دہلی کے جنتر منتر پرمسلم مخالف نعرے، بی جے پی قائد اشونی اپادھیائے سمیت 5 گرفتار
نئی دہلی:10۔اگست(سحرنیوزڈاٹ کام/ایجنسیز)
اتوار 8 اگست کو سابق ترجمان دہلی بی جے پی و سپریم کورٹ کے وکیل اشونی اپادھیائے کی جانب سے منعقدہ بھارت جوڑو موومنٹ مارچ کے دوران لگائے گئے انتہائی قابل اعتراض اور مسلم مخالف نعروں کے خلاف سوشل میڈیا بالخصوص ٹوئٹر پر امن پسند شہریوں،صحافیوں،سماجی شخصیتوں کی جانب سے شدید مذمت کاسلسلہ جاری ہے اور سوشل میڈیا پر ان نسل کشی پرمشتمل نعروں کا ویڈیو وائرل ہے۔

جس کے خلاف دہلی پولیس نے کل 9 اگست کو ایک ایف آئی آر درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔اس مارچ کے اسٹیج پر اشونی اپادھیائے اور فلم اداکار و بی جے پی قائد گجیندرچوہان سمیت کئی شخصیتیں نظرآرہی ہیں۔
تاہم سابق ترجمان دہلی بی جے پی و سپریم کورٹ کے وکیل اشونی اپادھیائے اس پروگرام کے انعقاد میں اپنے رول سے انکار کررہے ہیں اشونی اپادھیائے نے کل ٹوئٹر پر پوسٹ کیے گئے اپنے ویڈیو میں کہا تھا کہ وہ نہیں جانتے کہ ایسے نعرے کس نے لگائے ہیں اور وہ کون لوگ تھے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ پروگرام سے ان کے جانے کے بعد یہ نعرے لگائے گئے ہیں!!
اس سلسلہ میں آج دہلی پولیس نے اشونی اپادھیائے سمیت 5 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔دی ہندو کی خبر کے مطابق دہلی پولیس نے اشونی اپادھیائے ، دیپک سنگھ ہندو صدرہندو سینا کے علاوہ ونیت کرانتی ، پریت سنگھ اور سدرشن واہنی کے چیف ونود شرما کو رات دیر گئے اور آج صبح کی اولین ساعتوں میں گرفتارکیا ہے۔ان تمام کے خلاف بناء اجازت پروگرام منعقد کرنے ، نفرت پھیلانے،طبقات کومشتعل کرنے اور کوویڈ قواعد کی خلاف ورزی کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔
دوسری جانب سابق ترجمان دہلی بی جے پی و سپریم کورٹ کے وکیل اشونی اپادھیائے نے اس پروگرام کے انعقاد سے انکار کیا ہے لیکن بھارت جوڑو آندولن کی ترجمان شپرا سریواستو کا کہنا ہے کہ یہ مارچ اشونی اپادھیائے کی قیادت میں ہی کیا گیا تھا تاہم انہوں نے بھی مسلم مخالف اور نفرت انگیز نعرے لگانے والوں سے کسی بھی قسم کے تعلق سے انکار کیا ہے۔
اس واقعہ سے متعلق سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو اور مکمل تفصیلات سحرنیوزڈاٹ کام کی اس لنک پر پڑھی جاسکتی ہیں۔
دہلی کے جنتر منتر پرمسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز نعرے، ویڈیو ہوا وائرل،دہلی پولیس نے کیس درج کرلیا