تلنگانہ میں کوویڈ کی دوسری لہر ختم،حکومت سے تعلیمی اداروں کو کھول دینے محکمہ صحت کی سفارش
بشمول حیدرآباد ریاست کے 13 اضلاع میں ڈینگو اور ملیریا میں اضافہ،عوام چوکس رہیں
ڈائرکٹر تلنگانہ اسٹیٹ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر سرینواس راؤ
حیدرآباد:18۔اگست(سحرنیوزڈاٹ کام)
ڈائرکٹر تلنگانہ اسٹیٹ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر جی۔سرینواس راؤ نے کہا ہے کہ ریاست میں کورونا وائرس کی دوسری لہر تقریباً ختم ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں کوویڈ کا عنصر ” صفراعشاریہ سات فیصد ” ہی رہ گیا ہے۔
ڈاکٹر جی۔ سرینواس راؤ نے کہا کہ کوویڈ کے بعد ہسپتالوں میں داخل ہونے والوں کی تعداد زیادہ ہے انہوں نے انکشاف کیا کہ طویل مدتی کوویڈ اثرات کے باعث ذہنی مسائل بڑھ رہے ہیں۔
دوسری جانب ڈائرکٹر تلنگانہ اسٹیٹ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر جی۔سرینواس راؤ کے اس انکشاف کے بعد کہ انہوں نے تعلیمی اداروں کو کھول دینے کی حکومت سے سفارش کرتے ہوئے حکومت کو رپورٹ سونپ دی ہے ریاست تلنگانہ میں تعلیمی اداروں کی جلد ہی کشادگی کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں!
انہوں نے کہا کہ کوویڈ ویکسین لے چکے ٹیچرس اور اسٹاف کو ہی اسکولس میں اجازت دئیے کا امکان ہے۔!

ڈائرکٹر تلنگانہ اسٹیٹ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر جی۔سرینواس راؤ نے کہا ہے کہ ریاست میں جلد ہی گھر گھر پہنچ کرکوویڈ ویکسین دینے کے انتظامات کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوویڈ ویکسین نہ لینے والوں کو عام مقامات پر داخلہ کی اجازت نہ دئیے جانے کے قواعد کے لزوم کا امکان ہے۔
ڈائرکٹر تلنگانہ اسٹیٹ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر جی۔سرینواس راؤ نے بتایا کہ اب تک ریاست تلنگانہ میں ایک کروڑ 65 لاکھ افراد کو کوویڈ ویکسین دی جاچکی ہے ان میں سے زائداز 56 فیصد افراد کو پہلا ویکسین اور 34 فیصد افراد کو دوسرا ویکسین دے دیا گیا ہے۔
ڈائرکٹر تلنگانہ اسٹیٹ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر جی۔سرینواس راؤ نے بتایا کہ حیدرآباد میں تقریباً صد فیصد افراد کو کم ازکم کوویڈ کا پہلا ویکسین دیا گیا ہے جبکہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے حدود میں کم ازکم 90 فیصد افراد کو کوویڈ ویکسین کا پہلا ٹیکہ دیا جاچکاہے۔
ڈاکٹر جی۔ سرینواس راؤ نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ موسمی امراض سے چوکس رہیں انہوں نے کہا کہ ہر بخار کورونا وائرس کا بخار نہیں ہوتا کیونکہ ریاست میں بڑی حدتک کورونا وباء قابو میں آگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اضلاع ملگ اور بھدرادری میں ملیریا کے معاملات ریکارڈ ہورہے ہیں وہیں ڈائرکٹر تلنگانہ اسٹیٹ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر جی۔سرینواس راؤ نے کہاکہ اضلاع حیدرآباد،کھمم اور کوتہ گوڑم میں ڈینگو کے معاملات سامنے آئے ہیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ اب تک ریاست میں ڈینگو کے 1,200 کیس ریکارڈ ہوئے ہیں۔جن میں سے 447 حیدرآباد میں، 128 کھمم میں، 114 رنگاریڈی میں، 89 میڑچل میں، 69 عادل آباد میں،49 کوتہ گوڑم میں، 39 نظام آباد میں اور نرمل ضلع میں ریکارڈ ہونے والے 30 کیس شامل ہیں۔
ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاست کے 13 اضلاع میں ملیریا اور ڈینگو کے باعث بخار کے کیس ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ڈائرکٹر تلنگانہ اسٹیٹ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر جی۔سرینواس راؤ نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ اگر کوئی بخار میں مبتلاء ہوں تو اسے ہرگز نظر انداز نہ کرتے ہوئے بلاء تاخیر اپنا ٹسٹ کروالیں۔انہوں نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ کے 20 اضلاع میں تلنگانہ ڈیاگناسٹک سنٹرس کام کررہے ہیں۔
ساتھ ہی انہوں نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے مکانات اور اسکے اطراف اکناف پانی کا ذخیرہ نہ ہونے دیں جس سے مچھروں کی افزائش ہوتی ہے اور اپنے مکانات کو صاف ستھرا رکھیں تاکہ مچھروں اور مکھیوں سے محفوظ رکھا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ زیادہ تر ڈینگو سے متاثر کرنے والے مچھر دوپہر کے وقت کاٹا کرتے ہیں اور موسمی امراض پر قابو پانے کے لیے متعلقہ محکمہ جات کے عہدیداران خصوصی مہم کے ذریعہ مچھروں اور ان کی افزائش کو روکنے کے لیے اقدامات میں مصروف ہیں۔
ڈائرکٹر تلنگانہ اسٹیٹ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر جی۔سرینواس راؤ نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ڈینگو ، ملیریا اور دیگر موسمی امراض سے اپنے تحفظ کے لیے چوکس رہیں صاف صفائی کو اولین ترجیح دیں۔ پانی کو گرم کرکے ٹھنڈا کرنے کے بعد استعمال کریں، تازہ غذائیں استعمال کریں، باسی کھانوں سے احتیاط کریں۔