مدھیہ پردیش : جبلپور میں مقتولہ کی نعش کے ساتھ ویڈیو پوسٹ کرنے والا قتل کا ملزم راجستھان سے گرفتار

بین ریاستی خبریں جرائم و حادثات سوشل میڈیا وائرل قومی خبریں

جبلپور میں مقتولہ کی نعش کے ساتھ ویڈیو پوسٹ کرنے والا قتل کا ملزم
ہیمنت راجستھان سے گرفتار، پولیس کو چکمہ دینے کی کوشش میں ناکام

بھوپال: 19۔نومبر
(سحرنیوزڈاٹ کام/ایجنسیز)

ملک کے دارالحکومت دہلی سے 14 نومبر کو درندوں کوبھی شرمادینے والی ایک سنسنی خیز اور انسانیت سوز خبر سامنے آئی تھی جہاں بوائے فرینڈ آفتاب امین پونہ والا نے اپنی ساتھی اور گرل فرینڈ شردھا کوقتل کرکے اس کی نعش کے 35 ٹکڑے کرنے کے بعد انہیں 18دنوں تک دہلی کے مختلف علاقوں میں پھینکتارہا۔اس واقعہ نےسارے ملک میں سنسنی اوربرہمی کی لہر پیداکردی ہے کہ کیا ایک انسان نما درندہ ایک ایسی لڑکی کے ساتھ اتنی درندگی کا مظاہرہ بھی کرسکتاہے جس نے کئی سال تک اس لڑکی شردھا کےساتھ لیوان ریلیشن شپ میں گزارے اور ایک ہی چھت کے نیچے رہا۔

اس واقعہ کےملزم آفتاب امین پونہ والا کو گرفتار کرلیاگیا۔شردھا اور آفتاب ایک ڈیٹنگ ایپ کےذریعے رابطےمیں آئےتھے۔ایک سال قبل شردھا آفتاب کے ساتھ رہنے کے لیے والدین کی مخالفت کے باؤجود ممبئی سے دہلی منتقل ہوئی تھی۔میڈیا اطلاعات کےمطابق آفتاب امین پوناوالا نے 18 مئی کو جھگڑے کے بعد اپنی لیو ان پارٹنر شردھا کا گلا دبا کر قتل کر دیا۔

میڈیا میں زیرگشت خبروں کےمطابق آفتاب امین پونا والا نے 18 مئی کوجھگڑے کے بعد اپنی لیو ان پارٹنر شردھا کا گلا دبا کرقتل کردیا۔بعدازاں اس درندہ صفت نے شردھا کے جسم کے 35 ٹکڑے کردئیے اور ایک فریج خرید کر جسم کے ٹکڑے اس میں رکھ دئیے۔پھراس نے ان جسمانی اعضا کو دہلی کے آس پاس کے مختلف مقامات پر پھینکتا رہا۔حد تو یہ ہے کہ اسی فریج میں وہ اپنے کھانے پینے کی چیزیں بھی رکھتا تھا۔

اس روح فرسا واقعہ کے متعلق روز ایک انکشاف ہورہاہے۔دوسری جانب میڈیا اورسوشل میڈیا پر پھر ایک بار مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہوئے نفرت کا بازار گرم کیا جارہا ہے۔جبکہ آفتاب امین پونہ والا سےاس ملک کےکسی بھی مسلمان کو کوئی ہمدردی نہیں ہے اور نہ ہی اس ملک کے مسلمانوں نے کبھی مجرموں کی تائید ہی کی اور نہ ہی قاتلوں اور مجرموں کے حق میں کوئی ریالی نکالی اور نہ ہی جیلوں سے نکلنے کے بعد زانیوں اور قاتلوں کی گلپوشی کرتے ہوئے انہیں مٹھائی ہی کھلائی۔؟!

ریاست مدھیہ پردیش سے بھی ایسی ہی درندگی پرمشتمل ایک واقعہ منظر عام پر آیا تھا لیکن نہ میڈیا میں اس کو اٹھایاجارہا ہے اور نہ ہی سوشل میڈیا پر زہریلے کیڑے اس معاملہ میں زہر اگلنے میں مصروف ہیں۔!!

ہیمنت نامی نوجوان نے مبینہ طور پر 7 نومبر کو جبل پور کےمیکھلا ریسورٹ میں 25 سالہ شلپا جھریا کا گلا کاٹ دیاتھا اوراس کی نعش کےساتھ اس کی ویڈیو پوسٹ کی تھی۔جس میں پیغام دیا گیا تھا کہ "بے وفا نہیں ہونا”۔اس نے الزام عائد کیا تھا کہ مقتولہ کے اس کے بزنس پارٹنر جتیندر کمار کے ساتھ تعلقات تھے۔

قتل کےبعد پوسٹ کیے گئے ایک وائرل ویڈیو میں ملزم نے اپنی شناخت پٹنہ کے ایک تاجر کےطور پر کی تھی اور جتیندر کو اپنا بزنس پارٹنر بتایا تھا۔اس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مقتولہ نے جتیندر سے تقریباً 12 لاکھ روپے ادھار لیے تھے اور جبلپور بھاگ گئی تھی۔

ریکارڈ کے مطابق مقتول شلپا اور ملزم ہیمنت نے 6 نومبر کو ریسورٹ میں کمرہ حاصل کیا تھا 7 نومبر کوملزم کمرے کو باہر سے مقفل کرکے فرار ہوگیا اور واپس نہیں آیا۔ریسورٹ انتظامیہ نے دوسرے دن دروازہ توڑ کر متاثرہ کی لاش کو بستر پر پایا جس کا گلا اور کلائیاں کٹی ہوئی تھیں۔

ملزم جس نے ابتدا میں خود کوبہار کے ابھیجیت پاٹیدار کےطور پر پیش کیاتھا۔اب اس کی شناخت مہاراشٹر کے 29 سالہ ہیمنت بھادانے کے طور پر ہوئی ہے۔جو گزشتہ دس دنوں کے دوران خود کو گرفتاری سے بچانے کی غرض سےزائداز چار ہزار کلومیٹر کا سفرکرتےہوئے پولیس کو چکمہ دینے کی غرض سے ہر 12 گھنٹے بعد اپنا مقام بدلتارہتا تھا۔تاہم اسے مدھیہ پردیش پولیس نے راجستھان کے سروہی سے دبوچ لیا۔

ہیمنت کو آج 19 نومبر کو جبلپور کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت کے احاطہ میں چند وکلانے اسے تھپڑ مارے۔عدالت نےاسے دو دن کے لیے پولیس کی تحویل میں دے دیا۔اب پیر کو اسے دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

لازمی ہے کہ ایسے واقعات کوروکنے کےلیے مجرموں اور درندوں کامذہب نہ دیکھا جائے اور انہیں صرف ایک درندہ سمجھ کر قانون اور عدالتوں کے ذریعہ سخت سزا کویقینی بنایاجائے تاکہ مستقبل میں ایسے انسانیت سوز واقعات کا اعادہ نہ ہو اور ملک کی خواتین خود کوغیر محفوظ نہ سمجھیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے