خاتون تحصیلدار دو لاکھ روپئے کی رشوت قبول کرتے ہوئے اے سی بی کے جال میں

خاتون تحصیلدار دو لاکھ روپئے کی رشوت قبول کرتے ہوئے اے سی بی کے جال میں

حیدرآباد: 22۔جولائی(سحرنیوزڈاٹ کام)

بالخصوص محکمہ ریونیو (مال) سے رشوت اور بدعنوانیوں کو ختم کرنے کی غرض سے حکومت نے بڑی تبدیلیاں لائی تھیں لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ
رشوت کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں ہے!

محکمہ اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) کی جانب سے ہر تیسرے دن ریاست کے کسی نہ کسی رشوت خور عہدیدارکوعوام سے رشوت طلب اور قبول کرنے کی اطلاعات عام ہیں لیکن چند بدعنوان عہدیدار اپنی روِش پر قائم ہیں۔

گزشتہ دنوں حلقہ اسمبلی تانڈور کے پدیمول منڈل سے وابستہ سب انسپکٹر پولیس راج شیکھر کو 30 ہزار روپئے کی رشوت طلب اور پھر قبول کرتے ہوئے اینٹی کرپشن بیورو کی ٹیم نے دبوچ لیا تھا۔

آج ریاست تلنگانہ کے ہی جئے شنکر بھوپال پلی ضلع کے کاٹارم منڈل کی تحصیلدار سنیتا ایک شخص سے دو لاکھ روپئے رشوت کی پہلی قسط قبول کرتے ہوئے اینٹی کرپشن بیوروکے جال میں پھنس گئیں۔

واقعہ کی تفصیلات کے مطابق کاٹارم منڈل کے موضع کوتہ پلی کے ساکن ہری کرشنا اپنی اراضی کو آن لائن کرنے کیلئے دفتر تحصیل کاٹارم منڈل میں درخواست داخل کی تھی۔کئی دنوں تک اس کی اراضی کو آن لائن نہ کیے جانے پر ہری کرشنا تحصیلدار کاٹارم منڈل سے رجوع ہوا جس پر تحصیلدار سنیتا نے اراضی مالک ہری کرشنا سے کہا کہ اس کے لیے پانچ لاکھ روپئے بطور رشوت دئیے جائیں تو ہی اس کی اراضی کو آن لائن کیا جائے گا۔

جس پر ہری کرشنا نے تحصیلدار سنیتا سے معاہدہ کیا کہ وہ پانچ لاکھ روپئے میں سے پہلی قسط دو لاکھ روپئے ادا کرے گا پھر جس وقت اس کی اراضی آن لائن کرکے پاس بک دی جائے گی اس وقت ماباقی تین لاکھ روپئے دے گا جس پر تحصیلدار کاٹارم سنیتا تیار ہوگئیں۔

اس کے بعد اراضی مالک ہری کرشنا محکمہ اینٹی کرپشن بیورو سے رجوع ہوتے ہوئے تحصیلدار سنیتا کی جانب سے رشوت طلب کیے جانے کی شکایت کی۔

اس معاملہ میں آج حسب معاہدہ تحصیلدار سنیتا اراضی مالک ہری کرشنا سے بطور رشوت طلب کیے گئے دو لاکھ روپئے نقد رقم قبول کررہی تھیں کہ محکمہ اینٹی کرپشن بیورو کے عہدیداروں نے دھاوہ منظم کرتے ہوئے حاصل کی گئی رشوت کی رقم دو لاکھ روپئے سمیت رنگے ہاتھوں تحصیلدار سنیتا کو اپنے شکنجے میں لے لیا۔

اس سلسلہ میں ایک کیس درج رجسٹر کے محکمہ اینٹی کرپشن بیورو مزید تحقیقات میں مصروف ہے۔