وقارآباد ضلع میں تیز رفتار لاری کی آٹو رکشا کو ٹکر، ڈرائیورسمیت چار مزدور ہلاک، سات زخمی، وزیرتعلیم، ایم ایل سی اور ضلع ایس پی کا اظہار افسوس

جرائم و حادثات ریاستی خبریں ضلعی خبریں

وقارآبادضلع میں تیز رفتار لاری کی آٹو کو ٹکر، ڈرائیورسمیت چار مزدور ہلاک،دیگر سات زخمی
حادثہ کے بعد لاری کے ساتھ فرار ڈرائیور تانڈور میں گرفتار،وزیرتعلیم کا اظہار افسوس
ایم ایل سی مہیندرریڈی اورضلع ایس پی نے مہلوکین کے خاندانوں سے ملاقات کی

وقارآباد: 03۔نومبر (سحرنیوزڈاٹ کام)

ریاست تلنگانہ کےوقارآباد ضلع میں آج پیش آئے ایک خوفناک سڑک حادثہ میں چار افراد اس وقت ہلاک ہوگئے جب مخالف سمت سے آنے والی ایک تیز رفتار لاری نے آٹو رکشا کو ٹکر دے دی۔حادثہ اتنا خطرناک تھا کہ جائے حادثہ پر ہی تین افراد کی موت واقع ہوگئی جبکہ ایک اور مسافر ہسپتال منتقلی کے دوران زخموں سے جانبر نہ ہوسکا۔جبکہ اس حادثہ میں آٹو میں سوار دیگر 7 مسافرین بھی شدید زخمی ہوگئے۔

دھارور منڈل کےمواضعات کیرلی اور باچارام کے درمیان آج صبح 8بجے پیش آئے اس حادثہ کی تفصیلات ڈی ایس پی وقارآباد ستیہ نارائنا کے مطابق کہ پدیمول منڈل کے ریگنڈی سے وقارآباد جارہے آٹو رکشا AP 07 TF 5185 میں ڈرائیور سمیت 11 افراد سوار تھے۔مدننتا پور تانڈہ کے ساکن مزدور کام کے لیے وقارآباد کی جانب آرہے تھے کہ مخالف سمت سے آنے والی ایک تیز رفتار لاری نے اس آٹو رکشا کو ٹکر دے دی۔

اس حادثہ میں آٹو ڈرائیور محمد جمیل،ایملا نائیک اور روی کی جائے حادثہ پر ہی موت واقع ہوگئی جبکہ شدید زخمی کشن کو ہسپتال منتقل کیا جارہا تھا جو راستے میں زخموں سے جانبر نہ ہوسکا۔حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ آٹورکشا کے پرخچے اڑگئے۔

ڈی ایس پی نے بتایا کہ اس حادثہ میں آٹو میں سوار دیگر سات افراد زخمی ہوگئے ہیں جنہیں سرکل انسپکٹر ،سب انسپکٹر دھارور نے اپنی گاڑیوں کے ذریعہ وقارآباد کے ایریا ہسپتال منتقل کیا جہاں سے بعد ابتدائی طبی امداد کی فراہمی کے زخمیوں کو مزید بہتر علاج کی غرض سے حیدرآباد کے نمس ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

ڈی ایس پی نے بتایاکہ آٹو رکشا کو ٹکر دینے کےبعد لاری ڈرائیور لاری کےساتھ فرار ہوگیا تھا۔لیکن پولیس نےضلع ایس پی کی ہدایت کے فوری بعد ناکہ بندی کرتے ہوئے حادثہ کی ذمہ دار لاری کے ڈرائیور کو تانڈور سے گرفتار کرلیا اور لاری کو پولیس تحویل میں لے لیا گیا۔اس سلسلہ میں دھارور پولیس ایک کیس درج رجسٹر کرکے مصروف تحقیقات ہے۔

اس حادثہ کی اطلاع کے بعد وزیرتعلیم پی۔سبیتا اندراریڈی نے بھی چار افراد کی ہلاکت پر شدید افسوس کا اظہارکیا۔وزیرتعلیم پی۔سبیتا اندرا ریڈی نے کلکٹرضلع وقارآباد محترمہ کے۔نکھیلا اور ضلع ایس پی این۔کوٹی ریڈی سے فون پر بات کرتے ہوئےتفصیلات حاصل کیں۔اور ہدایت دی کہ زخمیوں کو موثر علاج فراہم کرنے کو یقینی بنایا جائے۔

رکن قانون ساز کونسل و سابق وزیر ٹرانسپورٹ ڈاکٹر پی۔مہیندرریڈی نے اس حادثہ کی اطلاع کے فوری بعد وقارآبا دکے ہسپتال پہنچ کر زخمیوں اور مہلوکین کے افراد خاندان سے ملاقات کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا۔بعدازاں ڈاکٹر پی۔مہیندر ریڈی نےموضع مدننتا پور پہنچ کر مہلوکین کے افراد خاندان سے ملاقات کرتے ہوئے تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ حادثہ کے ذمہ دار لاری ڈرائیور کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔

 

ضلع ایس پی وقارآباد مسٹر این۔کوٹی ریڈی آئی پی ایس نے باچارم پہنچ کر جائے حادثہ کا مشاہدہ کیا اور اس حادثہ سے متعلق تفصیلات حاصل کیں اور ہسپتال پہنچ کر بھی ضلع ایس پی نے مہلوکین کے افراد خاندان سے ملاقات کی۔

اس حادثہ کے بعد گریجن طبقہ کے افراد نےوقارآباد کے این ٹی آر چوک پر راستہ روکو احتجاج منظم کرتےہوئے مہلوکین اور زخمیوں کے ساتھ انصاف کامطالبہ کیا۔احتجاجیوں نےوزیرتعلیم،ضلع کلکٹر،ضلع ایس پی اور آر ڈی او کے خلاف نعرے لگائے۔سابق ریاستی وزیر و بی جے پی قائد ڈاکٹر اے۔چندرا شیکھر نے جائے احتجاج پر پہنچ کر اس احتجاج میں حصہ لیا۔

بعدازاں بی جے پی قائد ڈاکٹر اے۔چندراشیکھر نے ہسپتال پہنچ کر مہلوکین کے رشتہ داروں سے ملاقات کرنے کے بعد حکومت سے مطالبہ کیا کہ مہلوکین کے افراد خاندان کو فی کس 25 لاکھ روپئے کی ایکس گریشیا دی جائے۔انہوں نے الزام عائد کیاکہ موضع کو بس کی سہولت نہ ہونے کے باعث ہی مزدور طبقہ آٹو رکشاوں کے ذریعہ سفر کرنے پر مجبور ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے