رام مندر کی تعمیر کیلئے عطیہ دینے سے پرینکا گاندھی کے شوہر رابرٹ واڈرا نے کیا انکار

قومی خبریں

رام مندر کی تعمیر کیلئے عطیہ دینے سے پرینکا گاندھی کے شوہر رابرٹ واڈرا نے کیا انکار

جئے پور۔26۔فروری(ایجنسیاں )
پرینکا گاندھی کے شوہر رابرٹ واڈرا نے ایودھیا میں تعمیر کی جارہی عالیشان رام مندر کی تعمیر کیلئے اپنی جانب سے عطیہ دینے سے انکار کردیا ہے انہوں نے کہا کہ اگر میں پہلے کسی چرچ ،مسجد یا گردوارہ میں عطیہ کیا ہوتا تو میں بھی رام مندر کی تعمیر کیلئے اپنی جانب سے عطیہ ضرور دیتا ۔ رابرٹ واڈرا نے ایک مقامی اخبار سے خصوصی بات چیت میں یہ باتیں کہی ہیں۔

سیاست میں ان کے داخلہ سے متعلق پوچھے گئے سوال پرمسز سونیا گاندھی کے داماد ،پرینکا گاندھی کے شوہر رابرٹ واڈرا نے کہا کہ جب مجھے محسوس ہوگا کہ میں عوام کے یے کچھ کرسکتا ہوں تو سیاست میں آؤں گا ،میں عوام کو درپیش مشکلات کوبہتر طورپر سمجھتا ہوں اور اس سلسلہ میں میں اپنی جانب سے نہیں بولوں گا لوگ بولیں گے، لوگ کھڑے ہوں گے اورجب وہ اعلان کریں گے کہ کب سیاست میں آنا چاہئے۔

اس سوال پر کہ وہ کہاں سے انتخابات میں مقابلہ کریں گے اتر پردیش یا راجستھان ؟تو انہوں نے اپنے جواب میں کہا کہ مجھ سے ہر جگہ سے یہ مطالبہ کیا جارہا ہے کہ یہاں سے انتخاب لڑیں،لیکن جہاں سے میں انتخاب لڑوں گا پہلے میں اس علاقہ کے عوام کے مسائل اور ان کے تمام پہلوؤں کو سمجھنے کی کوشش کروں گا اس کے بعد ہی مجھے معلوم ہوسکے گا کہ میں کس طرح وہاں کے لوگوں کی زندگی میں کیا تبدیلیاں لا سکتا ہوں۔


جب رابرٹ واڈرا سے پوچھا گیا کہ ان پر راجستھان میں زمین کی خریداری میں گڑبڑ کا الزام ہے اور یہ ایک انتخابی مسئلہ بھی بن گیا ، کیا آپ ان الزامات کے سائے میں سیاست میں آئیں گے ؟ تو انہوں نے کہاکہ جب بھی یہ مودی حکومت کسی پریشانی میں گھرتی ہے تو میرا نام استعمال کرکے اپنی پریشانی دور کرلیتی ہےمجھ پر بیجاالزامات لگائے جاتے ہیں۔

رابرٹ واڈرا نے کہا کہ میں قانون پر یقین رکھتا ہوں،تحقیقات اور قانونی کارروائی میں ہر چیز صاف ہوجائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ میرے خلاف مقدمہ ایک عرصہ سے چل رہا ہے سب جانتے ہیں کہ یہ سیاسی معاملہ ہے اور یہ کوئی کاروباری معاملہ نہیں ہےجو بھی دستاویزات تھے ، وہ سونپ دئیے گئے اور تمام سوالات کے جوابات بھی دے دیئے گئے ہیں۔

پرینکاگاندھی کے شوہر رابرٹ واڈرا سے جب یہ سوال کیا گیا کہ انہیں موجودہ سیاسی نظام اور حکومت سے کیا شکایت ہے ؟ تو انہوں نے کہ عوام پوچھ رہے ہیں کہ جمہوریت کا مطلب کیاہے؟ انہوں نے کہا کہ حکومت جو بھی نئی پالیسی اور قوانین منظور کررہی ہے وہ صرف یہ کہنے میں مصروف ہے کہ یہ عوام کے حق میں بہتر ہے اور اس سے عوام کو فائدہ ہوگا اور اسکے متعلق کچھ بھی نہیں سنا جائے گا۔

رابرٹ واڈرا نے کہا کہ لوگوں کی شکایتوں اور اعتراضات کو نہیں مکمل طورپر نظر انداز کیا جارہا ہے کسی کی کوئی بات سننے کو کوئی تیار نہیں ہیں۔ اور میں ایسے معاملات پر لوگوں کی آواز بلند کرنے کے لیے راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کوسے بات کرتا ہوںاور مشورہ دیتا ہوں کہ وہ ان کی آواز حکومت تک پہنچائیں ۔