سپریم کورٹ نے رکن پارلیمان اعظم خان اور ان کے فرزند کی ضمانت منظور کی
نچلی عدالت کو اندرون چار ہفتے شکایت کنندہ کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد رہائی کا حکم
نئی دہلی:10۔اگست(سحرنیوزڈاٹ کام/ایجنسیز)
سپریم کورٹ نے آج رکن پارلیمان رام پور، اتر پردیش و سماجوادی پارٹی قائدمحمد اعظم خان اور ان کے فرزندمحمدعبداللہ اعظم خان کو دھوکہ دہی کے ایک کیس میں ضمانت منظور ہے۔
26 نومبر 2020ء کو رکن لوک سبھا محمد اعظم خان کے فرزند محمد عبداللہ اعظم کے دو پین کارڈ اور پاسپورٹ کے معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت مسترد ہونے کے بعد رکن پارلیمنٹ محمد اعظم خان اور ان کے بیٹے محمد عبداللہ اعظم خان نے سپریم کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔
اور آج سپریم کورٹ نے اس درخواست کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس اے ایم خان ولکر اور جسٹس سنجیو کھنہ پرمشتمل ڈویژن بنچ نے یہ ضمانت منظور کی۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اتر پردیش کی متعلقہ نچلی عدالت کو چار ہفتوں کے اندر اس کیس میں شکایت کنندہ کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد ضمانت پر رہا کیا جائے۔
بی جے پی سے تعلق رکھنے والے اسمال انڈسٹریز سیل کے مغربی اتر پردیش کے کنوینر آکاش سکسینہ کی عبداللہ اعظم خان کے دو پیدائشی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی شکایت پر رکن لوک سبھا و سماجوادی پارٹی قائد محمد اعظم خان اور ان کے فرزند محمد عبداللہ اعظم خان کے خلاف کیس درج کیا گیا تھا۔جس میں محمد اعظم خان کی اہلیہ و رکن اسمبلی حلقہ رام پور ڈاکٹر تزئین فاطمہ کا نام بھی درج تھا۔
اس کے علاوہ یہ شکایت رکن لوک سبھا محمد اعظم خان کے فرزند محمد عبداللہ اعظم خان کے پاسپورٹ اور پین کارڈ میں تاریخ پیدائش الگ الگ دکھانے کے الزامات کے تحت دائر کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ سماج وادی پارٹی کے بڑے قائدین میں شمار کیے جانے والے رکن پارلیمان محمد اعظم خان کے خلاف سے 100 سے زائد مقدمات درج ہیں جبکہ ان کے بیٹے محمد عبداللہ اعظم خان کے خلاف 40 سے زائد مقدمات درج ہیں جن میں سے بیشتر مقدمات میں انہیں عدالت کی جانب سے ضمانت حاصل ہوچکی ہے اور مزید مقدمات زیر دؤراں ہیں۔