مہنگائی کے خلاف سائیکل پر پارلیمنٹ پہنچے راہول گاندھی
اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ ناشتہ پر مدعو
نئی دہلی: 3۔اگست(سحرنیوزڈاٹ کام)
ملک میں پٹرول ،ڈیزل ، پکوان گیس اور تمام اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف سابق صدر کل ہند کانگریس کمیٹی و رکن لوک سبھا راہول گاندھی آج انوکھا احتجاج کرتے ہوئے سائیکل پر پارلیمنٹ پہنچے۔

اس موقع پر راہول گاندھی نے کہا کہ بڑھتی مہنگائی سے ملک کے عوام پریشان ہیں لیکن حکومت انجان بنی ہوئی ہے۔راہول گاندھی نے کہا کہ بی جے پی اور آرایس ایس کے شکنجہ سے ملک کو بچانے کے لیے تمام اپوزیشن جماعتوں کا متحد ہونا اور مرکزی حکومت کی من مانیوں کے خلاف مشترکہ طورپر آواز اٹھانا ضروری ہے۔
قبل ازیں اپوزیشن جماعتوں کے لوک سبھا اور راجیہ سبھا اراکین اور فلورلیڈرس نے آج صبح راہول گاندھی کی جانب سے ترتیب دئیے گئے ناشتہ میں شرکت کی۔
Our leader @RahulGandhi leading the opposition and cycling to Parliament in protest against fuel price hike!!!
He is an inspiration!!! #UnitedForDemocracy pic.twitter.com/hFfy8A0noj
— Congress Sevadal (@CongressSevadal) August 3, 2021
کانسٹی ٹیوشن کلب میں ترتیب دئیے گئے اس ناشتہ کی میں کانگریس، این سی پی، شیوسینا، آرجے ڈی ،ایس پی، سی پی آئی ، سی پی ایم ،آرایس پی،کیرالا کانگریس ،جھارکھنڈ مکتی مورچہ ،ترنمول کانگریس ، نیشنل کانفرنس اور لوک تانترک جنتادل کے ارکان لوک سبھا،ارکان راجیہ سبھا اور فلورلیڈران نے شرکت کی۔ تاہم اس ناشتہ کی دعوت میں اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی اور مایاوتی کی بہوجن سماج پارٹی کے ارکان نے شرکت نہیں کی!!

اس موقع پر راہول گاندھی نے کہا کہ مرکزی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کو متحد ہونے اور جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔
اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کے ساتھ ناشتہ کے بعد راہول گاندھی سائیکل یاترا منعقد کرتے ہوئے پارلیمنٹ پہنچے اس سائیکل یاترا میں کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ کے علاوہ اپوزیشن کے ارکان نے بھی شرکت کی۔
اپوزیشن کے ارکان نے پیگاسیس جاسوسی معاملہ پر حکومت کی خاموشی ،پٹرول ،ڈیزل ، پکوان گیس اور اشیائے ضروریہ کی بڑھتی قیمتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کے باعث ملک میں عوام کا براحال ہے۔

اطلاع ہے کہ ان تمام معاملات پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ایک علامتی پارلیمنٹ اجلاس منعقد کیے جانے کا منصوبہ ہے!
یاد رہے کہ چند دن قبل راہول گاندھی مرکزی حکومت کی جانب سے بنائے گئے تین زرعی قوانین اور اسکے خلاف گزشتہ 8 ماہ سے جاری کسانوں کے احتجاج سے اظہار یگانگت کے طورپر ٹریکٹر چلاتے ہوئے پارلیمنٹ پہنچے تھے اور ان زرعی قوانین کو مخالف کسان قرار دیتے ہوئے مرکزی حکومت سے ان قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔