پکوان گیس سیلنڈر کی قیمت میں مزید 50 روپئے کا اضافہ ، پٹرول کی قیمت سنچری کے قریب

ریاستی خبریں قومی خبریں

پکوان گیس سیلنڈر کی قیمت میں مزید 50 روپئے کا اضافہ ، پٹرول کی قیمت سنچری کے قریب

نئی دہلی /حیدرآباد 15۔فروری (سحر نیوز ڈیسک)
بشمول اشیائے ضروریہ ضرورت زندگی کی تمام اشیاء کی آسمان چھوتی قیمتوں میں اضافہ کا سلسلہ جاری ہی تھا کہ جاریہ ماہ فروری میں پکوان گیس کی قیمت میں فی سیلنڈر 50 روپئے کا اضافہ ہوا ہے پکوان گیس کی اضافہ شدہ قیمت کا اتوار کی نصف شب سے آغاز ہوگیا ہے۔ جبکہ ملک کے کئی شہروں میں پٹرول اپنی سنچری مکمل کرتے ہوئے فی لیتر 100 روپئے کی جانب تیزی کیساتھ بڑھ رہا ہے۔

وہیں ڈیزل کی قیمتوں میں بھی اضافہ کا سلسلہ جاری ہے جس سے ذرائع حمل و نقل میں اضافہ کے بعد مختلف اشیاء کی قیمتوں میں مزید اضافہ سے انکار نہیں کیا جاسکتا ۔

پٹرولیم کمپنیوں نے اچانک بناء سبسڈی والے پکوان گیس سیلنڈر کی قیمت میں 50 روپئے کا اضافہ کا اعلان کردیا ہے۔ اب اضافہ شدہ قیمت کیساتھ دہلی میں 14.2 کلو گرام کے حامل پکوان گیس سیلنڈر کی قیمت 769 روپئے ہوگئی ہے۔یاد رہے کہ پکوان گیس سیلنڈرکی قیمتوں میں جاریہ ماہ فروری میں دوسری مرتبہ اضافہ کیا گیا ہے قبل ازیں4 فروری کو غیر سبسڈی والے گیس سیلنڈرکی قیمت میں 25 روپئے کا اضافہ کیا گیا تھا۔

اس طرح صرف اسی ایک ماہ میں پکوان گیس سیلنڈر کی قیمت میں 75 روپئے کا اضافہ کرتے ہوئے عام آدمی کے گھریلو بجٹ پر مزید بوجھ ڈالا گیا ہے۔یاد رہے کہ ہر خاندان سالانہ 12 پکوان گیس سیلنڈر سبسڈی پر حاصل کرتا ہے اسکے بعد حاصل کیے جانے والے سیلنڈر پر سبسڈی نہیں دی جاتی

ماہ جنوری میں ان پٹرولیم کمپنیوں نے پکوان گیس سیلنڈر کی قیمت میں کوئی اضافہ یا کمی نہیں کی تھی لیکن گزشتہ سال دسمبر میں 50-50 روپئے کا دو مرتبہ اضافہ کرکے کورونا کے باعث کاروبار اور ملازمتوں سے محرومی کے شکار عوام کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کردیا تھا۔

یہاں یہ تذکرہ غیر ضروری نہ ہوگا کہ ملک کی پٹرولیم کمپنیاں ہر ماہ پکوان گیس سیلنڈر کی قیمتوں کا جائزہ لیتی ہیں۔ اس میں اضافہ یا کمی کا انحصار بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت اور امریکی ڈالر کی شرح تبادلہ پر ہوتاہے۔پ

ٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف آج 15 فروری پیر کے دن کانگریس پارٹی کی جانب سے ریاست اوڈیشہ میں ریاست گیر بند مناتے ہوئے مرکزی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے اس بند کے دوران ریل روکو احتجاج کے ساتھ 6 گھنٹے ریاست گیر بند منایا گیا سرکاری اور خانگی ٹرانسپورٹ گاڑیوں نے بھی اس بند میں رضاکارانہ طور پر حصہ لیا۔ کاروباری اور تجارتی ادارے بھی بند رہے ادارے اس بند سے دوران ٹرانسپورٹ سروس کے معطل ہوجانے سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

دوسری جانب ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بھی اضافہ کے خلاف عوام میں غصہ پایا جاتا ہے عوام کا استفسار ہے کہ اسی بی جے پی کے قائدین جو کہ اچھے دنوں کا وعدہ کرتے ہوئے اب برسر اقتدار ہیں وہ یوپی اے دور حکومت میں پٹرول ، ڈیزل اور پکوان گیس کی قیمتوں میں معمولی اضافہ کیخلاف بھی ملک بھر میں احتجاج کرتے تھے اب کیوں خاموش ہیں ؟ اور کیوں ملک کا میڈیا مہنگائی کی چکی میں پسنے والے عوام کی مشکلات پر خاموش تماشائی کا رول کیوں ادا کررہا ہے ؟ اور کیوں حکومت سے سوال نہیں کرتا جیسا کہ پہلے کیا کرتا تھا ؟

ملک کے شہروں میں آج پیر کے دن پٹرول کی قیمتوں کی بات کی جائے تو ممبئی شہر میں پٹرول کی قیمت25 پیسے کے اضافہ کیساتھ فی لیتر95.46 روپئے رہی ، جبکہ چنئی میں 91.19 روپئے ،حیدرآباد میں 27 پیسے کے اضافہ کیساتھ 92.53 روپئے اور کولکاتا میں پٹرول کی قیمت فی لیتر 90.25 روپئے رہی ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے