جنگل میں سڑک کے کنارے جلی ہوئی کار کی ڈِکی سے نعش برآمد

جرائم و حادثات ریاستی خبریں

جنگل میں سڑک کے کنارے جلی ہوئی کار کی ڈِکی سے نعش برآمد
میدک پولیس کار مالک اور مقتول کی شناخت میں مصروف

حیدرآباد/میدک10۔اگست(سحرنیوزڈاٹ کام)

گزشتہ چند دنوں سے مختلف طریقوں سے ہونے والی قتل کی وارداتیں عوام کے ساتھ ساتھ محکمہ پولیس کے لیے پریشانیوں کا باعث بن رہی ہیں۔

آج میدک ضلع میں پولیس کو ایک ایسی کار دستیاب ہوئی ہے جسے مکمل طور پر نذرآتش کردیا گیا ہے تاہم اس جلی ہوئی کار کی ڈِکی میں ایک شخص کی نعش بھی جلی ہوئی حالت میں دستیاب ہوئی ہے۔

ضلع میدک کے ویلدرتی منڈل کے منگلاپرتی موضع کے قریب جنگل میں سڑک کے کنارے ایک جلی ہوئی کار نظرآنے پر موضع کے چند لوگوں نے کار کا مشاہدہ کیا تو اس کی ڈکی میں مکمل طور پر جلی ہوئی نعش نظر آئی اس کی اطلاع فوری پولیس کو دی گئی۔

ڈی ایس پی توپران کرن کمار،سرکل انسپکٹر پولیس توپران سوامی گوڑ ،سرکل انسپکٹر پولیس نرساپورلنگیشورراؤ،سرکل انسپکٹر پولیس نارائن پیٹ ناگ ارجن گوڑ پولیس جمعیت کے ساتھ جائے مقام پر پہنچ گئے۔

مکمل طور پر جلی ہوئی اس کار کے نمبر پلیٹ یا دیگر شناختی اشیاء موجود نہ ہونے پر پولیس نے کار کے انجن نمبر سے سراغ لگانے کی کوشش کی کہ یہ کار اور جلی ہوئی ناقابل شناخت نعش کس کی ہے!

جس پر انکشاف ہوا کہ جلی ہوئی ہونڈا سٹی کار کا نمبر TS 15 EH 4005 ہے اور یہ کار دھرماکری سرینواس کے نام سے رجسٹرڈ ہے وہیں پولیس تحقیقات کے دؤران دھرماکری سرینواس کی بیوی نے پولیس کو بتایا کہ ان کے شوہر کل سے لاپتہ ہیں!!

ڈی ایس پی کرن کمار نے کہا ہے کہ اس سلسلہ میں ایک کیس درج رجسٹر کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔پولیس اس بات کی تحقیقات میں مصروف ہے کہ کار اور کار میں جلی ہوئی نعش کس کی ہے؟

آیا اس شخص کو کار کی ڈِکی میں مقفل کرکے زندہ نذرآتش کیا گیا ہے یاکہیں اور قتل کرکے نعش کو کار میں رکھ کر نذرآتش کیا گیا ہے۔اس واقعہ کے منظرعام پر آنے کے بعد اس میدک ضلع میں سنسنی پھیل گئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے