مساجد کے مثالی کردار کی بحالی سے مسلم معاشرہ میں انقلابی تبدیلی یقینی، تانڈور میں مسجد علیؓ و افادہ اسلامک سنٹر کا افتتاح

ریاستی خبریں ضلعی خبریں مضامین و رپورٹس

مساجد کے مثالی کردار کی بحالی سے مسلم معاشرہ میں انقلابی تبدیلی یقینی
تانڈور میں مسجد علیؓ و افادہ اسلامک سنٹر کا افتتاح، علما،، چیف وہپ، رکن اسمبلی اور دیگر کی شرکت
اے ایس جی ایم کے چیئرٹیبل ٹرسٹ کیجانب سے 52 مساجد کے ائمہ و موذنین کو اراضی کے دستاویزات حوالے

حیدرآباد /تانڈور : 10۔ فروری
(عبدالرحمٰن پاشا /سحر نیوز ڈاٹ کام) 

جناب مجیب خان چیئرمین جی ایم کے گروپ آف رئیل اسٹیٹ، بلڈرس اینڈ کنسٹرکشن و فاؤنڈر چیئرمین اے ایس جی ایم کے چیئرٹیبل ٹرسٹ (حیدرآباد۔تانڈور) کی جانب سے وقارآباد ضلع کے تانڈور کےشاہی پور علاقہ میں تعمیر کردہ عالیشان مسجد علیؓ   کا  آج  افتتاح عمل میں  آیا۔

اس موقع پرمنعقدہ خصوصی تقریب سے اپنے خطاب میں مولانا میر لطافت علی شیخ التفسیر جامعہ نظامیہ، حیدرآباد نے کہا کہ مساجد کو اللہ تعالیٰ نے اپنا گھر قرار دیا ہے، روئے زمین پر مساجد اللہ کا سب سے پسندیدہ خطہ ہے اور مساجد کے امام معاشرہ کے بھی امام و قائد اور رہنما ہوتے ہیں۔تانڈور میں اللہ کے گھر کو آباد کرنا مجیب خان کا قابل فخر کارنامہ ہے۔

اس تقریب میں مجیب خان بانی و متولی مسجد سیدنا علی المرتضی ؓو صدرنشین اے ایس جی ایم کے ٹرسٹ کی جانب سے پہلی مرتبہ تاریخی طور پر تانڈورکی مساجد کے 52 مساجدکے ائمہ و موذنین کو بااختیار اور خودمکتفی بنانے اور ان کےمعاشی استحکام کی غرض سےمکانات کی تعمیرکے لیے اراضی کے دستاویزات حوالے کیے گئے۔ 

ڈاکٹر مولانا  احسن بن محمد الحمومی امام وخطیب شاہی مسجد باغ عام، حیدرآباد نے ” ائمہ و موذنین کی اہمیت اور ان کی ذمہ داری ” کےعنوان پر منعقدہ اجلاس سے اپنے خطاب میں کہاکہ ایک حدیث کا مفہوم ہےکہ امام تمام مصلّیوں کی نمازوں اور دینداری کا ضامن ہے۔موذنین امانت دار ہیں، امام نہ صرف مصلے کے ذمہ دار ہوتے ہیں بلکہ محلہ کےمسلمانوں کےبھی ذمہ دار ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موذنین جب اللہ اکبر کہتے ہیں تو پوری قوم ان پر اعتماد کر کے لبیک کہتی ہے اس لیے امامت کی ذمہ داری بڑی اہم اور حساس ذمہ داری ہوتی ہے۔

مولانا نے کہا کہ اے ایس جی ایم کے ٹرسٹ کے آغاز کے ساتھ ہی کئی سرگرمیاں انجام دی جا رہی ہیں۔ اس میں ایک قابل ذکر غیر سودی قرض کی فراہمی ہے۔مولانا احسن الحمومی نے کہا کہ اے ایس جی ایم کے ٹرسٹ کےتحت ضرورت مندوں کو غیر سودی قرض فراہم کیا جائے گا اور کاروبارکے لیے معاشی مددبھی فراہم کی جائے گی۔

مجیب خان بانی و متولی مسجدعلیؓ و چیئرمین اے ایس جی ایم کے ٹرسٹ نے کہاکہ مساجد کی تعمیر کے ساتھ ان کی آباد کاری ضروری ہے۔ جہاں جہاں مسجد ہے اس محلہ کے مسلمانوں پر اس مسجد کےحقوق ہوتے ہیں مساجد سے معاشرہ کے تمام مسائل کا حل ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ مسجد عبادت کے ساتھ ساتھ خدمت خلق کابھی مرکز ہے۔

مجیب خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں نے غربت سے نکل کر تجارت کی اور اس میں ترقی کی تو قوم کی خدمت کے متعلق ان میں ایک جذبہ پیدا ہوا اور ذہن میں مسجد کی تعمیر کےساتھ ائمہ و موذنین کی رہائش کے بارے میں بھی خیال آیا۔اسی لیے یہ ایک ادنی کوشش ہے اور یہ ہمارے کاموں کا آغاز ہے اللہ کی رضا ہی ہماری اصل کامیابی ہے۔

وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کے بڑے بھائی و انچارج کانگریس کوڑنگل انومولا تروپتی ریڈی نے اپنے خطا ب میں کہا کہ کانگریس حکومت اقلیتوں بالخصوص مسلمان کی ترقی کے لیے پابند عہد ہے۔انہوں نے اس کڑوے سچ کا اظہار کیا کہ اگر وقف جائیدادوں کا تحفظ کرتے ہوئے ان سے مسلمانوں کو مستفید کیا جائے تو مسلمانوں کو کسی بھی حکومت سے کسی بھی قسم کی مدد درکار نہیں ہوگی۔انہوں نے حلقہ اسمبلی کوڑنگل کی طرز پر تانڈور کی ترقی کے اقدامات کا بھی تیقن دیا۔

گورنمنٹ چیف وہپ و رکن قانون ساز کونسل ڈاکٹر پی۔مہندرریڈی نے اپنے خطاب میں کہاکہ ماضی میں مقامی مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کئی ایک اقدامات کیے گئے اور انہوں نے اعلان کیاکہ حکومت  کیجانب سے دئیے جانےوالے اندرماں امکنہ اسکیم کے ذریعہ مستحق مسلمانوں کے علاوہ ائمہ و موذنین کو بھی ترجیح دی جائے گی۔

رکن اسمبلی تانڈور بویانی منوہر ریڈی نے اپنے خطاب مجیب خان خدمات کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مسلم معاشرہ کی فلاح و بہبود میں مصروف ہیں اور مسلمانوں کی ہر طرح سے بھرپور مدد کےلیے ہمیشہ سرگرم رہتے ہیں۔اس مسجد کی تعمیر ان کا ایک اور کارنامہ ہے۔رکن اسمبلی نے تانڈور اور مسلمانوں کی ترقی کے لیے ہمہ وقت تعاون کاتیقن دیا۔

محمد اظہر الدین نائب امیر جماعت اسلامی ہندتلنگانہ و آندھرا نے مجیب خان کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہو رہا ہے کہ ایک شخص نے اپنی انتھک محنت اور انفرادی کوشش کے ذریعہ تانڈور کے ائمہ و موذنین کے لیے ارضی فراہم کی اور یہ مجیب خان کا مثالی اور یادگار کارنامہ ہے۔

سید عظمت اللہ حسینی چیئرمین وقف بورڈ تلنگانہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے کہ ائمہ و موذنین کے لیے ماہانہ اعزازیہ فراہم کیا جائے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت اب وقف جائیدادوں پرنظر بد قائم کرتے ہوئے مسلمانوں کی معیشت کو کمزور کرنے کی کوشش میں مصروف ہے اور ضروری ہےکہ ہم وقف جائیدادوں سےمتعلق حکومت کی کسی بھی قانون سازی کے خلاف متحد ہوں۔

اس تقریب سے مولانا  ڈاکٹر محمد عبدالعلیم اسوسی ایٹ پروفیسر فاصلاتی تعلیم مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، باڈی بلڈر محتشم علی خان مولانا معراج الدین ابرار، مولانا حسان فاروقی ذمہ دار تحریک اسلامی، مولانا خلیق احمد صابر جنرل سکریٹری جمعیتہ العلماء، مولانا عبداللہ اظہر قاسمی صدر جمعیتہ العلماء وقارآباد ضلع ،سیدکمال اطہر صدر مسلم ویلفیئر اسوسی ایشن تانڈور، مفتی محمدحسین قاسمی ،مولانا حافظ محمد شکیل احمد نظامی، سعید عبداللہ مبشر امیر مقامی جماعت اسلامی تانڈورکے علاوہ دیگر نے بھی اپنے خطاب میں کہا کہ ہر مسلمان لازمی طورپر یہ طئے کرلے کہ مساجد کو آباد رکھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ مجیب خان نے امت کے ثروت مند طبقہ کو اپنے اس عمل کے ذریعہ ایک بہترین پیغام دیا ہے کہ وہ اپنی دولت کے ذریعہ امت کی ترقی، فلاح و بہبود اور امت میں معاشی اور فلاحی کام بھی کیے جاسکتے ہیں۔مولانا شاہ حسن بن محمد الحمومی القادری (مدینہ منورہ) کی خصوصی دعا پر تقریب کا اختتام عمل میں آیا جس میں کثیر تعداد میں عوام نے شرکت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے