ضعیف شخص کو سیکل پر لائی گئی فوت شدہ بیوی کی نعش کی آخری رسومات ادا کرنے سے روک دیا گیا

بین ریاستی خبریں قومی خبریں

انسانیت دَم توڑ رہی ہے!

ضعیف شخص کو سیکل پر لائی گئی فوت شدہ بیوی کی نعش کی آخری رسومات ادا کرنے سے روک دیا گیا

اترپردیش/جونپور28۔اپریل(سحرنیوزڈیسک)

ملک کی مختلف ریاستوں میں موجودہ کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دؤران لاکھوں افراد کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے ، ہزاروں کی تعداد میں اموات، شمشان گھاٹوں اور قبرستانوں میں نعشوں کو جلانے اور دفنانے کیلئے نظر آنے والی قطاریں ہر حساس انسان کیلئے انتہائی تکلیف کا باعث بن رہی ہیں۔ان روح فرسا منظر پر مشتمل ویڈیو س سوشیل میڈیا پر وائرل ہیں۔

اسی دؤران کوویڈ متاثرین اور اس سے مرنے والوں کیساتھ غیر انسانی برتاؤ ،ہسپتالوں میں آکسیجن اور ادویات کی قلت، سوشیل میڈیا پر آکسیجن اور ہسپتالوں کیلئے امداد کی اپیل سے اس ملک کے صاحب اقتدار افراد کوتکلیف پہنچ رہی ہے یا نہیں لیکن عوام اب اقتدار کے بھوکے سیاستدانوں اور ضمیر فروش میڈیا کے کی پھیلائے گئے ہندو۔مسلم اورمندر۔مسجد کے جھگڑوں سے باہر ضرور آنے لگے ہیں۔

لیکن ضمیر فروش اور گودی میڈیا کے ٹی وی اسٹوڈیوس میں وہی چہل پہل ہے،وہی رؤنقیں، وہی رؤشنیاں ہیں اور اینکرس بھی سوٹ بوٹ کیساتھ کسی کو بچانے اور کسی کو ٹھکانے لگانے کےدھندہ میں ہنوز ملوث ہیں! کیونکہ شمشانوں میں جل رہیں چتاؤں کی آگ کی چنگاریاں اب تک انکے اسٹوڈیوز تک نہیں پہنچی ہیں!

ایسے میں آج اتر پردیش میں پیش آنیوالا ایک انتہائی دلخراش واقعہ ہر ذہ حس انسان کیلئے تکلیف کا باعث بناہے۔ اس واقعہ پرمشتمل دو تصاویر سوشیل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہیں ۔ جس سے یہ احساس پیدا ہونے لگ گیا ہے کہ کورونا وائرس کے اس قہر کے دؤران اب انسانیت آہستہ آہستہ دم توڑ رہی ہے!جبکہ ایسے موقع پر ایک دوسرے سے ہمدردی اور اپنا پن کی شدید ضرورت ہے۔

مشہور شاعر فنا نظامی کانپوری نے کبھی کہا تھا کہ : 

دُنیا پہ ایسا وقت پڑے گا کہ ایک دن 
انسان کی تلاش میں انسان جائے گا

اس واقعہ کے متعلق بتایا جارہا ہے کہ یہ اتر پردیش کے جونپور ، مدی یاہو کوتوال کے عنبر پور موضع کی ہیں جہاں ایک ضعیف شخص تلک دھاری سنگھ کی ہسپتال میں فوت ہونے والی اپنی ضعیف بیوی کی نعش کو سیکل پر لاد کر 30 کلومیٹر کا طویل فاصلہ طئے کرکے قبرستان پہنچے لیکن موضع کے لوگوں نے اس خاتون کی آخری رسومات موضع کے شمشان میں ادا نہ کرنے سے دیا اور وہاں سے لاش لے جانے پر کیلئے دباؤ ڈالتے رہے۔

جس کے بعد یہ مجبور و لاچار تھکا ہارا ضعیف شخص گھنٹوں اپنی فوت شدہ بیوی کی لاش کے ساتھ شمشان گھاٹ کے باہر ہی بیٹھا رہا اس دؤران بھی ظالموں میں سے ایک نے بھی اس ضعیف شخص کا ساتھ نہیں دیا اور نہ ہی اس سے کوئی ہمدردی کا اظہار ہی کیا گیا۔

حد تو یہ ہے کہ موضع کا کوئی بھی شخص اس لاچار اور بے بس ضعیف شخص کے قریب تک نہیں گیا جو اپنی بیوی کی لاش کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا کیونکہ ان کو شک تھا کہ یہ ضعیف شخص کورونا وائرس سے متاثر ہوگا۔ بعدازاں اطلاع پر پولیس وہاں پہنچ گئی اور پولیس کی نگرانی میں اس ضعیف خاتون کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔

جونپور کے عنبر پور موضع میں پیش آئے اس دلدوز واقعہ کے مطابق تلک دھاری سنگھ کی بیوی راج کماری 50 سالہ کئی دنوں سے اپنے گھر پربیمار تھیں جنہیں ہسپتال منتقل کرنے کیلئے سرکاری یا خانگی ایمبولنس بھی فراہم نہیں کی گئی تو اس ضعیف تن تنہا مجبور اور بے بس شخص نے سیکل پر ہی اپنی بیوی کو سخت مشکلات کاسامنا کرتے ہوئے ہسپتال منتقل کیا تھا تاہم اس خاتون کی ہسپتال میں دؤران علاج موت واقع ہوگئی۔بتایا جاتا ہے کہ جب ہسپتال والوں نے اس خاتون کی نعش اس ضعیف شخص کے حوالے کی تو نعش کافی حدتک مسخ ہوچکی تھی۔!!

اترپردیش کے جونپورکے موضع عنبر پور کے اس واقعہ کی تصاویر سوشیل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہیں جہاں ہر درد مند انسان کی جانب سے اس مسئلہ پر سرکاری عہدیداروں اور موضع کے عوام کی اس غیر انسانی حرکت پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ ملک کے کئی دور دراز مواضعات میں بھی یہی حالت ہے تاہم ایسے واقعات بہت کم سوشیل میڈیا تک پہنچ رہے ہیں۔ اور تلوے چاٹو میڈیا کے پاس اتنی فرصت نہیں ہے کہ وہ اپنے آقاؤں کو یہ مناظر دکھاسکے کہ عوام آدمی کن پریشانیوں سے گزر رہی ہے !!

کل ہی سوشیل میڈیا پر ایک ایسا ہی دہل دہلادینے والا ویڈیو بھی وائرل ہوا تھا ایک ہسپتال کے باہر آٹو رکشاء میں ہی ایک ماں نے اپنے بیٹے کی آنکھوں کے سامنے ہی دم توڑدیا تھا کیونکہ اس بدنصیب ماں کو ہسپتال میں بستروں کی قلت بتاکر داخل نہیں کرلیا گیاتھا۔
ایسے میں ملک کے کونے کونے سے ایسی خبریں عام ہیں کہ مسلم نوجوان غیرمسلم برادران وطن کی آخری رسومات انجام دیتے ہوئے انسانیت کا پرچم بلند کیے ہوئے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے