل اور واٹس ایپ صارفین کےلیے اب لازمی ہوگیاہے کہ وہ کسی بھی نامعلوم نمبر سے ایس ایم ایس یا واٹس ایپ پر ایسا کوئی پیغام اور ویڈیو موصول ہو تو ہرگز خوش فہمی کا شکار نہ ہوں اور رقم یا کسی اور لالچ میں ایسی کوئی بھی لنک کلک نہ کریں۔فوری اس واٹس ایپ نمبر کو ہی بلاک کردیں جس سے ویڈیو یا میسیج آیا ہو۔ورنہ آپ کی چھوٹی سی غلطی سے آپ اپنے بینک اکاؤنٹ میں موجود رقم سے محروم ہوسکتے ہیں! یاپھر آپ کے موبائل فون کا سارا ریکارڈ ہیک ہوسکتا ہے؟ یا پھر آپ کےموبائل فون میں کوئی خفیہ ایپ انسٹال ہوسکتا ہے!!۔       

” واٹس ایپ اور ایس ایم ایس کے ذریعہ جعلسازی اور دھوکہ دہی پرمشتمل تفصیلی رپورٹ اور ویڈیوز سحرنیوز ڈاٹ کام کی اس لنک پر”: 

الرٹ : جعلساز اور ہیکرز کی جانب سے روانہ کیے جارہے ایس ایم ایس لنک اور واٹس ایپ ویڈیوز سے دور رہیں، لاکھوں روپئے کی لاٹری کا لالچ

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے