فرش پر بٹھاکر لڑکی کو خون چڑھایا گیا،ماں خون کی تھیلی پکڑ کر کھڑی رہی
مدھیہ پردیش میں پھر انسانیت ہوئی شرمسار،ضلع کلکٹر نے کی کارروائی
بھوپال: 14۔ستمبر
(سحرنیوزڈاٹ کام/ایجنسیز)
ریاست مدھیہ پردیش سےوقفہ وقفہ سے وہاں کےسرکاری ہسپتالوں اور شعبہ صحت کی زبوں حالی کی ویڈیوز اور تصاویر اب سوشل میڈیا پر عام ہوتی جارہی ہیں۔کل ہی مدھیہ پردیش کےضلع کٹنی سے ایک خبر آئی تھی کہ سڑک حادثہ میں شدید زخمی نوجوان کو ہسپتال منتقل کرنے کے لیے ایمبولنس کو فون کیا گیا لیکن نصف گھنٹہ تک بھی ایمبولنس نہیں آئی۔زخمی نوجوان کےجسم سے زیادہ مقدار میں خون بہتا ہوا دیکھ کر ایک جے سی بی مشین کے مالک پشپیندر نے دیگر لوگوں کی مدد سے اس زخمی نوجوان کوجے سی بی کے ذریعہ سرکاری ہسپتال منتقل کیا تھا۔
آج سوشل میڈیا پر اسی مدھیہ پردیش کے ستنا ضلع کے ایک سرکاری ہسپتال سے انسانیت کوشرمسار کرنےوالی ایک تصویرسوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔جس میں دیکھاجاسکتا ہے کہ ایک کمسن لڑکی کو ہسپتال کے فرش پر بٹھاکر خون چڑھایا جارہا ہے۔سب سے زیادہ شرمناک بات یہاں یہ ہے کہ اس خون کی پیاکٹ کو اس لڑکی کی ماں پکڑ کر کھڑی ہوئی ہے۔حتیٰ کہ ہسپتال انتظامیہ نے اس کے لیے ایک اسٹانڈ تک فراہم نہیں کیا۔
اس تصویر کو منورما پاٹیکر Manorama Patekar@ نے ٹوئٹ کرتےہوئے لکھاہے کہ”آج اگر ہندو۔مسلم کی سیاست نہ کرواتے تو آج یہ دن نہیں دیکھنا پڑتا،بات ہونی چاہئے تعلیم کی،بات ہونی چاہئے ہسپتال کی،بات ہونی چاہئے روزگار کی،یہ ملک ہمیشہ بھائی چارہ کا ملک ہے،زہر گھولنے کا کام مت کرو۔
https://twitter.com/ManoramaPatekar/status/1570070803617554433
مقامی میڈیا کی اطلاعات کےمطابق ستناضلع کے میہر Maihar#سول اسپتال میں سنتوشی کیوت نامی مریضہ کوفرش پر بٹھاکر خون چڑھائے جانے کے واقعہ کی اس تصویر کےوائرل ہونے کےبعد ضلع کلکٹر انوراگ ورما نے اس معاملہ کا سخت نوٹ لیا۔اور فوری ہسپتال پہنچ کر ہسپتال کے انچارج ڈاکٹر پردیپ نگم اور اسٹاف نرس انجوسنگھ کے خلاف کارروائی کی ہدایت دی۔
وہیں چیف میڈیکل اینڈ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر اشوک آودیا نے بتایا کہ 15 سالہ لڑکی سنتوشی کیوت کوہیموگلوبن کی شدیدکمی کی وجہ سے میہرہسپتال میں بستروں کی عدم دستیابی کی وجہ سے زمین پر بٹھاکر خون چڑھایا جارہا تھابعدازاں انہوں نے موقع پر پہنچ کراس لڑکی کےلیےفرش پر بستر کا انتظام کیا اور خون کی منتقلی کے بعد اس لڑکی کو ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا۔
دوسری جانب این ڈی ٹی وی کے ریزیڈنٹ ایڈیٹر انوراگ دواری نے بھی اسی تصویر کو ٹوئٹ کرتے ہوئےلکھا ہے کہ” پرتگال والی اخلاقیات نہیں ہوں گی،میہر کےسِول ہسپتال کی تصویرہے،بچی کے ہاتھ میں خون چڑھ رہا ہے،ماں نےخون کی تھیلی پکڑ رکھی ہے۔تصویریں وائرل ہونے کے بعد متعلقہ عہدیداروں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے”۔
पुर्तगाल वाली नैतिकता नहीं होगी, मैहर के सिविल अस्पताल की तस्वीर है, बच्ची के हाथ में खून चढ़ रहा है, मां ने खून की थैली पकड़ रखी है. तस्वीरें वायरल होने पर संबंधित लोगों के खिलाफ कार्रवाई हुई है. pic.twitter.com/TYARX1xIZw
— Anurag Dwary (@Anurag_Dwary) September 14, 2022
” مدھیہ پردیش کے ضلع کتنی میں کل جے سی بی مشین کے ذریعہ زخمی نوجوان کی ہسپتال منتقلی کی ویڈیو اور تفصیلات اس لنک پر”:-