سلیم نے بے سہارا ” پوجا ” کی 11 سال تک بیٹی کی طرح پرورش کے بعد ” شنکر ” کے ساتھ اس کی شادی کروادی
بنگلورو : 2۔اگست (سحرنیوزڈاٹ کام)
ملک میں مسلمانوں کی جانب سے زبردستی مذہب تبدیل کروانے اور لوجہاد کے نام سے غیر مسلم لڑکیوں کو ورغلا کر ان کا مذہب تبدیل کروانے کا پروپگنڈہ چند ریاستی حکومتوں اور مسلم مخالف طاقتوں کی جانب سے عروج پر ہے اس پرپگنڈہ کے ذریعہ ہندو۔مسلم نفرت پیدا کرنے میں میڈیا کا ایک بڑا گروہ ایمانداری کے ساتھ مصروف بھی ہے۔
ملک کی چند ریاستوں بالخصوص اتر پردیش میں اس مسئلہ پر قانون بھی بنایا گیا ہے اور چند ایک مسلم مبلیغین کو این آئی اے نے گرفتار بھی کیا ہے ۔تحقیقات جاری ہیں مبلغین جیل میں ہیں اورگودی میڈیامصروف ہے۔
جبکہ کیرالا کی ہادیہ کے معاملہ میں انہی الزامات کے تحت سی بی آئی کی تحقیقات بھی ہوچکی ہیں۔ملک کی چند ریاستوں میں باقاعدہ لوجہاد کے خلاف قانون بھی بنایا گیا ہے اتر پردیش میں عاشقوں کی گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں۔
ایسے میں کرناٹک جہاں بی جے پی کی حکومت ہے کے دارالحکومت بنگلورو سے آج ایک ایسی خبر آئی ہے جس کو نفرت کے اس دؤر میں محبت کا ایک جھونکا ہی کہا جاسکتا ہے!
وجئے پورہ ضلع کے ساکن ایک مسلم شخص نے ایک سات سالہ یسیر غیر مسلم لڑکی پوجا جس کے والدین فوت ہوچکے تھے کو نہ صرف اپنے بچوں کے ساتھ اپنی بیٹی کی طرح پرورش کی بلکہ اس لڑکی کی ایک غیر مسلم لڑکے سے شادی بھی کروائی۔
تفصیلات کے مطابق محبوب مسالی جو کہ پیشہ سے الیکٹریکل کنٹراکٹر اور الا میلا کے رہائشی ہیں نے میڈیا کو بتایا کہ ان کی دختر پوجا جب سات سال کی عمر کی تھی تو اس کے ماں اور باپ دونوں کا انتقال ہوگیا تھا۔اس وقت پوجا کے کسی بھی رشتہ دار نے اس یسیر اور بے سہارا لڑکی کو قبول کرنے یا اس کی پرورش کرنے سے انکار کردیا تھا اور پوجا کے والدین ان کے وارڈ کے ہی رہائشی تھے۔
محبوب مسالی نے بتایا کہ اس وقت انہوں نے پوجا کو اپنے گھر میں اپنی بیٹی کی طرح رکھ لیا اور وہ ان کے بچوں کے ساتھ ان کی اولاد کی طرح رہنے لگی۔ انہوں نے بتایا کہ پوجا جب 18 سال کی ہوگئی تو انہوں نے پوجا کی شادی ہندو رسم و رواج کے تحت ہی انجام دی۔
محبوب مسانی نے میڈیا کو بتایا کہ پوجا ایک بیٹی کی طرح ان کے دیگر بچوں کےساتھ زائد از دس سال تک انکے زیر پرورش رہی لیکن کبھی بھی کسی بھی معاملہ میں انہوں نے پوجا کو مجبور نہیں کیا کہ وہ مذہب اسلام قبول کرلے یا پھر کسی مسلمان سے شادی کرے کیونکہ ایسی زور زبردستی مذہب اسلام کی تعلیمات کے خلاف ہے۔
محبوب مسانی نے بتایا کہ انہوں نے پوجا کی شادی ہندو مذہب کے اور پوجا ہی کی ذات کے لڑکے شنکر سے کروادی۔
30 جولائی کو منعقدہ پوجا کی شادی کی محبوب مسانی کے مکان کے باہر منعقد کی گئی جہاں منڈپ میں پنڈت نے اشلوک پڑھے، پوجا اور شنکر نے سات پھیرے لیے۔
اس شادی کی تقریب میں ہندو اور مسلم دونوں جانب کے لوگوں نے شرکت کرتے ہوئے اس نئے شادی شدہ جوڑے پوجا اور شنکر کو آشیرواد دیا۔ یاد رہے کہ فروری 2020ء میں کیرالا کے کنور میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ منظر عام پر آیا تھا جہاں عبداللہ عبدالرحمن اور انکی بیوی خدیجہ نے راجیشوری کی 22 سال تک بیٹی کی طرح پرورش کے بعد اس کی شادی ہندو رسم و رواج کے ساتھ وشنو پرساد کے ساتھ اس کی شادی کروائی تھی۔
کیرالا اور بنگلورو کے وجئے پور میں پیش آنے والے یہ واقعات ان فرقہ پرست طاقتوں اور ہندو۔مسلم کا زہر پھیلانے والے میڈیا کے منہ پر ایک طمانچہ ہے کہ تم انہیں تقسیم کرنے کی لاکھ کوشش کرلو لیکن ایسا کرنا ممکن نہیں ہے کیونکہ یہی اس ملک کی صدیوں پرانی گنگا جمنی تہذیب ہے جس کی مثال ساری دنیا میں دی جاتی ہے۔