گجرات کی مندرا بندرگاہ سے 21 ہزار کروڑ روپئے مالیتی تین ہزارکلو ہیروئن ضبط،ایک جوڑا گرفتار
سوشل میڈیا پر اڈانی گروپ کے خلاف مہم،ادانی گروپ نے وضاحت جاری کی
بی جے پی رکن راجیہ سبرامنین سوامی نے عدالت سے رجوع ہونے کا اعلان کیا
گجرات/نئی دہلی:21۔ستمبر(سحرنیوزڈاٹ کام؍ایجنسیز)
ڈائرکٹر آف ریونیوانٹلی جنس (ڈی آر آئی) احمد آباد نے ایک کامیاب کارروائی کرتے ہوئے گجرات کے کچھ ضلع میں موجود بندرگاہ مندرا پورٹ پر 3.000 کلو ہیروئن (ڈرگ) کا بڑا ذخیرہ ضبط کرلیا ہے۔بین الاقوامی بازار میں جس کی قیمت 21 ہزار کروڑ روپئے بتائی جاتی ہے۔
ڈائرکٹر آف ریونیوانٹلی جنس (ڈی آر آئی) کا ماننا ہے کہ ہندوستان اور دنیا بھر میں پہلی مرتبہ اس نشیلی ادویہ کا اتنا بڑا ذخیرہ ضبط کیا گیا ہے۔
Over 3000 Kg of Heroin seized from 2 containers at ADANI Group's Mundra Port. Kudos to DRI pic.twitter.com/sC9gy0guZ9
— PGurus (@pGurus1) September 21, 2021
بتایا گیا ہے کہ 2,000 کلو ہیروئن دو بیاگس میں رکھ کر کنٹینر میں رکھے گئے تھے جبکہ ایک ہزار کلو ہیروئن ایک اور بیاگ میں رکھ کر دوسرے کنٹینر میں چڑھائے گئے تھے اور اس ہیروئن کو سیکورٹی اور کسٹم عہدیداروں سے بچانے کی غرض سے چہرہ پر لگائے جانے والے ٹیلکم پاؤڈر سے ڈھک دیا گیا تھا۔
اس سلسلہ میں دو افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن کا تعلق چنئی سے بتایا جاتا ہے۔عہدیداروں کے مطابق ٹیلکم پاؤڈر کے نام پر اس نشیلی شئے ہیروئن کو افغانستان سے ایران کی بندرگاہ بندر عباس تک پہنچایا گیا تھا اور پھر وہاں سے مندراپورٹ،گجرات روانہ کیا گیا۔
اتنی بڑی مقدار میں ہیروئن کی ضبطی کے بعد احمد آباد ،چنئی ،اور گجرات کے گاندھی دھام اورمانڈوی میں بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی گئی ہے۔میڈیا اطلاعات کے مطابق اس سلسلہ میں چند افغان شہریوں کو تحویل میں لے کر تفتیش کی جارہی ہے۔
اس سلسلہ میں ڈائرکٹر آف ریونیوانٹلی جنس (ڈی آر آئی) کی جانب سے امپورٹ اور ایکسپورٹ کے کاروباری جوڑے ایم ۔سدھاکر اور ان کی بیوی درگا ویشالی کو چنئی سے گرفتار کیا گیا ہے جو کہ آشی ٹریڈنگ کمپنی کے مالک بتائے گئے ہیں اور اس جوڑے کو گجرات کے کچھ منتقل کرکے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔
اور ان کے خلاف نارکو ٹکس ڈرگ اینڈ سائیکوتھیراپک سبسٹنس(این ڈی پی ایس) ایکٹ کے تحت کارروائی کی جارہی ہے۔اس جوڑے کو پیر کے دن بھوج ٹاؤن کی ایک خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں خصوصی جج سی ایم پوار نے اس جوڑ ے کو دس دن کے لیے ڈائرکٹر آف ریونیوانٹلی جنس (ڈی آر آئی) کی تحویل میں دے دیا۔
میڈیا کے ایک گوشہ میں اس معاملہ میں گرفتار شدہ جوڑے کا تعلق آندھراپردیش کے وجئے واڑہ سے ہونے کی اطلاعات پر کمشنر آف پولیس وجئے واڑہ سٹی نے ٹوئٹر پر جاری کیے گئے اپنے پریس نوٹ میں وضاحت کی ہے کہ گرفتار شدہ جوڑے یا اس ہیروئن (ڈرگ) سے متعلق کوئی بھی تعلق آندھراپردیش یا وجئے واڑہ سے نہیں ہے جیسا کہ چند میڈیا اطلاعات میں کہا جارہا ہے کہ یہ وجئے واڑہ منتقل کیا جانے والا تھا۔
Press Note on Seizure of huge quantity of Heroin on 15-09-2021 at Mundra port, Gujarat state and Alleged links to vijayawada. @APPOLICE100 @dgpapofficial @dgftindia #DRI#DGFTINDIA#narcotics …. (1/2) pic.twitter.com/gjN09J508U
— Vijayawada City Police (@VjaCityPolice) September 20, 2021
اس پریس نوٹ میں کہا گیا ہے کہ ایجنسیوں کی تحقیقات میں واضح ہوا ہے کہ گووند راجو درگا پورنا ویشالی ساکن چنئی نے اپنے شوہر منچاورم سدھاکر کے وجئے واڑہ کے ایک رہائشی پتہ پر اگست 2020 میں جی ایس ٹی رجسٹریشن کروایا تھا اور یہ مکان گووند راجو تاراکا کی ملکیت ہے جو کہ ویشالی کی ماں ہیں۔
اس پریس نوٹ میں کہا گیا ہے کہ کئی سال سے چنئی میں مقیم اس جوڑے نے امپورٹ اکسپورٹ کا لائسنس بھی حاصل کیا ہواہے۔کمشنر آف پولیس وجئے واڑہ سٹی کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری کیے گئے اپنے پریس نوٹ میں وضاحت کی گئی ہے کہ ٹیلکم پاؤڈر کے نام پر جو ڈرگ مندرا پورٹ تک اسمگل کیا گیا ہے وہ دہلی منتقل کیا جانے والا تھا نہ کہ وجئے واڑہ جیسا کہ چند میڈیا رپورٹس میں بتایا جارہا ہے۔
مندرا پورٹ ، گجرات میں اتنی بڑی مقدار میں ہیروئن کے ضبط کیے جانے کے بعد سوشل میڈیا پر اڈانی گروپ کو نشانہ بنایا جارہا ہے کہ مندرا پورٹ اذانی پورٹس کے زیر انتظام چلایا جاتا ہے وہیں میڈیا سے سوال کیا جارہا ہے کہ وہ اپنی رپورٹس میں اڈانی گروپ کانام کیوں ظاہر نہیں کررہا ہے؟
سوشل میڈیا پر اسی بحث اور الزامات کے درمیان بی جے پی کے رکن راجیہ سبھا سبرامنین سوامی نے آج 21ستمبر کو ہیروئن کی ضبطی والے ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے کہ اگر تمام دستاویزات موجود ہوں تو وہ مفاد عامہ کے تحت ایک درخواست داخل کرنے تیار ہیں۔
If fully documented I can consider a PIL. Swamy
— Subramanian Swamy (@Swamy39) September 21, 2021
اسی دؤران آج رات دیرگئے ادانی گروپ نے گجرات کے کچھ ضلع میں موجود مندرا پورٹ (بندرگاہ) میں ڈی آر آئی کی جانب سے ضبط کی گئی 21,000 کروڑ روپئے مالیتی 3000 کلو ہیروئن کے متعلق وضاحت جاری کی ہے کہ وہ صرف پورٹ آپریٹر ہیں اور انہیں یہ اختیارات حاصل نہیں ہیں کہ وہ بندرگاہ پہنچنے والے سامان کی تلاشی لیں۔
اڈانی گروپ کے مطابق ملک کا قانون صرف حکومت کو، کسٹمز اور ڈی آر آئی جیسے مجاز حکام کو غیر قانونی کارگو کھولنے،جانچنے اور ضبط کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ملک بھر میں کوئی بھی پورٹ آپریٹر کنٹینر کی جانچ نہیں کرسکتا۔
اڈانی گروپ نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ ان کا کردار پورٹ چلانے تک محدود ہے اور ہمیں پوری امید ہے کہ یہ بیان اڈانی گروپ کے خلاف سوشل میڈیا پر چلائے جانے والے محرک،بدنیتی پر مبنی اور جھوٹے پروپیگنڈے کو روک دے گا۔APSEZ ایک بندرگاہ آپریٹر ہے جو شپنگ لائنوں کو خدمات فراہم کرتی ہے۔ہمارے پاس کنٹینرز یا لاکھوں ٹن کارگو پر کوئی اختیار نہیں ہے جو مندرا یا ہماری کسی بھی بندرگاہ کے ٹرمینلز سے گزرتا ہے۔