تلنگانہ ریاستی کابینہ کا اجلاس کل،جاریہ لاک ڈاؤن میں مزید ایک ہفتہ کی توسیع کا امکان؟

ریاستی خبریں

تلنگانہ ریاستی کابینہ کا اجلاس کل،جاریہ لاک ڈاؤن میں مزید ایک ہفتہ کی توسیع کا امکان؟

حیدرآباد: 29۔مئی(سحرنیوزڈاٹ کام)

چیف منسٹر تلنگانہ کے۔چندراشیکھرراؤ کی قیادت میں ریاستی کابینہ کا اجلاس کل 30 مئی،بروز اتوار، دوبجے دن حیدرآباد میں منعقد ہونے جارہا ہے۔
ریاست میں 12 مئی سے نافذ کردہ لاک ڈاؤن کی معیاد بھی کل 30 مئی کو ختم ہورہی ہے اس تناظر میں سب کی نظریں اس کابینہ کے اجلاس پر لگی ہوئی ہیں۔

اندازہ لگایا جارہا ہے کہ ریاستی کابینہ کے اس اجلاس میں چیف منسٹر کے۔چندراشیکھرراؤ ریاست میں جاری لاک ڈاؤن میں 7 جون تک یا پھر 10 جون تک توسیع کا فیصلہ کرسکتے ہیں؟

ساتھ ہی تلنگانہ میں کوویڈ متاثرین کی تعداد اور اموات میں درج کی جارہی کمی کو دیکھتے ہوئے چیف منسٹر لاک ڈاؤن کے دؤران اشیائے ضروریہ کی خریدی کیلئے عوام کو روزآنہ صبح 6 بجے تا 10 بجے دن دئیے جانے والے چار گھنٹوں کے وقفہ میں مزید دو گھنٹوں کے اضافہ کا فیصلہ بھی کرسکتے ہیں؟

یہاں یہ تذکرہ غیر ضروری نہ ہوگا کہ ریاست میں بڑھتے کوروناوائرس معاملات کی روک تھام کی غرض سے 20 اپریل سے رات کا کرفیو نافذ کیا گیا تھا جس میں دومرتبہ توسیع کی گئی تھی۔

بعد ازاں 11 مئی کو منعقدہ ریاستی کابینہ کے اجلاس میں چیف منسٹر کے۔چندراشیکھرراؤ نے 12 مئی سے ریاست میں دس روزہ مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا جس پر 12 مئی سے 21 مئی کی صبح تک عمل جاری تھا کہ 18 مئی کوچیف منسٹر کے۔چندراشیکھرراؤ نے اپنے کابینی وزراء سے فون پر بات کرنے کے بعد منگل 18 مئی کی شام دیر گئے اعلان کیا تھا کہ ریاست میں جاری لاک ڈاؤن کو اب 30 مئی تک توسیع دی جائے گی۔

کیونکہ ریاستی وزراء کوویڈ مسائل کے حل کی غرض سے اضلاع میں مقیم تھے اور یہی وجہ رہی تھی کہ 20 مئی کو منعقد ہونے والے ریاستی کابینہ کے اجلاس کو منسوخ کردیا گیا تھا۔

دوسری جانب کرناٹک میں بھی اسی ہفتہ 7 جون تک لاک ڈاؤن میں توسیع کی گئی ہے جبکہ ٹاملناڈو اورکیرالا میں بھی آج جاریہ لاک ڈاؤن کو 7 جون تک توسیع دئیے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اسی تناظر میں یہ اندازہ لگایا جارہا ہے کہ تلنگانہ میں بھی لاک ڈاؤن میں مزید ایک ہفتہ یا مزید دس دن کی توسیع کی جاسکتی ہے!؟ تاہم سرکاری طور پر ایسا کوئی اشارہ نہیں دیا گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے