وہ رقم 15 لاکھ کی پہلی قسط کے طور پر مودی جی نے بھیجی ہے،اور ساری رقم خرچ ہوچکی ہے
بینک اکاؤنٹ میں غلطی سے آنے والے ساڑھے پانچ لاکھ واپس کرنے سے ایک شخص کا انکار
پٹنہ :15۔ستمبر(سحرنیوزڈاٹ کام)
ریاست بہار میں ایک شخص اس کے بینک اکاؤنٹ میں غلطی سے منتقل ہونے والی رقم واپس لوٹانے سے انکار کررہا ہے!اس کا ایک ہی جواب ہے کہ یہ رقم حسب وعدہ ” وزیراعظم نریندری مودی نے سیدھے اس کے بینک کھاتے میں روانہ کی ہے۔اس سلسلہ میں بینک عہدیدار اور پولیس دونوں پریشان ہیں کہ کریں تو کریں کیا ؟ جبکہ اس شخص نے بینک عہدیداروں اور پولیس کو یہ کہہ مزید پریشانی میں ڈال دیا کہ اس نے یہ رقم خرچ بھی کردی ہے۔
یاد رہے کہ2014ء کے انتخابات کے دؤران نریندرمودی نے اپنی تقاریر میں کہا تھا کہ باہری ممالک کے بینکس میں اتنا کالا دھن چھپاکر رکھا ہوا ہے کہ جس کو لانے کے بعد ملک کے ہر ایک شہری کے بینک اکاؤنٹ می مفت میں پندرہ لاکھ پہنچ جائیں گے۔
وہ دن اور آج کا دن!! کئی لوگ اس انتظار میں مر کھپ گئے اور آج بھی بیوقوفوں کی کثیر تعداد اس پندرہ لاکھ روپیوں کے انتظار میں ہے! کالا دھن غیر ممالک کے بینکس ے واپس لانا تو دور کی بات ہے آج تک اس بات کا انکشاف تک نہیں کیا گیا کہ کن کن کی رقم کون کون سے ممالک کے بینکس میں چھپاکر رکھی گئی ہے؟
اب آتے ہیں اس اصل واقعہ کی جانب جو سوشل میڈیا پر مذاق کا موضوع بنا ہوا ہے۔
بہار کے کھگاریا ضلع کے ایک گرامینا بینک کے ذریعہ غلطی سے اسی ضلع کے منسی پولیس اسٹیشن کے حدود میں موجود بختیار پور دیہات کے ساکن رنجیت داس کے بینک اکاؤنٹ میں 5؍ لاکھ 50؍ ہزار روپئے منتقل ہوگئے۔
جونہی رنجیت داس کے بینک اکاؤنٹ میں یہ رقم پہنچی خوشی کے مارے اس کے ہوش اڑگئے اور نریندر مودی پر اس کی بھگتی مزید گہری ہوگئی کہ وزیراعظم نے سات سال کے بعد ہی سہی اتنی بڑی رقم تو بھیج دی اور ممکن ہے 2024ء کے پارلیمانی انتخابات سے قبل ماباقی 9 لاکھ 50 ہزار روپئے بھی اسی طرح اس کے بینک اکاؤنٹ میں بھیج دیں گے تو اس کا جیون سپھل ہوجائے گا!
تاہم رنجیت داس کے ہاتھوں سے اس وقت طوطے اڑگئے جب متعلقہ بینک نے اسے نوٹس روانہ کیا کہ غلطی سے اس کے بینک اکاؤنٹ میں جمع ہونے والی رقم فوری طورپر بینک کو واپس لوٹائی جائے۔
تاہم اس نے اس نوٹس کا جواب نہیں دیا تو بینک عہدیداروں نے پولیس میں شکایت درج کروائی جس کے بعد پولیس نے رنجیت داس کو اپنی تحویل میں لے لیا اور اس سے کہا کہ جو رقم اس کے بینک اکاؤنٹ میں جمع ہوئی ہے وہ بینک عہدیداروں کی غلطی سے آئی ہوئی ہے لہذا وہ اس رقم کو بینک کو واپس لوٹادے۔
تاہم رنجیت داس نے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ رقم واپس نہیں لوٹائے گا کیونکہ یہ رقم اسے وزیراعظم نریندر مودی نے روانہ کی ہے۔جس پر پولیس اور بینک عہدیدار پریشان ہوگئے۔
جب پولیس نے رنجیت داس سے پوچھا کہ وزیراعظم مودی تجھے کیوں اتنی رقم روانہ کریں گے؟ تو اس کا جواب تھا کہ” الیکشن کے وقت نریندرمودی نے کہا تھا کہ ہر ایک کے بینک کھاتے میں 15 لاکھ روپئے پہنچ جائیں گے” اور مجھے جو رقم آئی ہے وہ اسی رقم کا ایک حصہ ہے اور یہ 15 لاکھ روپئے کی پہلی قسط کے طور پر بھیجی گئی رقم ہے۔
پولیس اور بینک عہدیداروں کے ہوش اس وقت اور بھی زیادہ اڑگئے جب رنجیت داس نے انہیں بتایا کہ بینک کے ذریعہ ملنے والے ساڑھے پانچ لاکھ روپئے اس نے خرچ بھی کردئیے ہیں۔
جب اس معاملہ پر میڈیا نے مانسی اسٹیشن ہاؤس آفیسر دیپک کمارسے سوال کیا تو ان کا بس اتنا کہنا تھا کہ ” بینک عہدیداروں کی شکایت پر ایک کیس درج رجسٹر کرتے ہوئے پولیس نے رنجیت داس کو گرفتار کرلیا ہے اور سلسلہ میں مزید تحقیقات کی جارہی ہیں!!