بنگال کے نیشنل پارک میں گینڈےنے تصاویر لینے والوں کا تعاقب کرکے کار کو الٹ دیا، گاڑی میں سوار 6 سیاح زخمی

سوشل میڈیا وائرل قومی خبریں

بنگال کے نیشنل پارک میں گینڈے نے تصاویر لینے والوں کا تعاقب کر کے کار کو اُلٹ دیا
گاڑی کے الٹ جانے سے 6 سیاح زخمی، مادہ گینڈا اپنے بچہ کے ساتھ فرار

کولکاتا : 27۔فروری
(سحر نیوز ڈاٹ کام/سوشل میڈیا ڈیسک)

مغربی بنگال کے علی پور دُوار کے جلداپارا نیشنل پارک میں ایک گاڑی میں سوار 6 سیاح اس وقت معمولی زخمی ہوگئے جب ایک مادہ گینڈے نے ان کی گاڑی کا اچانک تعاقب کیا اور یہ گاڑی الٹ گئی۔خوش قسمتی سے گاڑی الٹ جانے کے بعد یہ گینڈا جس کے ساتھ اس کا بچہ بھی تھا۔وہاں سے جنگل میں فرار ہوگئے۔یہ واقعہ ہفتہ کی دوپہر کا بتایا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل اس واقعہ کے دو ویڈیوز میں دیکھاجاسکتا ہے کہ سیاح اپنی ایس یو وی گاڑی کو روک کر اس میں کھڑے ہوکر درختوں میں موجود ان گینڈوں کی تصویر کشی میں مصروف تھے،ان کی گاڑی کے آگے سیاحوں کی ایک اور گاڑی بھی تھی کہ اچانک ایک گینڈا اپنے بچہ کے ساتھ درختوں سے دؤڑتا ہوا پارک کی سڑک پر آگیا۔

اس اچانک پیش آنے والے واقعہ کےفوری بعد اس گاڑی کوواپسی کےطور پر ( Reverse ) دؤڑایا گیا تو اس گینڈے نے گاڑی کا تعاقب جاری رکھا۔اور گاڑی کو ٹکر مارنے کے باعث یہ گاڑی بے قابو ہوکر سڑک سے نیچے الٹ گئی۔جس کے بعد یہ گینڈا وہاں سے اپنے بچہ کے ساتھ فرار ہوگیا۔
اس واقعہ کےدوران جو دوسری گاڑی تھی اس کوبھی تیزرفتاری کےساتھ ریوررس ہی دؤڑایا گیا۔دونوں گاڑیوں میں سوارسیاح چیخ رہے تھے ۔

دی ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق اس واقعہ میں سیاحوں کے اس گروپ میں شامل ایک خاتون کے ہاتھ میں فریکچر ہواہے۔اور الٹنے والی گاڑی کے ڈرائیور اورساتھ میں موجود گائیڈ کو بھی چوٹیں آئی ہیں۔

یاد رہے کہ جلداپارہ نیشنل پارک میں جو کہ مغربی بنگال میں ایک سینگ والے گینڈوں کا سب سے بڑا مسکن ہے اور ان کی تعداد زائداز 300# بتائی گئی ہے۔اور ایسا واقعہ اس پارک میں پہلی مرتبہ پیش آیا۔گذشتہ 15 سالوں میں اس علاقے میں گینڈوں کے حملے کا واقعہ پیش نہیں آیا۔

ذرائع کےحوالے سے دی ٹیلی گراف نےلکھا ہےکہ ہفتہ کی دوپہر میں سیاحوں نے ایک گائیڈ کے ساتھ وائلڈ لائف سفاری کےلیے ایک SUV# گاڑی کرایہ پر حاصل کی۔SUV# جنگل کے راستوں سے ہوتی ہوئی پی وی اورجل پاڑہ کے تورشا کمپارٹمنٹ کے درمیانی علاقے میں پہنچی تھی۔سیاحوں نے سڑک کے کنارے درختوں میں ایک مادہ گینڈے کےساتھ اس کے بچہ کو دیکھا تو گاڑی روک کر تصاویر اور ویڈیوز لے رہے تھے کہ گینڈا اچانک ان کے قریب دؤڑ کر پہنچنے لگا،جس پر ان کے گائیڈ متھن بسواس نے سیاحوں کو چوکنا کر دیا۔

دی ٹیلی گراف کی رپورٹ میں جنگلاتی ذرائع سے لکھا گیا ہے کہ کلکتہ کے ایشانی پال اور نیل پال، پردیپتا مکھرجی، نکیتا ڈے، اور سلی گڑی کے دیپنویتا ناہا،دھوپگوری کے اویجیت کنڈو اس اس گاڑی میں سوار تھے۔جس گاڑی کا گینڈے نے تعاقب کیا اور گاڑی الٹ گئی۔

ویڈیو دیکھ کرمحسوس ہوتاہےکہ گینڈا اپنے بچہ کےساتھ سڑک عبور کرنا چاہتا تھا۔ان کی جانب دؤڑکر آنےوالےگینڈے کو دیکھ کر دونوں گاڑیوں میں موجود سیاح چیخنے اور چلانے لگے اس گاڑی کے ڈرائیور نے گاڑی کو ریورس گیئر میں ڈال دیا۔گینڈا اچانک سڑک پر گاڑی کی جانب جارحانہ انداز میں پہنچنے لگا تھا، اس کے پیچھے اس کا بچہ بھی تھا۔پھر گاڑی ریورس گیئر میں ہی چل رہی تھی کہ اس گینڈےنےاپنےسینگ سے SUV# گاڑی کو ٹکر مار دی۔جس کے باعث ڈرائیور گاڑی پر قابو نہ پاسکا اور گاڑی سڑک سے اتر کر الٹ گئی۔

اچانک پیش آئے اس واقعہ سے خوفزدہ سیاحوں نے گھبراہٹ میں چیخیں ماریں جبکہ سڑک سےالٹ جانے والی اور دوسری گاڑی کی چند میٹر کے فاصلہ پر موجودگی میں ہی گینڈا اور اس کا بچہ سڑک عبور کرتے ہوئے جنگل کے میدان میں بھاگ گئے۔

اس واقعہ میں زخمی گائیڈمتھن بسواس نے کہا کہ ہم خوش قسمت ہیں کہ گاڑی کے الٹ جانے کے بعد گینڈے نے دوبارہ حملہ نہیں کیا اور وہ بھی وہاں سے اپنے بچہ کے ساتھ بھاگ گیا۔جبکہ ہم سب اچانک پیش آنے والے اس واقعہ سے بہت زیادہ خوفزدہ ہوگئے تھے۔

گینڈے کے بھاگنے کےبعد سیاح یکے بعد دیگرے گاڑی سے باہر نکل آئے۔اس کےعلاوہ ان کے پیچھے دوسری کار میں سفر کرنےوالے سیاحوں نے بھی ان کی مدد کی۔بعدازاں محکمہ جنگلات کے عہدیداروں کو اطلاع دی گئی اور بالآخر گاڑی کو بھی وہاں سے منتقل کر دیا گیا۔ان سبھی کو گائیڈ اور ڈرائیور کمال کرجی کے ساتھ مداری ہاٹ کے بلاک ہیلتھ سنٹر لے جایا گیا اور ابتدائی طبی امداد کے بعد انہیں روانہ کردیا گیا۔جبکہ نکیتا جس کے بائیں ہاتھ میں فریکچر ہوا ہے کو ابتدائی علاج کے بعد ضلع ہسپتال منتقل کیا گیا۔

جنگلات کے سینئر ماہرین کے مطابق ہاتھیوں کے حملوں کے برعکس اس خطہ میں یہ ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔انہوں نے کہا کہ جنگلی سبزی خور گینڈے جب اپنے بچوں کے ساتھ ہوتے ہیں اور کسی چیز کو قریب سے جاتے ہوئے دیکھتے ہیں تو وہ خود کو غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے