گلبرگہ کی محبس مسجد کے سامنے گنیش وسرجن جلوس کے دوران اشتعال انگیز گانا بجائے جانےکے خلاف ایف آئی آر درج

بین ریاستی خبریں سوشل میڈیا وائرل قومی خبریں

خون سے اس دھرتی کو ہم نہلادیں گے
ہم تجھ کو تیری اؤقات بتادیں گے

گلبرگہ کی محبس مسجد کے سامنے گنیش وسرجن جلوس کے دوران
اشتعال انگیز  گانا بجائے جانے کے خلاف پولیس نے ایف آئی آر درج کرلیا

گلبرگہ: 12۔ستمبر
(سحرنیوزڈاٹ کام/سوشل میڈیا ڈیسک)

عیدین اور تہوار کسی بھی مذہب کےماننے والوں کے لیے خوشی اور مسرت کا دن ہوتا ہے۔اور اس مذہب کوماننےوالے اپنی اپنی عبادت گاہوں کو جاکر خصوصی نماز یا پوجا پاٹ کا اہتمام کرتے ہیں۔کسی اور مذہب کی عبادت گاہوں کےآگے کھڑے ہوکر اشتعال انگیز نعرےبازی،عبادت گاہوں پر چڑھ کر پرچم لہرادینا،یا دوسروں کی عبادت گاہوں پر پتھراؤ نہیں کیا جاتا۔یہی ہندوستان کی خوبصورتی ہےجسے دنیابھر میں سراہا جاتا ہے اور اس پر ہر ہندوستانی کو فخر بھی حاصل ہے۔

لیکن افسوس کہ چند سال سےاس ملک کے کئی حصوں میں بالخصوص تہواروں کے موقع پر مساجد اور مسلم اکثریتی علاقوں میں کسی بھی جلوس یا شوبھا یاترا کے دؤران اشتعال انگیز نعرے اور پتھراؤ اس ملک کا مقدر بنتے جارہے ہیں۔اور ضرورت شدیدہے کہ آنےوالی نسلوں کو پرسکون زندگی گزارنے کا موقع فراہم کرنے کے لیے لازمی ہوگیا ہے کہ موجودہ نئی نسل کو تمام مذاہب اور مذاہب کےماننے والوں اور ان کی عبادت گاہوں کےاحترام کا سبق سکھایا جائے۔ساتھ ہی یہ بھی ضروری ہے کہ ایسے شرپسندوں کےخلاف پولیس سخت کارروائی کو یقینی بنائے۔چاہے ان کا کسی بھی مذہب سے تعلق ہو۔

کل 11 ستمبر کو ٹوئٹر پر سیدعلیم اِلٰہی Syed Aleem Ilahi@ نے ایک ویڈیو ٹوئٹ کرتے ہوئے گلبرگہ پولیس کو ٹیاگ کیاتھا اورمطالبہ کیا تھا کہ پولیس اس اشتعال انگیزی کے خلاف کارروائی کرے۔یہ ویڈیو ٹوئٹرسمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمزپر وائرل ہوگیا۔حتیٰ کہ بین الاقوامی الجزیرہ چینل نے بھی اس ویڈیو کو عربی ٹائٹلز کے ساتھ پیش کردیا۔

 

یہ ویڈیو تاریخی اور ہندو۔مسلم یکجہتی اور امن کا گہوارہ مانے جانے والے ریاست کرناٹک کے شہر گلبرگہ (کلبرگی) کاہے۔

دراصل 10ستمبر کو گلبرگہ میں گنیش نمرجن کا جلوس نکالا گیا تھا۔اس جلوس کےدؤران رات دس بجے کے بعد سوپر مارکیٹ کے علاقہ میں موجود "محبس مسجد”کے روبرو کافی دیر تک گنیش جلوس کو روک کر ڈی جے ساؤنڈ پر ایک گانابجایا گیاتھا جس کے بول تھے۔

خون سے اس دھرتی کو ہم نہلادیں گے
ہم تجھ کو تیری اؤقات بتادیں گے

 

اس ویڈیو کےوائرل ہونے کے بعدسوشل میڈیاصارفین نے اس اشتعال انگیز گانے کی شدید مذمت کی تھی۔اور مقامی سطح پر بھی دونوں جانب کے امن پسند لوگوں نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔اور مقامی پولیس سے اس سلسلہ میں کارروائی کامطالبہ کیا تھا۔

اس سلسلہ میں مقامی نیوز چینل گلبرگہ ہیڈلائنس کے مطابق سیدعلیم الٰہی جوکہ جنرل سیکریٹری ایس ڈی پی آئی گلبرگہ ہیں نےاپنے بیان میں اس اشتعال انگیز گانے پر احتجاج کرتے ہوئےکہاہے کہ 10ستمبر کو رات کے دوبجے سوپر مارکیٹ کی دھوبی گلی علاقہ سےایک گنیش جلوس نکالا گیا۔ اور مسجد محبس کے پاس اس جلوس کو روک کر ڈی جے پر یہ اشتعال انگیز گانا بجاتے ہوئے رقص اور شور شرابہ کیا گیا۔جبکہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق رات دس بجے کے بعد کسی بھی قسم کے پبلک ساؤنڈ سسٹم پر امتناع عائد ہے۔

سید علیم الٰہی نے کہاکہ گنیش تہوار کےموقع پربھجن اور بھکتی گیت بجائے جاتے تھے۔لیکن اس قسم کے اشتعال انگیز گانےبجاتے ہوئے دیگر مذاہب کے لوگوں کو دھمکایا جارہا ہے اور ساتھ ہی ان کے مذہبی جذبات مجروح کیے جارہے ہیں۔جس کا مقصد پرامن ماحول کو مکدر کرنا اور تناؤ پیدا کرنا ہوتا ہے۔

جس پر کارروائی کرتے ہوئے آج 12ستمبر کو گلبرگہ پولیس نے اس گنیش جلوس کے آرگنائزرس اور ڈی جے ساؤنڈ سسٹم کے مالک کے سمیت چار افراد کے خلاف کرناٹک پولیس ایکٹ 1963 کی دفعہ 103 اور 31 کے ساتھ ساتھ انڈین پینل کوڈ کی دفعات 188 اور 295 Aکے تحت ایک ایف آئی آر درج کرلیاہے۔پولیس کی جانب سے اس کیس میں مزید افراد کو شامل کیا جاسکتا ہے!!۔ان ایف آئی آر کی نقل کوبھی آج سیدعلیم اِلٰہی نے ٹوئٹ کیے ہیں۔

سید علیم اِلٰہی نے اس سلسلہ میں کمشنر آف پولیس گلبرگہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس اشتعال انگیز جلوس میں شریک بی جے پی قائدین کےخلاف بھی کارروائی کی جائے۔انہوں نےکہا کہ گلبرگہ ایک امن اور شانتی ولا شہر ہے اور اس کی برقراری سب کی ذمہ داری ہے اوراس کے لیے دونوں جانب کے شرپسندوں کو روکنا سب کا فرض ہے۔

” مکمل تفصیلات کے لیے اس ویڈیو کو کلک کریں”

دوسری جانب ٹوئٹر پر ہی کل 11 ستمبر کو حبیب Habeeb@نامی ہینڈل سے ایک ویڈیو میں ڈی جی پی کرناٹک،ایس پی بلاری ضلع،ایڈیشنل جنرل آف پولیس کرناٹک مسٹر الوک کمار کو ٹیاگ کردہ ٹوئٹ میں پوچھا گیاتھاکہ”جیسا کہ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سریگوپا،بلاری ضلع میں تشدد پیدا کرنے کے لیے چپل کومسجد میں پھینکا گیا۔تو کیا کارروائی کی جائےگی۔؟جس پر ایڈیشنل جنرل آف پولیس کرناٹک مسٹر الوک کمارنے اپنے جوابی ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ” ہم نے ملزمین کو تحویل/شناخت کرلیاہے۔ان کے خلاف مناسب قانونی کارروائی کی جا رہی ہے”۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے