ضلع کلکٹر کی موجودگی اور اپوزیشن ارکان کی غیر حاضری میں بلدیہ تانڈور کا 64.60 کروڑ پرمشتمل بجٹ منظور
تانڈور۔31۔مارچ (سحر نیوز ڈاٹ کام)
بلدیہ تانڈور کا سالانہ بجٹ برائے مالی سال 22-2021 آج بلدیہ کے کونسل ہال میں ضلع کلکٹر وقارآباد پوسومی باسو کی موجودگی میں،صدر نشین بلدیہ تانڈور تاٹی کونڈاسواپنا پریمل اور آر ڈی او تانڈور وانچارج کمشنر بلدیہ اشوک کمار کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں 64 کروڑ 60 ؍لاکھ روپئے مالیتی اس تخمینی بجٹ کو 15؍ارکان بلدیہ کی موجودگی میں منظور کرلیا گیا۔
جبکہ کانگریس کے چار، بی جے پی کے دو، سی پی آئی کے ایک اور ٹی جے ایس کے ایک رکن بلدیہ نے اس بجٹ اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے حالیہ ایم ایل سی انتخابات میں بوگس ووٹ کے استعمال کے الزامات کا سامنا کررہیں صدرنشین بلدیہ تانڈور تاٹی کونڈہ سواپنا پریمل کیخلاف کارروائی اور عہدہ سے انکی معطلی کا مطالبہ کرتے ہوئے بلدیہ کے احاطہ میں احتجاج کیا۔

اس بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ضلع کلکٹر وقارآباد پوسو می نے کہا کہ بلدی محاصل اور 14؍ویں ، 15؍؍ویں فینانس کمیشن کے فنڈس میں سے گرین بجٹ کے طور پر شجرکاری کیلئے ہریتاہارم پروگرام کیلئے مختص کیے جائیں ،ضلع کلکٹر نے ہدایت دی کہ ٹاؤن میں موجود فقراء ،بے گھر ،اور لاوارث افراد کیلئے رات میں قیام کیلئے عمارتوں نشاندہی کرتے ہوئے انہیں نائٹ شیلٹرس فراہم کیے جائیں۔ساتھ ہی ضلع کلکٹر نے کہا کہ گھر گھر سے کچرا جمع کرنے کی غرض سے سوچھ مہم کے تحت آٹوٹرالیاں خریدی جائیں۔
اس بجٹ اجلاس کے بعد صدر نشین بلدیہ تانڈور تاٹی کونڈا سواپنا پریمل اور آرڈی او تانڈور وانچارج کمشنر بلدیہ اشوک کمار اور ارکان بلدیہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کلکٹر وقارآباد پوسومی کی موجودگی میں سالانہ بجٹ کو متفقہ طورپرمنظوری دے دی گئی ہے اور تانڈور میں انٹیگریٹیڈ مارکیٹ کے قیام کے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
صدر نشین بلدیہ نے کہا کہ تمام عہدیداروں اور ارکان بلدیہ کے تعاون سے تانڈور کی ترقی کے اقدامات کو یقینی بنایا جارہاہے انہوں نے تمام ارکان بلدیہ سے اسکے لیے تعاون کی خواہش کی۔
اس موقع پر مجلسی فلور لیڈر بلدیہ سید ساجد علی اور ٹی آرایس فلورلیڈر بلدیہ شوبھارانی نے الزام عائد کیا کہ اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے ارکان بلدیہ تانڈور کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کررہے ہیں اور ایک منصوبہ کے تحت ہی آج ان اپوزیشن ارکان بلدیہ نے بجٹ اجلاس سے غیر حاضر ہوئے ہیں۔
دوسری جانب آج 36؍رکنی بلدیہ تانڈور کے بجٹ اجلاس میں 15؍ارکان بلدیہ کی موجودگی اور انکی تائید سے سالانہ بجٹ کو منظوری دی گئی۔جن میں صدر نشین بلدیہ سمیت ٹی آرایس کے دس ارکان بلدیہ،مجلس اتحادالمسلمین کے تین ارکان بلدیہ، بی جے پی کے دو ارکان بلدیہ اور تین معاون ارکان بلدیہ شریک تھے۔
آر ڈی او اشوک کمار نے کہا کہ ازروئے بلدی قواعد ارکان کی ایک تہائی تعداد کی تائید سے بجٹ کی منظور عمل میں لائی گئی ہے۔اس بجٹ اجلاس میں ایڈیشنل کلکٹر چندریا ، ٹی آرایس ارکان بلدیہ عبدالرزاق، مختار احمد ناز، سلمیٰ زبیر فاطمہ ، نیرجا بال ریڈی ، مجلسی ارکان بلدیہ پی اے بومبینا ، آفرین جویریہ ، بی جے پی فلور لیڈر بلدیہ سندھوجا گوڑ ، بویا روی ، وینکنا ، پروین گوڑ ، سنگیتا ٹھاکر ، معاون ارکان بلدیہ عبدالقوی ، بڈکری اوشا،وینکٹ رام نائیک کے علاوہ بلدی عہدیدار موجود تھے۔

دوسری جانب آج بجٹ اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کانگریس ، سی پی آئی اور ٹی جے ایس کے فلورلیڈران و ارکان بلدیہ پربھاکر گوڑ ، سرینواس ریڈی ، محمد آصف ، سوماشیکھر اور دیگر نے بلدیہ کے باب الداخلہ پر زبردست احتجاج کرتے ہوئے ایم ایل سی انتخابات کے موقع پر بوگس ووٹ کا استعمال کرنے پر صدر نشین بلدیہ تاٹی کونڈا سواپنا پریمل کو عہدہ سے برطرف کیاجائے۔

اس موقع پر ان اپوزیشن ارکان بلدیہ نے جم کر شور شرابہ کیا اور نعرے بھی لگائے اس احتجاج کی اطلاع پر سرکل انسپکٹر پولیس روی کمار بھاری پولیس جمعیت کیساتھ دفتر بلدیہ پہنچ گئے۔
بجٹ اجلاس کے بعد بلدیہ سے روانہ ہورہیں ضلع کلکٹر پوسومی باسو کو روک کر ان اپوزیشن قائدین نے ان سے مطالبہ کیا کہ صدر نشین بلدیہ کو انکے عہدہ سے برطرف کیا جائے جس پر ضلع کلکٹر نے کہاکہ قانون اپنا کام کرے گا جسکے بعد کانگریس ، ٹی جے ایس ، سی پی آئی کیساتھ ساتھ بی جے پی ارکان بلدیہ کا دوسرا پانچ رکنی گروپ احتجاج کرتے ہوئے ضلع کلکٹر پوسومی باسو کی گاڑی روکنے کی کوشش کی جس پر پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے ان احتجاجی ارکان بلدیہ کو منتشر کردیا جسکے بعد ضلع کلکٹر وہاں سے روانہ ہوگئیں۔

بعدازاں ان احتجاجی ارکان بلدیہ نے اپنی آنکھوں پر سیاہ پٹیاں باندھتے ہوئے ضلع کلکٹر کیخلاف خاموش احتجاج کیا۔