سب انسپکٹر پولیس کرنکوٹ ایڈو کونڈالونے کیا انسانیت کا مظاہرہ

ریاستی خبریں

سب انسپکٹر پولیس کرنکوٹ ایڈو کونڈالونے کیا انسانیت کا مظاہرہ
خودکشی کرلینے والے نوجوان کی نعش باؤلی سے خود سب انسپکٹر نے باہر نکالی

تانڈور۔ 31۔مارچ (سحرنیوزڈاٹ کام)

چند پولیس والوں کی وجہ سے پوری پولیس فورس کو ظالم اور جابر سمجھنا ٹھیک نہیں کیونکہ آئے دن کئی ایسے واقعات نظرآجاتے ہیں جس سے پولیس کی انسانی ہمدردی کا پہلو بھی اجاگر ہوتا رہتا ہے۔

ایک پولیس سب انسپکٹر کے اسی انسانی پہلو کاایک منظر گزشتہ رات تانڈور منڈل کے مؤضع کوتلا پور میں اس وقت نظرآیا جب سب انسپکٹر پولیس کرنکوٹ ایڈو کونڈالو نے خود پانی سے لبریز ایک قدیم باؤلی میں رسی کی مدد سے اتر کر خودکشی کرلینے والے مؤضع کے ساکن ایک نوجوان کی نعش کو باؤلی سے باہر نکالا۔

اس واقعہ کی مکمل تفصیلات کے بموجب تانڈور منڈل کے مؤضع کوتلا پور کی رینوکا ایلماں مندر کے قریب موجود قدیم باؤلی میں اسی مؤضع کے ساکن رائے پلی نریش 30 سالہ نے نامعلوم وجوہات کے باعث کل دوپہر ایک بجے چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی باؤلی چونکہ قدیم اور بہت گہری ہے تو کسی نے بھی باؤلی میں اتر کر نعش کو تلاش کرنے کی کوشش نہیں کی ماہر تیراکوں اور مچھیروں نے بھی اس باؤلی میں اترنے سے انکار کردیا۔

کل رات دس بجے اس نوجوان کی نعش باؤلی کے اوپری حصہ کے پانی کی سطح کے اوپر نظر آئی اس کے بعد بھی کوئی بھی نعش کو باؤلی سے نکالنے کے لیے تیار نہیں ہوا ۔

جس پر وہاں موجود سب انسپکٹر پولیس، کرنکوٹ پولیس اسٹیشن ایڈو کونڈالو نے اپنی پولیس کی وردی اتاری اور اپنے ماتحت پولیس عملہ کے حوالے کرتے ہوئے رسی کی مدد سے اس گہری اور قدیم باؤلی میں اترگئے اور ایک اور رسی کی مدد سے نوجوان کی نعش کو باؤلی کے باہر لے آئے۔

سب انسپکٹرپولیس کرنکوٹ رسی کی مدد سے باؤلی میں اُترتے ہوئے۔ ( ویڈیو Video )

جس پر وہاں موجود مؤضع کے عوام کا مجمع سب انسپکٹر پولیس ایڈو کونڈالو کی اس بہادری اور اپنی خدمات کے تئیں انسانی ہمدردی کے مظاہرہ پر دنگ رہ گئے اور اس مجمع نے تالیوں کی گونج سے سب انسپکٹر کو شکریہ اداکیا۔

یہاں یہ تذکرہ غیر ضروری نہ ہوگا کہ چاردن قبل آندھرا پردیش کے وشاکھا پٹنم ضلع کے سیتا پالیم سمندر کے ساحل پر ایک نامعلوم شخص کی مسخ شدہ نعش سمندر کے پانی میں بہتے ہوئے کنارے پر آگئی تھی اس مسخ شدہ نعش کو سمندر کے ساحل سے سڑک تک منتقل کرنے کیلئے کوئی بھی تیار نہیں ہوا تو سب انسپکٹر پولیس رام بیلی پولیس اسٹیشن ارون کرن، اسسٹنٹ سب انسپکٹر پولیس دورا، ہیڈ کانسٹیبل مسینو، کانسٹیبل نرسنگاراو اور ہوم گارڈ کونڈا بابو نے اس مسخ شدہ نامعلوم شخص کی نعش کو ایک چٹائی میں لپیٹ کر،لکڑیوں پر باندھ کر خود اپنے کاندھوں پر اٹھاتے ہوئے سمندر کے ساحل سے تین کلومیٹر کا پیدل سفر کرتے ہوئے سیتا پالے تک لے آئے تھے۔

پھر وہاں سے نعش کو گاڑی میں لادکر ایلامنچیلی ہسپتال کے مردہ خانہ کو منتقل کیاتھا۔پولیس کے اس اقدام پر جہاں عوام کی جانب سے ستائش کی گئی تھی وہیں ڈی جی پی آندھرا پردیش مسٹر گوتم سوانگ نے اپنے ماتحت عملہ کے اس انسانی مظاہرہ کی ستائش کرتے ہوئے کہا تھاکہ "ملک بھر میں پولیس کی ایسی شبیہ پیش کرنے والے پولیس ملازمین کو میں سلام کرتا ہوں ـ”۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے