سماج وادی پارٹی لیڈر اعظم خان کو نفرت انگیز بیان کے کیس میں تین سال کی سزاء، بعدازاں ضمانت منظور

بین ریاستی خبریں قومی خبریں

سماج وادی پارٹی لیڈر اعظم خان کو نفرت انگیز بیان کے کیس میں
تین سال کی سزاء، بعدازاں ارکان پارلیمان و اسمبلی کی عدالت سے ضمانت منظور

لکھنؤر: 27۔اکتوبر
(سحر نیوز ڈاٹ کام/ایجنسیز)

سماج وادی پارٹی (ایس پی)کے سینئر رہنما و رکن اسمبلی حلقہ رام پور،اتر پردیش اعظم خان کو نفرت انگیز تقریر کے الزام میں آج 27 اکتوبر کو
رامپور کی ارکان پارلیمان اور ارکان اسمبلی کی عدالت نے تین سال قید کی سزا سنائی ہے۔اور ساتھ ہی تین دفعات کے تحت ان پر فی دفعہ 2،000 روپئے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

اعظم خان پر انڈین پینل کوڈ کی دفعہ 153A(دو گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا)،505-1 (عوامی فساد کو ہوا دینے والا بیان) کے ساتھ ساتھ عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعہ 125 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

آج کی اس سزا کےفیصلہ کے بعد سپریم کورٹ کے 2013ء کے ایک فیصلہ کےمطابق اعظم خان کی اسمبلی رکنیت کےختم ہونےکاامکان ہے! جس میں سپریم کورٹ نے اپنے فیصلہ میں کہا تھا کہ جس کسی رکن پارلیمان،رکن قانون ساز کونسل یا رکن اسمبلی کو کسی بھی کریمنل کیس میں دو سال کی سزا ہوتی ہے تو اس کی رکنیت ختم ہوجائے گی۔

معزز ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ-1 نشانت مان نے آج یہ فیصلہ سنایا۔اعظم خان نےعدالت کےفیصلہ کے خلاف اعلیٰ عدالت میں اپیل دائر کرنے کےلیے 8 دن کا وقت بھی مانگا،جسے عدالت نےمنظور کرلیا۔ رام پور کے اسپیشل پراسیکیوشن آفیسر ایس پی پانڈے نے کہا کہ رکن اسمبلی ایک ماہ کےاندر اپیل دائر کرسکتے ہیں۔ایس پی پانڈے نےکہاکہ سزا کافیصلہ صادرکرنےکےبعدانہیں ضمانت دی گئی اور یہی اُصول ہے۔ 

سابق ریاستی وزیر اعظم خان سابق چیف منسٹر اترپردیش و سابق مرکزی وزیر دفاع آنجہانی ملائم سنگھ یادو جن کا جاریہ ماہ ہی انتقال ہوا ہےکے قریبی رفیق اور سماج وادی پارٹی کے بانیوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔

اعظم خان پر 2019ء میں منعقدہ لوک سبھا انتخابات کےدوران اپنےخطاب میں چیف منسٹر اتر پردیش یوگی آدتیہ ناتھ اور مقامی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (ضلع کلکٹر)کے خلاف قابل اعتراض ریمارک کیے تھے۔اس قابل اعتراض بیان پر بی جے پی لیڈر آکاش سکسینہ نے پولیس میں اعظم خان کے خلاف شکایت درج کروائی تھی۔

اس کیس کی سماعت کے بعد آج 27 اکتوبر کو رام پور کی ارکان پارلیمان اور ارکان اسمبلی کی عدالت نے اس معاملہ میں اعظم خان کو مجرم قراردیا۔اعظم خان 21 اکتوبر کو منعقدہ اس کیس کی قطعی سماعت کے دوران ارکان پارلیمان اور ارکان اسمبلی کی عدالت میں حاضرنہیں ہوئے تھے۔اس لیے اس کیس کا فیصلہ صادر نہیں کیا جاسکا تھا۔

یاد رہے کہ قبل ازیں سینئرسیاستداں اعظم خان کو 80سے زائد مختلف مقدمات میں 27 ماہ تک جیل میں گزارنے کے بعد انہیں جاریہ سال 20 مئی کو ضمانت حاصل ہوئی تھی۔اعظم خان اپنی قید کے دؤران کوویڈ سے بھی متاثر ہوئے تھے اور حالیہ دنوں قلب پر حملہ کے بعد انہیں ہسپتال سے رجوع کیا گیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے