مولاناجعفر پاشاہ حسامی نے غیرضروری ہنگامہ کیا ہے، پولیس کے پاس سی سی ٹی وی فوٹیج موجود:وزیرداخلہ تلنگانہ کا بیان

ریاستی خبریں

مولانا جعفر پاشاہ حسامی نے غیر ضروری ہنگامہ کیا ہے، پولیس کے پاس سی سی ٹی وی فوٹیج موجود

پولیس بناء کسی مذہبی تفریق اپنی خدمات انجام دینے میں مصروف،وزیر داخلہ تلنگانہ محمدمحمودعلی کا صحافتی بیان

حیدرآباد:09۔جون(پریس نوٹ/سحرنیوزڈاٹ کام)

دفتر وزیر داخلہ کی جانب سے جاری کردہ پریس نوٹ کے بموجب ریاستی وزیر داخلہ محمدمحمود علی نے آج حال ہی میں مولانا جعفر پاشاہ حسامی کے ساتھ افضل گنج میں پیش آئے واقعہ جس کی ویڈیوز مختلف سوشیل میڈیا پر وائرل ہو رہے ہیں اور اخبارات میں بھی اس سے متعلق خبریں شائع ہوئی ہیں کے متعلق متعلقہ پولیس افسران ایڈیشنل کمشنر آف پولیس دیویندر اور انسپکٹر رویندر ریڈی کو اپنے دفتر بلا کر تمام تفصیلات حاصل کیں۔

وزیرداخلہ تلنگانہ محمدمحمود علی اس واقعہ سے متعلق تفصیلات متعلقہ عہدیداروں سے حاصل کرتے ہوئے۔

اس موقع پر متعلقہ پولیس عہدیداروں نے وزیر داخلہ محمدمحمودعلی کے سامنے تفصیلات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مولانا جعفر پاشاہ حسامی قابل احترام شخصیت ہیں وہ دوپہر 2.03 بجے افضل گنج،نیاپل سے گزر رہے تھے چونکہ لاک ڈاؤن میں نرمی کا وقت ختم ہوکر لاک ڈاؤن کا وقت شروع ہو چکا تھا اس لیے قوانین کے تحت تمام گاڑیوں کو روک کر معلومات حاصل کی جا رہی تھیں کہ وہ کہاں سے آرہے ہیں اور کہاں جا رہے ہیں!

اتنے میں مولانا جعفر پاشاہ حسامی سے بھی یہی پوچھا گیا جس پر مولانا نے ڈیوٹی پر موجود پولیس عہدیداروں کو مناسب جواب نہ دیتے ہوئے الجھ پڑے اور کہا کہ بغیر کسی سوال کے انہیں جانے دیا جائے۔

وزیر داخلہ محمدمحمود علی نے پولیس عہدیداروں سے کہا کہ مولانا جعفر پاشاہ حسامی ایک معروف اور مذہبی شخصیت ہیں، جن کی ہم کافی عزت کرتے ہیں۔انہوں نے (مولانا جعفر پاشاہ حسامی) دعویٰ کیا ہے کہ وہ دو بجے سے قبل افضل گنج سے گزر رہے تھے، پھر بھی انہیں روکا گیا، اس کی وجہ کیا ہے؟

جس ان پولیس عہدیداروں نے بتائا کہ دو بجے سے پہلے کسی سواری یا شخص کو نہیں روکا گیا، کیونکہ دو بجے وہ لوگ افضل گنج پولیس اسٹیشن سے نکلے اور دو بجے کے بعد جبکہ لاک ڈاؤن میں نرمی کا وقت ختم ہو چکا تھا اورسواریوں کو روک کر معلومات حاصل کرکے انہیں روانہ کیاجارہا تھا۔

پولیس عہدیداروں نے یہ بھی کہا کہ مولانا جعفر پاشاہ حسامی ہمارے سوالات کے درست جوابات نہ دیتے ہوئے غیر ضروری طور پر پولیس والوں سے الجھ پڑے اور بغیر سوچے سمجھے پولیس والوں کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کر رہے تھے جس کے بعد ان کی گاڑی کو سڑک کے کنارے کھڑا کیا گیا تاکہ دوسرے مسافروں کو تکلیف نہ ہو۔

اتنے میں مولانا جعفر پا شاہ حسامی نے غیر ضروری طور پر ہنگامہ برپا کیا اور سڑک کے کنارے بیٹھ گئے پولیس عہدیداروں نے کہا کہ مولانا جعفر پاشاہ حسامی نے پولیس عہدیداروں پر ہندو۔مسلم میں فرق کر نے اور کسی ایک مذہب کے لوگوں کو نشانہ بنانے کا بے بنیاد الزام بھی لگایا ہے۔

اس واقعہ کے دؤران مولانا جعفرپاشاہ صاحب حسامی سڑک کے کنارے بیٹھے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔

جبکہ پولیس ملازمین کوویڈ وباء کے دوران اپنے خاندان کی پرواہ کیے بغیر چوبیسوں گھنٹے عوام کی خدمت میں لگے ہوئے ہیں نرمی کے اوقات کے بعد عوام کی حفاظت کے لیے اور کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے قوانین پر عمل کرتے ہوئے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔جس کو مولانا جعفر پاشاہ حسامی نے نظر انداز کرتے ہوئے پولیس پر بے بنیاد الزام عائد کیا ہے۔

وزیرداخلہ محمدمحمودعلی کے پریس نوٹ میں بتایا گیا ہے کہ متعلقہ پولیس عہدیداروں نے ثبوت کے طور پر واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی دکھائی جس میں صاف ظاہر ہورہا ہے کہ مولانا جعفر پاشاہ حسامی ٹاٹا انڈیکا ، سرخ گاڑی میں سوار ہیں اور 2.03 بجے یہ واقعہ پیش آیا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پولیس عہدیداروں کے نزدیک ہندو۔مسلم اور دیگر مذاہب کے لوگ یکساں ہیں، کسی کے ساتھ رواداری نہیں برتی جاتی کیونکہ قانون سب کے لئے یکساں ہوتا ہے۔

اس معاملہ میں مولانا جعفرپاشاہ صاحب حسامی کا سات منٹ طویل بیان یہاں سنا جاسکتا ہے (ویڈیو)

 

وزیر داخلہ محمدمحمود علی نے کہا کہ مولانا جعفر پاشاہ حسامی کے متعلق سوشیل میڈیا پر خبریں دیکھنے کے بعد انہیں بے چینی محسوس ہوئی اور انہوں نے فوری متعلقہ پولیس عہدیداروں سے وضاحت طلب کی۔

جس کے بعد یہ واضح ہوگیا کہ پولیس عہدیداراپنی ڈیوٹی انجام دے رہے تھے اور کوویڈ قوانین پر عمل کررہے تھے یقیناً مولانا جعفر پاشاہ حسامی کی گاڑی دوپہر 2.03 بجے افضل گنج، نیا پل پر پہنچی اس کی ویڈیو فوٹیج محفوظ ہیں جس کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے۔

اس واقعہ کو سوشیل میڈیا کے ذریعہ غیر ضروری طور پر عام کیا گیا ہے وزیر داخلہ محمدمحمودعلی نے سوشیل میڈیا استعمال کرنے والوں سے کہا ہے کہ کسی بھی خبر کی تحقیق کیے بغیر نشر نہ کی جائے اور غیرضروری طور پر چھوٹی سی بات کو بڑھا چڑھا کر پیش نہ کریں اس سے عوام کو پریشانی ہوتی ہے

وزیر داخلہ محمدمحمود علی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے اوقات میں اپنی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے لاک ڈاؤن کا وقت شروع ہونے سے پہلے اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہوجائیں تاکہ کورونا وباء کو پوری طرح ختم کیا جا سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے