قرض کے بوجھ سے پریشان کسان خودکشی کی غرض سے برقی کھمبے پر چڑھ گیا، گاؤں والوں نے بچالیا
تانڈور۔17مارچ( سحرنیوز ڈاٹ کام)
کسان چاہے ملک کے کسی بھی حصہ کا ہوہمیشہ پریشان حال اور قرض کے بوجھ تلے ہی دبا ہوا ہوتا ہے،زمین کا سینہ چیر کر اس میں سےفصل اُگانے کی طاقت اور حوصلہ رکھنے والا کسان کبھی کبھی قرض اور دیگر مسائل سے اتنا مایوس اور نااُمید ہوجاتا ہے کہ خودکشی جیسے اقدام سے بھی گریز نہیں کرتا۔
وہیں حکومتیں کسانوں کو لیکر دعوے تو لاکھ کرتی ہیں لیکن زمینی حقائق آج بھی یہی ہیں کہ پوری دنیا کا پیٹ بھرنے والے کسان کو ہی کبھی کبھی دو وقت کے کھانے کے لالے پڑجاتے ہیں کبھی مؤسم کی زیادتیوں سے اس کی فصلیں برباد ہوجاتی ہیں تو کبھی سود خوروں سے لیا گیا قرض اور اس کا سود ادا نہ کرنے پر ذلیل بھی کیاجاتا ہے۔
مرکزی حکومت کی جانب سے منظورہ تین زرعی قوانین کی مخالفت کرتے ہوئے کسان زائد از ساڑھے تین ماہ سے دہلی کی سرحدات پر احتجاج کررہے ہیں۔ان ساڑھے تین ماہ کے دؤران سخت سردیاں بھی گزر گئیں اب سخت گرماء جاری ہے لیکن مرکزی حکومت کسانوں کو راحت دینے کےموڈ میں نظر نہیں آتی ۔!!
مرکزی حکومت کا دعویٰ ہے کہ تینوں زرعی قوانین کسانوں کے مفاد میں ہیں جبکہ کسانوں کا سوال ہے کہ کسانوں کی رضامندی کے بغیر ایسے قوانین صرف کارپوریٹ کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے اور کسانوں کا مزید خون نچوڑنے کی غرض سے ہی بنائے گئے ہیں حکومت کو کسانوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔
ایسے میں آج وقارآباد ضلع کے، حلقہ اسمبلی تانڈور میں موجود یالال منڈل کا ایک مقروض کسان خودکشی کی غرض سے برقی کھمبے پر چڑھ گیا
جس کے تارؤں میں برقی رؤ دؤڑ رہی تھی لیکن خوش قسمتی سے وہاں موجود لوگوں کی چوکسی نے اس کسان کی زندگی کو ضائع ہونے سے بچالیا۔
" اس واقعہ سے متعلق ویڈیو یہاں دیکھا جاسکتا ہے "
یالال منڈل کے موضع دیونور میں پیش آئے اس کسان کے اقدام خودکشی کے واقعہ کی تفصیلات کے مطابق موضع کا ساکن کسان کُرواراملو جو کہ قرض کے بوجھ سے پریشان بتایا جاتا ہے آج خودکشی کی غرض سے برقی کھمبے پر چڑھ رہا تھا کہ اسی دؤران اطراف موجود لوگوں نے یہ منظر دیکھ لیا اور انتہائی چوکسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوری طور پر محکمہ برقی کے عہدیداروں کو اطلاع دی۔
جس پر برقی عہدیداروں نے فوری اس علاقہ کی برقی سربراہی روک دی تاہم خودکشی کی غرض سے برقی کھمبے پر چڑھنے والے کسان راملو نے کھمبے پر چڑھ کر برقی کے تار بھی پکڑ لیے تھے تاہم اس وقت تک برقی سربراہی مسدود کردی گئی تھی۔ جس کے باعث کسان کُرواراملو کی جان بچ گئی۔وہاں موجود لوگوں نے حوصلہ دیتے ہوئے اس کسان کو برقی کھمبے سے نیچے اُتارلیا اور اس طرح ایک کسان کی قیمتی جان بچ گئی ۔