حیدرآباد کے پرانا شہر سے کورونا باہر! کئی علاقوں میں 99 فیصد کوویڈ کیس نہیں،خشک میوے اورحلیم قوت مدافعت کی وجہ 

ریاستی خبریں

حیدرآباد کے پرانا شہر سے کورونا باہر!

کئی علاقوں میں 99 فیصد کوویڈ کیس نہیں،خشک میوے اورحلیم قوت مدافعت کی وجہ 

حیدرآباد: 13۔مئی(سحرنیوز ڈاٹ کام)

ملک میں جاری کوروناوائرس کی دوسری لہر کے دؤران کئی ریاستیں شدید متاثر ہوئی ہیں کوروناوائرس متاثرین کی تعداد میں روزآنہ اضافہ کیساتھ ساتھ امواتوں میں اضافہ بھی ہوا ہے۔

تلنگانہ کی سرحدی ریاستیں آندھراپردیش ،کرناٹک ، مہارشٹرا اور چھتیس گڑھ گزشتہ ماہ ہی کورونا وائرس سے شدید متاثر ہونے کے بعد وہاں نائٹ کرفیو، ہفتہ واری کرفیو کے بعد لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا جو کہ اب بھی جاری ہے۔

تلنگانہ بالخصوص حیدرآباد کے کئی خانگی ہسپتالوں میں ان چاروں ریاستوں سے علاج کی غرض سے آنیوالے متاثرین کی تعداد زیادہ بتائی جاتی ہے!
اسی دؤران ریاست میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے ریاستی ہائیکورٹ نے حکومت کو سخت متنبہ کیا کہ وہ ریاست میں نائٹ کرفیو یا پھر لاک ڈاؤن کے نفاذ کے متعلق کیوں سنجیدہ نہیں ہے!

جسکے بعد 20 اپریل کی رات 9 بجے سے ریاست تلنگانہ میں رات کا کرفیو نافذ کردیا گیا۔بعدازاں دوبارہ ہائیکورٹ کے سخت مؤقف کے درمیان ریاستی حکومت نے چیف منسٹر کے۔چندراشیکھرراؤ کی قیادت میں 11 مئی کو منعقدہ ریاستی کابینہ کے اجلاس میں 12 مئی سے ریاست میں دس روزہ مکمل لاک ڈاؤن کے نفاذ کا اعلان کردیا۔

اب آتے ہیں اصل مدعے پر! حیدرآباد کے مضافاتی علاقوں میں کی جانے والی کوروناوائرس ٹسٹنگ کے دؤران 40 تا 50 فیصد لوگ کورونا پازیٹیو پائے جارہے ہیں۔

وہیں حیدرآباد کے پرانے شہر میں کوویڈ ٹسٹنگ کے دؤران بہت کم لوگوں کی کورونا رپورٹ 10 فیصد سے بھی کم پازیٹیو آرہی ہے جس سے خود محکمہ صحت کیساتھ ساتھ میڈیا کا ایک گوشہ اور انتظامیہ حیران ہیں!

کیونکہ چارمینار کے قریب دن کے اؤقات میں عید کی خریداری والے مجمع کی فوٹوز اور ویڈیوس سوشیل میڈیا پر خوب وائرل کی گئیں کہ مسلمان بے خوف سماجی فاصلہ کی دھجیاں اُڑارہے ہیں!! اور اس سے حیدرآباد کے پرانے شہر میں کوروناوائرس کے پھیلنے کا خدشہ ہے!

حیدرآباد کے پرانے شہر کے پرائمری ہیلتھ سنٹرس پر روزآنہ بڑے پیمانے پر کوویڈ ٹسنگ کا عمل جاری ہے جہاں روزآنہ 5 فیصد بھی کورونا پازیٹیو رپورٹ نہیں آرہی ہیں۔

10مئی کو پرانے شہر کے 18 ہیلتھ سنٹرس پر ریاپڈ اینٹی جن ٹسٹنگ کی گئی دارلشفاء ہیلتھ سنٹر پر 50 افراد کا کورونا ٹسٹ کیا گیا جہاں کا حیرت انگیز نتیجہ یہ آیا کہ اس سنٹر پر صرف ایک پازیٹیو رپورٹ آئی۔یاد رہے کہ آرٹی پی سی آر ٹسٹ کورونا کی جانچ کا آخری حصہ ہوتا ہے جس سے درست اور واضح رپورٹ آتی ہے۔

حیدرآباد کے پرانے شہر کے علاقے اعظم پورہ، دارالشفاء اور یاقوت پورہ میں 99 فیصد کوروناوائرس نگیٹیو رپورٹ ہی آئی ہے اہم بات یہ ہے کہ یاقوت پورہ 2 پی ایچ رینج بھی صفر ہی درج ہواہے۔ یہاں اب تک 471 افراد کی کورونا وائرس ٹسٹنگ کی گئی جس میں سے ایک رپورٹ بھی پازیٹیو نہیں آئی ہے۔

اس سلسلہ میں حیرت زدہ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ پرانے شہر کے ان علاقوں میں نقل مکانی کم ہے اور مختلف مسالحہ جات سے تیار کی جانے والی حلیم کا استعمال کی وجہ سے یہاں کے عوام کی قوت مدافعت Immunity System بہت مضبوط ہے۔

ڈاکٹرس کا یہ بھی کہنا ہے کہ پرانے شہر میں خشک میوہ جات کا استعمال بھی بہت زیادہ ہوتا ہے جن کے بارے میں مشہور ہے کہ یہ بھی انسان کی قوت مدافعت بڑھانے میں اہم رول ادا کرتا ہے۔ اس معاملہ میں طبی ماہرین پریشان ہیں کہ کوویڈ کا اثر حیدرآباد کے پرانے شہر پر کیوں نہیں ہے؟

یہاں اس اہم امر کی نشاندہی کرنا انتہائی لازمی ہے کہ کئی مواضعات اور خود شہروں اور ٹاؤنس میں بدشگون اور خوف کے شکار لوگوں کی جانب سے کورونا وائرس سے متاثر خاندان کے فرد کیساتھ انتہائی ظالمانہ اور غیر انسانی سلوک کیا جارہا ہے!

یہاں تک بھی اطلاعات ہیں کہ انہیں ایک کوٹھری میں قید کرکے رکھ دیا جارہا ہے۔جو کہ انتہائی قابل افسوس بات ہے۔

ضرورت تو اس بات کی ہے کہ ہم کسی بھی کورونا متاثر کیساتھ ہمدردی سے پیش آئیں ، انہیں حوصلہ اور ہمت دیں ساتھ ہی ان میں خود اعتمادی پیدا کی جائے نہ کہ خوفزدہ شخص کو یکا و تنہا کرکے مزید خوف کی جانب ڈھکیل دیا جائے!!

نوٹ: اس رپورٹ کی تیاری میں انگریزی روزنامہ The Hans India ، تلگو روزنامہ دِشا اور دیگر ذرائع سے مدد لی گئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے