ناخدا جن کا نہیں ان کا خدا ہوتا ہے
سہارنپورضلع میں والدین کے انتقال کے بعد ہوٹل میں کام کرنے والا
دس سالہ شاہ زیب دو کروڑ سے زائد مالیتی جائداد کا مالک نکلا
لکھنؤ: 20۔ڈسمبر
(سحرنیوزڈاٹ کام/سوشل میڈیا ڈیسک)
اترپردیش کے سہارنپورضلع میں ایک فلمی طرز کا واقعہ منظر عام پر آیاہے۔جہاں ایک دس سالہ لڑکا جو گزشتہ دیڑھ سال سے والدین کے انتقال کے بعد سے لاوارث زندگی گزار رہا تھا اور اپنا پیٹ پالنے کے لیے پہلے تو اس نےبھیک مانگی پھر کسی ہوٹل میں کام کرنے لگا تھا۔اچانک اس کی ملاقات ایک رشتہ دار سے ہوگئی،جب اس لڑکے کو اس کے دادا کے مکان لایا گیا تو انکشاف ہوا کہ اس لڑکے کے نا م پر تو دو جائدادیں ہیں جن کی مالیت زائد ڈھائی کروڑ روپئے ہے۔
اس واقعہ کی تفصیلات کے مطابق اترپردیش کےضلع سہارنپور کے پنڈولی گاؤں کارہنے والا شاہ زیب عالم تین سال قبل اپنے والداور دیڑھ سال قبل اپنی والدہ کی موت کے بعد لاپتہ ہو گیاتھا۔
شاہ زیب عالم کے والد محمد نوید 2019ءمیں بیماری کی وجہ سے انتقال کر گئے۔جس کے بعد اس کی ماں عمرانہ بیگم اسے اپنے سسرال سےلے کر چلی گئیں۔اور اپنے اکلوتے بیٹے شاہ زیب کے ساتھ اتراکھنڈ کے روڑکی میں موجودمشہور پیراں کلیار شریف درگاہ منتقل ہوگئیں اور وہیں درگاہ کی صاف صفائی اور دیکھ ریکھ میں مصروف ہوگئیں۔تاہم افسوس کہ 2021ء میں ماں عمرانہ بیگم کوویڈ کا شکار ہوگئیں۔
اس کے بعد یہ معصوم شاہ زیب عالم تنہا اور یسیر ہوگیا۔پہلے تو اس معصوم نے اپنے گزر بسر کے لئے شروع شروع میں بھیک مانگی لیکن چند دن بعد ایک ہوٹل میں 150وپئے کی تنخواہ ملنے لگی اور شاہ زیب اسی ہوٹل میں سوجایا کرتا تھا۔اس طرح شاہ زیب گزشتہ دیڑھ سال سے اپنی زندگی گزار رہا تھا۔اسی دؤران قسمت شاہ زیب پر مہربان ہوگئی ۔
شاہ زیب کے دادا محمد یعقوب نے میڈیا کو بتایا کہ شاہ زیب کی ماں ان کے فرزند محمد نوید کے انتقال کے بعد سسرال سے چلی گئیں اور درگاہ میں پناہ لیتے ہوئے گزارہ کررہی تھیں کہ گذشتہ سال کورونا سے متاثر ہوکر ان کی موت واقع ہوگئی۔
https://twitter.com/agrahariuttam1/status/1604483543060865024
تاہم اس کے بعد ان کے پوتے کو کئی مقامات پر تلاش کرنے کے باؤجود شاہ زیب کا کوئی سراغ نہیں مل رہا تھا۔محمد یعقوب نے بتایا کہ ان کے داماد مبین احمد کے بہنوئی منور علی جو کہ کلیار میں صحافی ہیں سے شاہ زیب کی اچانک ملاقات ہوگئی اور اس نے اپنے گاؤں اور والد و دادا کانام انہیں بتایا۔اطلاع پر دادا اور افراد خاندان نے شاہ زیب کو گھر منتقل کیا۔
اپنے پوتے شاہ زیب کی گھر واپسی پر خوش دادا محمد یعقوب نے بتایاکہ شاہ زیب کے نام پر انہوں نے ساڑھے چار بیگھہ زمین اور ایک دومنزلہ مکان اس کے باپ کے انتقال کے بعد وصیت کردی تھی۔اب شاہ زیب اپنے دادا اور چاچا کی زیرسرپرستی سکون کی زندگی گذار رہا ہے۔