وقارآباد ضلع کے کوڑنگل،وقارآباد، پرگی اور ترمامڑی میں
کمسن رضاخان کے اغواء اور قتل کے خلاف موم بتی مارچ
گرفتار درندہ کو فاسٹ ٹریک عدالت کے ذریعہ پھانسی کا مطالبہ
بلاء لحاظ مذہب سیاسی قائدین اور مختلف سماجی تنظیموں کا احتجاج
وقارآباد/تانڈور: 02۔نومبر (سحرنیوزڈاٹ کام)
وقارآبادضلع کے اسمبلی حلقہ کوڑنگل مستقر کے میٹھی باؤلی علاقہ کے ساکن افروز خان کے فرزند رضا خان (10سالہ) جو کہ دینی مدرسہ کے طالب علم تھے کا 29 اکتوبر کو اغوا کرکے قتل کردیا گیا تھا۔جن کی نعش دوسرے دن کوسگی روڈ پر موجود ہاسٹل کے روبرو ایک نالے سے سوٹ کیس سے برآمد ہوئی تھی۔
اس معاملہ میں ضلع ایس پی این۔کوٹی ریڈی آئی پی ایس نے 31 اکتوبر کو کوڑنگل میں پریس کانفرنس سےخطاب کرتےہوئے کہا تھا کہ اس قتل کے معاملہ میں کوڑنگل کے گاندھی نگر علاقہ کے اجئے کو گرفتار کرلیاگیا ہے۔جس نے رضاخان کےوالد سے ایک لاکھ روپئے تاوان وصول کرنے کی غرض سے رضاخان کو اغواء کرنے کے بعد قتل کردیا۔اس معاملہ میں شکوک و شبہات کے اظہار کےبعدضلع ایس پی نے کہا تھا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول ہونے کے بعد مزید دفعات کے تحت ملزم اجئے کو سخت سزا کو یقینی بنایا جائے گا۔اس واقعہ کے بعد کوڑنگل کے علاوہ وقارآباد ضلع میں اضطراب اور سنسنی پھیلی ہوئی ہے۔
گزشتہ رات کوڑنگل میں رضاخان کے اغوا اور قتل کی سخت مذمت کرتے ہوئے شاہ بازار سے امبیڈکر چوک تک ایک موم بتی مارچ منظم کیا گیا۔جس میں بلا لحاظ مذہب و ملت سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔اس احتجاجی ریالی میں صدر کل ہندمجلس اتحادالمسلمین ضلع محبوب نگر عبد الہادی ایڈوکیٹ،صدر ضلع مجلس یوتھ محمد زاکر ایڈوکیٹ،صدر مجلس کوڑنگل سلطان محی الدین غوثن سابق ڈپٹی سرپنچ،سید سعادت اللہ حسینی مجلسی رکن بلدیہ محبوب نگر،مدھوسدھن یادو ٹی آر ایس رکن بلدیہ کوڑنگل،رمیش بابو،سابق سرپنچ کوڑنگل انو بھائی،سیدانورحسین جامع مسجد کوڑنگل، محمد اجمیر خان،محمد امجدسرپنچ پلساپور،شاکر قادری،کریم اشرفی امام مکہ مسجد کوڑنگل،محمدسلیم ایس ایس کے،محمد مقیت کے علاوہ متوفی رضاخان کے افراد خاندان فیروز خان،امجد خان،امان خان کے علاوہ بلاء لحاظ مذہب و ملت مختلف تنظیموں کے نمائندوں اور نوجوانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
اس موقع پر صدرمجلس اتحادالمسلمین ضلع محبوب نگر عبدالہادی ایڈوکیٹ،صدرمجلس ضلع یوتھ محمد زاکر ایڈوکیٹ،صدر مجلس کوڑنگل سلطان محی الدین غوثن سابق ڈپٹی سرپنچ،سید سعادت اللہ حسینی مجلسی رکن بلدیہ محبوب نگر،مدھوسدھن یادو ٹی آر ایس رکن بلدیہ کوڑنگل،رمیش بابوکے علاوہ دیگر نے خطاب کرتے ہوئےمعصوم رضاخان کے اغوا اور قتل کی شدید مذمت کی اور کہاکہ اس واقعہ کونظر انداز کرنامستقبل کےلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے اور معصوم بچے محفوظ نہیں رہیں گے۔
انہوں نے حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیا کہ رضاخان کے اغوا اور قتل میں ملوث درندہ صفت اجئے کے خلاف فاسٹ ٹریک کورٹ میں مقدمہ چلاتے ہوئے اسے پھانسی کی سزاء دی جائے۔تاکہ مقتول اور اس کے افراد خاندان کو انصاف ملے۔ساتھ ہی مقررین نے کہا کہ چاہے جس کسی کے ساتھ بھی ظلم ہو اس کے خلاف آواز اٹھائی جاتی رہے گی۔
اس موقع پرسوال کیا گیا کہ کیوں واقعہ پیش آنے کے دو دن بعد بھی رکن پارلیمان چیوڑلہ ڈاکٹر رنجیت ریڈی اور رکن اسمبلی کوڑنگل پی۔نریندر ریڈی نے کمسن رضاخان کے اغوا اور قتل کے خلاف کوئی بیان جاری نہیں کیا؟ اور کیوں مقتول کےمکان پہنچ کر انہوں نے رضاخان کے غمزدہ والدین سے ملاقات کرکے تعزیت کے اظہار کو ترجیح نہیں دی؟
اس موقع پر انتباہ دیا گیاکہ اگر اجئے کے خلاف سخت کارروائی نہیں کی گئی تو تلنگانہ بھون،وزیر داخلہ کےمکان پر احتجاجی دھرنےمنظم کئےجائیں گے اور ایسے ہی موم بتی احتجاج کے مظاہرے اضلاع وقارآباد اور محبوب نگر کے تمام مقامات پر بھی منظم کئے جائیں گے۔
وہیں آج 2 نومبر کو وقارآبادضلع مستقر میں بھی بلاءلحاظ مذہب و ملت مختلف سماجی اور مسلم تنظیموں و نمائندوں کی جانب سے موم بتی مارچ نکالنے ہوئے احتجاج کیا گیا۔ریالی میں شامل افراد رضاخان کے قتل کو، پھانسی دو،پھانسی دو کے نعرے لگارہے تھے۔
” وقارآباد ضلع مستقر میں منعقدہ موم بتی مارچ "
جبکہ ضلع وقارآباد کے حلقہ اسمبلی پرگی مستقر پر بھی کوڑنگل کےمعصوم رضاخان کے اغوا اور قتل کی مذمت کرتے ہوئے بلاء لحاظ مذہب کئی تنظیموں اورسیاسی جماعتوں سے وابستہ ذمہ داران اور نوجوانوں کی کثیر تعدادنےموم بتی ریالی منعقد کی۔وہ بھی رضاخان کے لیے فوری انصاف کا مطالبہ کررہے تھے اور اس کے اغوا و قتل میں ملوث اجئے کوسخت سزا کا مطالبہ کررہے تھے۔
” وقارآباد ضلع کے پرگی مستقر میں منعقدہ موم بتی مارچ "
اسی طرح وقارآبادضلع کے ترمامڑی میں بھی کمسن لڑکے رضا خان کے اغوا اور قتل کےخلاف موم بتی مارچ منعقد کرتے ہوئے احتجاج منظم کیا گیا۔جس میں عبدالعظیم،محمد توفیق،رمیش،محمد اسحاق،ببو،محمد غوث،محمدمحسن،محمدظہیر،محمدشکیل،بابا،سرینواس ریڈی،ہری گوڑ،محمد عبدالواجد اور دیگر نے شرکت کرتے ہوئے پولیس سے مطالبہ کیا کہ اس قابل مذمت واقعہ میں ملوث خاطی کو سخت دی جائے۔اور فاسٹ ٹریک کورٹ کے ذریعہ جلد اس سزا کو یقینی بنایا جائے۔
دوسری جانب آج رات کمسن مقتول رضاخان کےافراد خاندان نے وقارآباد پہنچ کر ایڈیشنل ایس پی ڈاکٹر ایم اے رشید سے ملاقات کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ان کے معصوم 10 سالہ فرزند رضاخان کے اغوا اور قتل میں ملوث گرفتار کیے گئے اجئے کے خلاف فاسٹ ٹریک کورٹ میں کیس چلایا جائے اور اس کو سخت سزا کو یقینی بنایا جائے۔ ایڈیشنل ایس پی ضلع وقارآباد ڈاکٹر ایم اے رشید نے اس خاندان کو تیقن دیا کہ اس معاملہ میں پولیس مکمل ذمہ داری کے ساتھ انصاف کو یقینی بنائے گی۔
” وقارآباد ضلع کے کوڑنگل میں پیش آئے اس دردناک واقعہ کی تفصیلات اس لنک پر "