سورت کی عدالت نے 122 افراد کو سیمی کے ارکان ہونے کے الزام سے بری کردیا
گجرات:سورت 6۔مارچ(ایجنسیاں/سحر نیوزڈاٹ کام)
گجرات کی سورت کی ایک عدالت نے آج ہفتہ کے دن 122 افراد کو بری کردیا ہے جن پر الزام تھا کہ وہ ممنوعہ طلباء کی تنظیم اسٹوڈنٹ اسلامک موؤمنٹ آف انڈیا (سیمی) کے ارکان کی حیثیت سے ڈسمبر 2001ء میں سورت میں منعقدہ اجلاس میں شرکت کی غرض سے آئے تھے اور انہیں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کی دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
معزز چیف جوڈیشل مجسٹریٹ مسٹر اے این ڈیو کی عدالت نے ممنوعہ تنظیم سیمی کے ارکان ہونے کے الزام میں گرفتار 122 افراد کو آج بری کردیا جبکہ پانچ دیگر ملزم اس مقدمہ کی سماعت کے دؤران فوت ہوگئے تھے اس طرح جملہ 127 ملزمین کو آج الزاماتِ منسوبہ سے بری کردیا گیا ہے۔
اپنے فیصلہ میں عدالت نے استغاثہ سے کہا وہ ” مستند ، قابل اعتماد اور اطمینان بخش” ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا کہ تمام ملزمین کا تعلق سیمی سے ہے اور وہ اس ممنوعہ تنظیم کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ ملزمین کو یو اے پی اے کے تحت قصوروار نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔
یہاں یہ تذکرہ غیر ضروری نہ ہوگا کہ مرکز کی بی جے پی قیادت والی این ڈی اے حکومت نے 27ستمبر 2001ء کو اپنے نوٹیفکیشن کے ذریعہ ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزامات کے تحت اسٹوڈنٹ اسلامک موؤمنٹ آف انڈیا (سیمی) پر پابندی عائد کردی تھی۔
اس کے بعد 28 ڈسمبر 2001ء کو اتھوالائنس پولیس،سورت کی جانب سے سیمی کی سرگرمیوں کو فروغ اور وسعت دینے کے لیے شہر کے ساگرم پورہ میں واقع ایک ہال میں اجلاس منعقد کرنے کے الزام میں یو اے پی اے کی مختلف دفعات کے تحت جملہ 127 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔آج بری کیے گئے ملزمین کا تعلق گجرات کے مختلف علاقوں کے ساتھ ساتھ ٹاملناڈو، ،کرناٹک ،مہاراشٹرا،اتر پردیش،بہار،مدھیہ پردیش، مغربی بنگال،راجستھان اور دیگر ریاستوں سے ہے۔
اُس وقت یو اے پی اے کے تحت گرفتار ان افراد نے اپنے دفاع میں کہا تھا کہ ان کا تعلق سیمی سے نہیں ہے اور وہ آل انڈیا مائنارٹی تعلیمی بورڈ کے بینر تلے منعقدہ مذہبی اور تعلیمی مقاصد کے تحت ایک پرُامن سیمینار میں شرکت کے لیے جمع ہوئے تھے۔