نئی سیاسی پارٹی کی تشکیل کی کوشش جاری ،مخالف وزیر اعلیٰ طاقتیں ساتھ نہ آئیں تو بی جے پی میں شمولیت

ریاستی خبریں

نئی سیاسی پارٹی کی تشکیل کی کوشش جاری،مخالف وزیر اعلیٰ طاقتیں ساتھ نہ آئیں تو بی جے پی میں شمولیت

کانگریس کے مزید بُرے دنوں کی پیش قیاسی،سابق ایم پی کونڈاوشویشورریڈی کی تانڈور میں پریس کانفرنس

تانڈور۔4۔اپریل (سحرنیوز ڈاٹ کام)

 کونڈا وشویشورریڈی سابق رکن پارلیمنٹ حلقہ چیوڑلہ نے اعلان کیا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں ایک نئی سیاسی جماعت کی شدید ضرورت ہے اور وہ سیاسی پارٹی کے قیام کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کونڈا وشویشور ریڈی نے کہا کہ وہ ریاست میں جاری وزیر اعلیٰ کے سی آر کے خاندان کی حکمرانی کی مخالفت کرنے والوں کیساتھ ملکر ایک نئی سیاسی جماعت تشکیل دیں گے۔

سابق رکن پارلیمان چیوڑلہ کونڈا وشویشورریڈی نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ریاستی وزیر فینانس ٹی ۔ ہریش راؤ ٹی آر ایس سے اور ریونت ریڈی کانگریس سے کبھی بھی اور کسی بھی صورت میں علحدگی اختیار نہیں کریں گے۔انہوں نے پیش قیاسی کی کہ مستقبل میں ریونت ریڈی کانگریس کی جانب سے وزیر اعلیٰ کے امیدوار بننا طئے ہے۔

اس پریس کانفرنس میں سابق رکن پارلیمان نے دوٹوک لہجہ میں کہا کہ اگر مخالف وزیر اعلیٰ کے سی آر طاقتیں ان کے ساتھ نہیں آتی ہیں اور نئی سیاسی جماعت کی تشکیل ممکن نہ ہوتو وہ بی جے پی میں شامل ہونے پر غور کرسکتے ہیں۔

سابق رکن پارلیمان چیوڑلہ کونڈا وشویشورریڈی نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اگر ان کی جانب سے ریاست میں نئی علاقائی سیاسی جماعت کی تشکیل عمل میں لائی جاتی ہے تو ٹی آرایس کو شکست دینے کیلئے کانگریس یا بی جے پی سے انتخابی مفاہمت کی جائے گی۔

کونڈا ویشورریڈی نے کہا کہ وائی ایس شرمیلا کی جانب سے ریاست میں نئی سیاسی پارٹی کا قیام ٹی آرایس پارٹی کو فائدہ پہنچانے کے سواء کچھ بھی نہیں ہے۔

یاد رہے کہ سابق رکن پارلیمان چیوڑلہ کونڈا وشویشورریڈی نے 2014ء کے پارلیمانی انتخابات میں ٹی آرایس امیدوار کی حیثیت سے حلقہ پارلیمان چیوڑلہ سے کامیابی حاصل کی تھی تاہم 2018ء میں عین ریاستی اسمبلی کے انتخابات سے قبل ٹی آر ایس سے علحدگی اختیار کرتے ہوئے کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی تھی جنہیں 2019ء کے پارلیمانی انتخابات میں حلقہ پارلیمان چیوڑلہ کانگریس امیدوار کے طورپر ٹی آرایس امیدوار ڈاکٹر جی۔رنجیت ریڈی کے ہاتھوں سے شکست ہوئی تھی نے گزشتہ ماہ تین ماہ کیلئے کانگریس پارٹی سے دوری اختیار کرلی ہے نے پریس کانفرنس میں پیش قیاسی کی ہے کہ ماہ جون میں ملک بھر میں کانگریس پارٹی میں مختلف تبدیلیاں ہونے والی ہیں اور کانگریس پارٹی کی مزید تقسیم اور اس میں دراڑ پڑنے کے آثار ہیں!!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے