بنگلورو میں میلاد النبیﷺ کے جلوس میں تلواریں اور چاقو لہرانے پر
19 نوجوان گرفتار،15 نابالغ لڑکے بھی شامل،سدا پورہ پولیس کی ازخود کارروائی
ہتھیاروں کے ساتھ رقص اور اشتعال انگیزی کے خلاف بھی کارروائی نہ کرنے پر سوال؟
بنگلورو: 11۔اکتوبر(سحرنیوزڈاٹ کام/ایجنسیز)
#Breaking: 19 #Muslim youths detained under arms act by #Bengaluru police for brandishing swords & machetes during MiladunNabi event at Siddapura PS limits. Cops inform suo moto case regd.They have been detained.Some of them are minors. Inquiry is going on #Karnataka pic.twitter.com/nIIEHqVrxi
— Imran Khan (@KeypadGuerilla) October 11, 2022
دوسری جانب کل مہاراشٹر کے امراوتی میں 8 سے 10 نامعلوم افراد کے خلاف پولیس نے ایک کیس درج رجسٹر کرلیا ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے میلاد النبی ﷺکے موقع پر اتوار کو امراوتی کے دیہی علاقے میں نکالےگئے جلوس کے دوران سرتن سے جدا کے نعرے لگائے تھے۔جس کا ویڈیو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے۔
اسی دؤران میلاد النبیﷺ کے موقع پر ملک کی کئی ریاستوں کے شہروں میں نکالے گئے جلوسوں اور جشن کے نام پر کی گئی حرکتوں پر سوشل میڈیا پر مسلم ذمہ داران اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھائے جارہے ہیں کہ جس قوم کے پیغمبرﷺ نے راستوں سے پتھر،کانٹے اور انسانوں کو ایذا دینے والی چیزوں کو ہٹانے کو نیکی قرار دیا ہے انہی پیغمبرﷺ کے میلاد کے نام پر گھنٹوں سڑکوں پر ٹریفک جام کرنا، بیہودہ نعرے بازی اور اس طرح تلواروں اور چاقوؤں کے ساتھ غیرقانونی حرکتیں کرنا مسلمانوں کو کس رخ پر لے جارہا ہے۔؟
But this is ok in this sabhya samaj👇 pic.twitter.com/T9sp04WdXn
— طلحة خان (@Tkhann20) October 11, 2022
#Karnataka: The images are said to be from Peralke, Karkala taluk of #Udupi district where children are also seen holding weapons. The images was first shared by the locals on whatsapp & it got widely shared. People are demanding for strict action against the organisers @sp_udupi pic.twitter.com/777y0yR33q
— Mohammed Irshad (@Shaad_Bajpe) October 6, 2022