ناریل اور املی کی گاڑیوں میں چھپاکر گانجہ کی اسمگلنگ
74 لاکھ روپئے مالیتی گانجہ ضبط،پانچ گرفتار، دو الگ الگ مقام پر واقعات
مشرقی گوداوری/وشاکھا پٹنم 18۔اگست(سحرنیوزڈاٹ کام)
ممنوعہ نشیلی اشیاء کی اسمگلنگ اب مختلف طریقوں سے ہونے لگی ہے وہیں محاورہ مشہور ہے کہ قانون کے ہاتھ لمبے ہوتے ہیں۔
آندھراپردیش کے دو الگ الگ مقامات پر پولیس کے عہدیدارگاڑیوں کی تلاشی کے دؤران یہ دیکھ کر خود حیرت زدہ ہوگئے کہ ناریل اور املی منتقل کرنے والی لاریوں میں بڑے پیمانے پر گانجہ اسمگل کیا جارہا ہے۔ان دونوں مقامات پر پولیس نے جملہ 3,550 کلو گانجہ ضبط کرلیا جس کی مالیت 74 لاکھ روپئے بتائی جاتی ہے اور اس سلسلہ میں گانجہ منتقل کرنے میں ملوث پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پہلا واقعہ وشاکھا پٹنم میں پیش آیا جہاں نرسی پٹنم پولیس نے گباڑا بریج کے پاس گاڑیوں کی تلاشی کے دؤران ایک املی منتقل کررہی لاری کی تلاشی لی تو اس کے اندر 2,100 کلو گانجہ چھپاکر اسمگل کیا جارہا تھا۔
سب انسپکٹر پولیس رمیش کے مطابق یہ گانجہ دھارا کونڈا میں 46لاکھ روپئے میں خرید کر مہاراشٹرا اور کرناٹک کو منتقل کیا جارہا تھا۔ پولیس کے مطابق اس سلسلہ میں مہاراشٹرا کے ساکن مرزا رشید بیگ اور کرناٹک کے ساکن غوث الدین کو تحویل میں لیا گیا اور ان کے پاس سے 6,300 روپئے نقد رقم کے علاوہ تین موبائل فونس ضبط کیے گئے۔ پولیس نے بتایا کہ اس معاملہ میں ملوث ڈرائیور وگیانند،دورا کونڈا کا ساکن مانک اور اڑیسہ کا متوطن مہادیو کارتیکیا کو گرفتار کیا جائے گا۔
دوسرا واقعہ مشرقی گوداوری کے کاکناڈا میں پیش آیا ہے۔ڈی ایس پی کاکناڈا بھیم راؤ کے مطابق گولا پرولو پولیس اسٹیشن سے وابستہ پولیس عہدیدار گاڑیوں کی تلاشی مہم میں مصروف تھے کہ انہوں نے ایک لاری کو روک کر اس کی تلاشی لی جس میں ناریل موجود تھے۔
شبہ کی بنیاد پر جب پولیس نے لاری میں چڑھ کر ناریلوں کو ہٹاکر دیکھا تو اس میں 1,450 کلو گانجہ پیاکٹوں میں باندھ کرچھپایا گیا تھا جس کی مالیت 28 لاکھ روپئے بتائی گئی ہے۔
ڈی ایس پی کے بموجب یہ گانجہ ناریلوں میں چھپاکر وشاکھا پٹنم کے ایجنسی سے مہاراشٹرا منتقل کیا جارہا تھا ۔ اس سلسلہ میں گانجہ کی اسمگلنگ میں ملوث تین افراد کو گرفتار کرتے ہوئے انہیں عدالتی تحویل میں روانہ کردیا گیا۔