ڈرون کے ذریعہ بادلوں کو برقی شاک دے کر دبئی میں مصنوعی بارش برسانے کا تجربہ کامیاب

Uncategorized بین الاقوامی خبریں

ڈرون کے ذریعہ بادلوں کو برقی شاک دے کر دبئی میں مصنوعی بارش برسانے کا تجربہ کامیاب

دبئی:23۔جولائی(سحرنیوزڈاٹ کام)

زیادہ تر قارئین واقف ہونگے کہ ماضی میں جب کبھی مانسون میں بارش نہیں ہوا کرتی تھی اور ریاستیں خشک سالی کا شکار ہوجایا کرتیں تو خصوصی ” ایر کرافٹ ” کی مدد سے آسمان پر موجود بادلوں میں کیمیکل کے چھڑکاؤ کے ذریعہ مصنوعی بارش برسائی جاتی تھی جسے ” کلاؤڈ سیڈنگ”  کہا جاتا ہے۔

2004 میں متحدہ ریاست آندھراپردیش میں شدید خشک سالی کے باعث اس وقت کے وزیر اعلیٰ وائی ایس راج شیکھر ریڈی کی حکومت نے یہ کامیاب تجربہ کیا تھا۔

اس وقت تلنگانہ کے اضلاع محبوب نگر، نلگنڈہ ،رنگاریڈی ،رائلسیما کے اضلاع اننت پور،چتور،کڑپہ ، کرنول اورساحلی آندھرا کے اضلاع پرکاشم، نیلور اور گنٹورشدید خشک سالی کا شکار ہوگئے تھے۔

” کلاؤڈ سیڈنگ "کے ذریعہ مصنوعی بارش برسانے کی غرض سے 2004ء میں اس وقت حکومت آندھراپردیش نے اگنی ایوی ایشن کے دو ایرکرافٹ کی خدمات حاصل کیں تھیں اور 21 جولائی2004ء کو وائی ایس راج شیکھر ریڈی نے حیدرآباد کے بیگم پیٹ ایرپورٹ سے ان ایرکرافٹس کو روانہ کیا تھا۔

اور یہ تجربہ 105 دنوں تک کیا گیا تھا جس پر اس وقت 12 کروڑ کا صرفہ ہوا تھا اور چند اضلاع میں بارش بھی ہوئی تھی۔

کلاؤڈ سیڈنگ کا یہ تجربہ اس وقت آندھراپردیش میں شدید خشک سالی کے باعث 2003ء سے 2009ء تک کیا گیا تھا۔یہی طریقہ چین اور امریکہ میں بہت زیادہ کامیاب ہوا کرتا تھا اس وقت کرناٹک اور ٹاملناڈو میں بھی یہ تجربہ کامیاب ہوا تھا۔اس سے قبل 2003ء میں چندرابابو نائیڈو کے دؤرحکومت میں بھی یہ تجربہ کیا گیا تھا۔

اب اس سلسلہ میں ترقی کے معاملہ سب سے آگے مانے جانے والے متحدہ عرب امارات(یواے ای) کلاؤڈ سیڈنگ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے جدید ٹکنالوجی کی مدد سے بارش برسانے میں کامیاب ہوگیا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں گرمی کی شدت،درجہ حرارت کے 50 ڈگری سے اوپر جانے کے باعث وہاں کے عوام کا برا حال ہے۔متحدہ عرب امارات میں بھی کئی سالوں سے کلاؤڈ سیڈنگ کے ذریعہ ہی مصنوعی بارش برسائی جاتی تھی تاہم اب وہاں جدید ٹیکنالوجی اور ڈرونس کے استعمال کے ذریعہ دوبئی میں بارش کے منظر والا ویڈیوسوشل میڈیا پر شیئر ہوا ہے۔یو اے ای حکومت نے پہلے ہی اعلان کیا تھا کہ جاریہ سال وہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعہ بارش برسانے کا تجربہ کرے گی۔

یواے ای حکومت اس جدید ٹیکنالوجی سے دوبئی میں مصنوعی بارش برسانے میں کامیاب بھی ہوگئی۔

استعمال شدہ ڈرون

اس کے لیے یواے ای حکومت نے ڈرون کی خدمات حاصل کی ہیں یواے ای کے خرچ پر یہ ڈرون یونیورسٹی آف ریڈنگ، لندن کے سائنسدانوں نے تیار کیا ہے۔

یہ ڈرون بادلوں میں جاکر ان بادلوں میں برقی رؤ دؤڑاتے ہیں جس سے بادلوں میں حرکت ہوکر بارش برسنے لگ جاتی ہے۔

اس پراجکٹ کے سائنسداں ڈاکٹر کیری نیکول نے کہا کہ بادلوں میں موجود پانی کو متحرک کرکے برسنے کیلئے ڈرون کا استعمال کیا جارہا ہے۔یواے ای کے ماہرین کو یقین ہے کہ اس جدید ٹیکنالوجی اور ڈرون کے استعمال کے ذریعہ اب وہاں بارش کے اوسط میں اضافہ ممکن ہے!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے