تلنگانہ میں شوہر کا قتل اور نعش نذرآتش
کرناٹک کی خاتون اور اس کا آشنا گرفتار
وقارآباد/تانڈور:23-اگست(سحرنیوزڈاٹ کام)
ضلع وقارآباد کے بشیرآباد منڈل کی پولیس نے کامیاب تحقیقات کے بعد پڑوسی ریاست کرناٹک سے اپنے آشنا کے ساتھ شوہر کو ریاست تلنگانہ کے حدود میں لاکر قتل کرنے اور نعش کو نذرآتش کرنے والی خاتون اور اس کے آشنا کو گرفتار کرلیا ہے۔
آج تانڈور رورل پولیس اسٹیشن میں منعقدہ پریس کانفرنس میں دونوں گرفتار شدگان کو پیش کرتے ہوئے ڈی ایس پی تانڈور لکشمی نارائنا نے سرکل انسپکٹر پولیس تانڈور رورل جلندرریڈی کے ساتھ اس سارے واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 16 اگست کو تلنگانہ اور کرناٹک کی ریاستی سرحدکے قریب ہلکوڑ موضع میں ایک شخص کی نیم جلی نعش بشیر آباد پولیس کو دستیاب ہوئی تھی۔
پولیس تحقیقات کے دؤران مقتول کی شناخت ہنمنتو ساکن موضع ایلک پلی ،صلح پیٹ کی حیثیت سے ہوئی بعد ازاں اس قتل کے معاملہ میں اس کی بیوی امبیکا اور اس کے آشنا ریون سدپا کو گرفتار کرلیا گیا۔
ڈی ایس پی للشمی نارائنا نے بتایا کہ امبیکا زرعی مزدوری کرتی ہے جس کی 21 سال قبل ہنمنتو سے شادی ہوئی تھی انہیں دو لڑکے بھی ہیں۔8 سال قبل ہنمنتو پر فالج کا حملہ ہوا جس کے بعد وہ ایک پیر اور ہاتھ سے معذور ہوگیا تھا تاہم شراب کی لت میں مبتلاء ہوکر وہ روز اپنی بیوی امبیکا کی مزدوری کی رقم شراب میں اڑادیا کرتا تھا۔
اسی دؤران کھیت مالک ریون سدپا کے ساتھ امبیکا کے ناجائز تعلقات پیدا ہوگئے جس کا علم امبیکا کے شوہر ہنمنتو کو بھی ہوگیا تھا جس کے بعد ہنمنتو اپنی بیوی کو ہراساں کررہا تھا اس مسئلہ پر ہنمنتو اپنی بیوی امبیکا اور اس کے آشنا ریون سدپا کو ہراساں کرتے ہوئے شراب نوشی کے لیے رقم طلب کرتا تھا۔
ریون سدپا اور امبیکا نے ان کے ناجائز تعلقات میں رکاوٹ بننے والے ہنمنتو کو راستے سے ہٹانے کا منصوبہ بنایا اور اسی منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے کی غرض سے ریون سدپا نے 16 اگست کو امبیکا کو فون کرکے کہا کہ اس کا شوہر ہنمنتو صلح پیٹ میں موجود ہے وہ فوری پہنچے ہنمنتو کے قتل کے منصوبہ کے تحت ریون سدپا پہلے ہی چاقو اور دیگر اشیاء اپنے ساتھ لایا تھا۔
امبیکا صلح پیٹ پہنچ گئی اور اپنے شوہر ہنمنتو سے ملی۔منصوبہ کے تحت ریون سدپا وہاں پہنچ کر امبیکا اور اس کے شوہر ہنمنتو کو ایک ہزار روپئے دیتے ہوئے کہا کہ وہ حیدرآباد چلے جائیں اور وہاں بہتر زندگی گزاریں،اس نے ہنمنتو کو شراب بھی پلائی اور کہا کہ وہ ان دونوں کواپنی موٹرسیکل کے ذریعہ بشیر آباد ریلوے اسٹیشن تک چھوڑ دے گا جو کہ تانڈور اسمبلی حلقہ میں موجود ہے۔
ریون سدپا اپنی موٹرسیکل پر امبیکا اور اس کے شوہر ہنمنتو کو لے کر کرناٹک کے صلح پیٹ سے بشیر آباد کے لیے روانہ ہوا درمیان میں نڑگندہ موضع میں شراب کی دکان سے شراب اور پانی کی بوتل خریدی گئی۔
بشیر آباد منڈل کے ناوندگی میں ایک مقام پر ریون سدپا اور امبیکا نے ہنمنتو کو دوبارہ شراب پلائی اور اسی دؤران ریون سدپا نے شراب کے نشہ میں دھت ہنمنتو کے سر پر وزنی پتھر سے ضربات پہنچائے اور امبیکا نے اپنے شوہر ہنمنتو کا گلا گھونٹ کر اس کا قتل کردیا۔اس کے بعد ریون سدپا نے بھی ہنمنتو کا گلا گھونٹا اور اپنے ساتھ لائی ہوئی چاقو کے ذریعہ ہنمنتو کا گلا کاٹ دیا۔
ہنمنتو کے قتل کے بعد ریون سدپا نے اس کی نعش کو قریبی ندی میں پھینکنے کی غرض سے اپنے کاندھوں پر اٹھا نے کی کوشش کی تاہم ناکام ہوگیا اور نعش کو وہیں زمین پر پھینک کر اپنے ساتھ لائی ہوئی پانی کی خالی بوتل میں اپنی موٹرسیکل سے پٹرول نکال کر ہنمنتو کی نعش پر چھڑک کر آگ لگادی بعد ازاں امبیکا اور اس کا آشنا ریون سدپا وہاں سے فرار ہوگئے۔
ڈی ایس پی لکشمی نارائنا نے بتایا کہ نعش دستیاب ہونے کے بعد پولیس کو یقین تھا کہ یہ نعش سرحدی ریاست کرناٹک کے ہی کسی شخص کی ہوسکتی ہے۔اس لیے سرکل انسپکٹر پولیس جلندرریڈی کی قیادت میں کرناٹک میں تحقیقات کا آغاز کیا گیا اور صرف پانچ دنوں میں ہی مقتول اور قتل میں ملوث دونوں کا سراغ لگاتے ہوئے انہیں گرفتار کرلیا گیا اس کے لیے کرناٹک پولیس کا بھی تعاون حاصل کیا گیا۔
ڈی ایس پی نے بتایا کہ سرکل انسپکٹر نے مقتول کو فوٹو واٹس ایپ اور سوشل میڈیا پر شیئر کیں تو صلح پیٹ کے چند افراد نے مقتول کی شناخت کرتے ہوئے پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد مزید تحقیقات کی گئیں تو قتل کا مکمل واقعہ سامنے آیا۔
قتل میں ملوث امبیکا اور ریون سدپا کہیں فرار ہونے کی کوشش میں صلح پیٹ بس اسٹانڈ میں موجود تھے کہ انہیں وہاں سے تحویل میں لیا گیا۔
ڈی ایس پی لکشمی نارائنا نے بتاکہ قتل میں استعمال کی گئی چاقو، موٹرسیکل،پٹرول کی بوتل اور ماچس باکس بھی ضبط کرلی گئی اور امبیکا اور ریون سدپا کو آج ہی عدالتی تحویل میں روانہ کیا جارہا ہے۔
اس قتل کے معاملہ میں تیز رفتار تحقیقات اور ملزمین کی گرفتاری پر ڈی ایس پی لکشمی نارائنا نے سرکل انسپکٹر تانڈور رورل جلندرریڈی،سب انسپکٹران پولیس بشیر آباد ودیا چرن ریڈی،سری کانت اور سشیلا کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ان عہدیداروں کو ایوارڈ کے لیے وہ ضلع ایس پی سے سفارش کریں گے۔