کمیونٹی ہیلتھ سنٹر میں تین خواتین کو " کوویڈ ویکسین” کے بجائے " کتا کاٹنے پر دیا جانے والا ٹیکہ” دے دیا گیا
اترپردیش/شاملی: 9۔اپریل (سحرنیوز ڈاٹ کام)
ریاست اتر پردیش ہر معاملہ میں آئے دن سرخیوں میں رہتی ہے جسے ملک کے لیے ایک مثالی ریاست اور میڈیا کے ایک گوشہ کی جانب سے بہترین ریاست کا سالانہ ایوارڈ بھی دیا جاتا ہے۔
اسی اترپردیش میں آج تین خواتین نے شکایت کی ہے کہ انہیں مقامی کمیونٹی ہیلتھ سنٹر میں ” کوویڈ ویکسین ” کے بجائے " کتوں کے کاٹنے پر دیا جانے والا Amti Rabies” کا ٹیکہ” دیا گیا ہے! جسکے بعد ان میں سے ایک خاتون نے چکر آنے کی شکایت کی۔
اتر پردیش کے شاملی ضلع میں میڈیکل عملہ کی جانب سے کیے گئے اس انتہائی غیر ذمہ دارانہ مظاہرہ کی تفصیلات کے بموجب تین خواتین نے شکایت کی ہے کہ انہیں مقامی کمیونٹی ہیلتھ سنٹر میں ” کوویڈ ویکسین ” کے بجائے ” اینٹی ریبیز ” ٹیکہ دیا گیا ہے جو کہ کتوں کے کاٹنے پر اس کے زہر کا اثر زائل کرنے کی غرض سے دیا جاتا ہے۔
اتر پردیش کے شاملی ضلع کے کندھلا کمیونٹی ہیلتھ سنٹر میں اس علاقہ کی تین خواتین انارکلی کی 72 سالہ ، سروج 70 سالہ اور ستیہ وتی 60 سالہ اپنے آدھار کارڈس کیساتھ کوویڈ ویکسین کا ٹیکہ لگانے گئی تھیں۔
انارکلی کا کہنا ہے کہ ٹیکہ لگانے سے قبل اور بعد میں انہوں نے ڈیوٹی پر موجود اسٹاف سے کہا کہ وہ ان کا آدھار کارڈ دیکھ لے تاہم اس نے کہا کہ اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
انارکلی نے جب ٹیکہ لگانے والے طبی عملہ کو بتایا کہ انکے افراد خاندان نے ان سے کہا تھا کہ کوویڈ ویکسین لینے کیلئے آدھار کارڈ دکھانا لازمی ہے تب اس نے انارکلی سے کہا کہ اسے جو ٹیکہ دیا گیا ہے وہ کوویڈ کا نہیں ہے بلکہ کتوں کے کاٹنے پر دیا جانے والا ٹیکہ ہے یہ سنتے ہی انارکلی کے ہوش اڑگئے اور انہیں چکر آنے لگا اس کے فوری بعد انہوں نے اس کی شکایت وہاں موجود ڈاکٹر سے کی ایسی ہی شکایت اس کمیونٹی سنٹر پر ٹیکہ لینے والی سروج اور ستیہ وتی نے بھی کی۔
اس شکایت کے بعد ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (ڈی ایم) نے اس شکایت کی تحقیقات کا حکم جاری کرتے ہوئے ایڈیشنل سی ایم او کی قیادت میں ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
ضلع مجسٹریٹ نے میڈیا کو بتایا کہ اس سلسلہ میں تحقیقاتی کمیٹی تحقیقاتی کمیٹی پہلے ان تینوں خواتین کی شکایت پر مشتمل بیانات درج کرے گی پھر موقع پر ہی تحقیقات کے لیے کمیونٹی ہیلتھ سنٹر جائے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر واقعی طبی عملہ کی جانب سے اتنی فاش غلطی کی گئی ہے تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔