ملک میں آج سے ہال مارکہ سونا کی فروخت لازمی،آپ کے پاس موجودسونا کا کیا ہوگا؟

ریاستی خبریں قومی خبریں

ملک میں آج سے ہال مارکہ سونا کی فروخت لازمی
256 اضلاع میں ہال مارکہ سونے کی فروخت کا آغاز

نئی دہلی/حیدرآباد:16۔جون(سحرنیوزڈاٹ کام)

آج 16 جون سے ملک میں مرحلہ وار سطح پر سونا کے زیورات کا ہال مارکہ ہونے کا لزوم نافذ کردیا گیا ہےاور ملک کے 256 اضلاع میں اس پرعمل آوری ضروری ہوگی۔

دراصل ماہ نومبر 2019ء میں مرکزی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ 15 جنوری 2021ءسے سونا کے زیورات کی ہال مارکنگ کو پورے ملک میں نافذ کردیا جائے گا تاہم جاریہ کوویڈ کی وباء کے باعث اسے چند ماہ کیلئے ملتوی کردیا گیا تھا۔

مرکزی وزیر ریلوے اور صارفین کے امور کے وزیر پیوش گوئل کی صدارت میں منعقدہ انڈسٹری اسٹیک ہولڈرس کے اجلاس میں کیا گیا ہے کہ اس پر آج 16 جون سے عمل آوری کا آغاز کیا جائے اس اجلاس میں کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرس اور آل انڈیا جیولرز اینڈ گولڈسمتھ فیڈریشن کے نمائندے بھی شریک تھے۔

سونا کیلئے لازمی ہال مارکنگ کا پہلا مرحلہ آج 16 جون کو ملک کے 256 اضلاع میں لاگو کیاگیاہے جہاں پہلے ہی سے ہال مارکنگ مراکز موجود ہیں۔ان اضلاع میں زیورات کو صرف 14،18 اور 22 قیراط سونا کے زیورات فروخت کرنے کی اجازت ہوگی۔ہال مارکنگ کے لیے اضافی 20،23 اور 24 قیراط سونا کی فروخت کی بھی اجازت ہوگی۔

مرکزی حکومت کے مطابق ملک میں گزشتہ پانچ سال کے دؤران 25 فیصد ہال مارکنگ کے مراکز میں اضافہ ہوا ہے اور ملک میں سالانہ 14 کروڑ زیورات کو ہال مارکہ کیا جاسکتا ہے۔

دراصل ہال مارکہ سونا کے خالص ہونے کی سند ہوتی ہے اور موجودہ طور پر سونا کے زیورات پر ہال مارکنگ رضاکارانہ طورپر رائج ہے اب سونا پر ہال مارکنگ کے لزوم کا مقصدسونا کا خالص ہونا اور ساتھ ہی جیولرس کی جانب سے صارفین کو سونا کی خریدی کے وقت دھوکہ نہ دینا بتایا جارہا ہے۔

ملک بھر میں زائد از چار لاکھ جیولرس ہیں جن میں صرف 35,879 جیولرس بیورو آف انڈین اسٹانڈرڈ س (BIS) سے منظورہ ہیں جبکہ ورلڈ گولڈ کونسل کے اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان میں سالانہ 700 تا 800 ٹن سونا مختلف ممالک سے درآمد کیا جاتا ہے۔

مرکزی حکومت نے زیورات کے تاجرین کے پاس موجود ہ سونا کے اسٹاک پر ہال مارکنگ حاصل کرنے کے لیے 31 اگست 2021ء کی آخری تاریخ مقرر کی ہے۔ان ڈھائی ماہ کے دؤران کسی بھی جیولرس کے خلاف کسی بھی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی اور نہ جرمانے ہی عائد کیے جائیں گے۔

 

عوام جن کے پاس سونا کے زیورات اور قدیم نوادرات موجود ہیں انہیں وہ جیولرس کو فروخت کرسکتے ہیں اور ہال مارکہ سونا حاصل کرسکتے ہیں۔

حکومت نے سالانہ 40 لاکھ روپئے تک کا کاروبار کرنے والے جیولرس کو لازمی ہال مارکنگ سے مستثنیٰ رکھا ہے۔اور ساتھ ہی کندن، پولکی جیولری، گھڑیوں اور پین کو ہال مارکہ کے دائرہ سے باہررکھا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے